3ماہ کا سینٹرل کنٹریکٹ کسی پلیئر نے دستخط نہیں کیے

صرف ایک طرز تک محدود ہونے کے باوجود مصباح الحق اور شاہد آفریدی اے کیٹیگری میں ہی شامل ہوں گے، ذرائع

صرف ایک طرز تک محدود ہونے کے باوجود مصباح الحق اور شاہد آفریدی اے کیٹیگری میں ہی شامل ہوں گے، ذرائع ۔ فوٹو: فائل

قومی کرکٹرز کی جانب سے3 ماہ کا سینٹرل کنٹریکٹ ٹھکرانے کے بعد اب ایک سالہ معاہدہ پیش کیا جائے گا،ورلڈکپ کے دوران مذاکرات تو ہوئے مگر کوئی بھی مختصر مدت کے سبب دستخط پر آمادہ نہ ہوا، اب یکم جنوری سے 31 دسمبر 2105 تک نیا کنٹریکٹ لاگو ہوگا، حکام ٹیم کی بنگلہ دیش روانگی سے قبل کھلاڑیوں سے دستخط کرانا چاہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ شروع ہونے سے پہلے بورڈ اور کھلاڑیوں میں سینٹرل کنٹریکٹ پر تنازع ہوگیا تھا، چونکہ میگا ایونٹ کے بعد بعض پلیئرز کو ریٹائر ہونا تھا اس لیے پی سی بی نے صرف تین ماہ کا معاہدہ پیش کیا، کھلاڑی اس پر چراغ پا ہوئے اور دستخط سے انکار کر دیا، بورڈ نے کوشش کی مگر معاملہ حل نہ ہوا،چونکہ ٹور کنٹریکٹ پر کھلاڑیوں کے سائن ہو چکے تھے اس لیے اسی کو کافی سمجھا گیا۔


اب دوبارہ اس حوالے سے غور کے بعد ایک سالہ کنٹریکٹ کا فیصلہ ہوا ہے جویکم جنوری سے 31 دسمبر 2105 تک لاگو ہوگا، حکام کی کوشش ہے کہ بنگلہ دیش جانے سے قبل ہی اس پر سائن ہو جائیں۔

ذرائع نے بتایا کہ صرف ایک طرز تک محدود ہونے کے باوجود مصباح الحق اور شاہد آفریدی اے کیٹیگری میں ہی شامل ہوں گے، طریقہ کار کے مطابق سابق اور موجودہ کپتان سب سے اعلیٰ درجے میں ہی موجود رہتے ہیں، گذشتہ معاہدے میں یونس خان کے حوالے سے مسئلہ ہوا تھا۔

لہذا اس بار انھیں پہلے سے ہی اے میں رکھا جائے گا، محمد حفیظ اور سعید اجمل بھی ان کے ساتھ ہوں گے، ون ڈے قائد اظہر علی اور ان کے نائب سرفراز احمد بھی چھلانگ لگا کر اے کیٹیگری میں شامل ہو جائیں گے، البتہ جنید خان کی بی میں تنزلی ہو سکتی ہے، نئے معاہدوں میں معاوضے بڑھانے کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی کے سبب پلیئرز بھی اب بورڈ سے بات منوانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
Load Next Story