برطانیہ میں 17 سالہ ضعیف لڑکی چل بسی
ہیلی اوکائنز 17 سال کی عمر میں سو سال کی بوڑھی خاتون نظر آتی تھی جس کی وجہ سے اسے ’سو سالہ ٹین ایجر‘ کہا جاتا تھا
جینیاتی بیماری میں مبتلا ہوکر قبل از وقت ضعیف ہوجانے والی17 سالہ ہیلی اوکائنز برطانیہ میں چل بسی۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ہیلی اوکائنز جینیاتی بیماری کے سبب محض 17 برس کی عمر میں 100سال کی دکھائی دیتی تھی۔ ہیلی پیدائشی طور پر جینیاتی بیماری 'پروجیریا' کا شکار تھی جس کے باعث بچوں کی جسمانی نشوونما عام افراد کی نسبت آٹھ گنا تیزی سے بڑھتی ہے۔ پروجیریا کا شکار بچے لڑکپن میں ہی بوڑھےنظر آتے ہیں۔ ہیلی اوکائنز نے اپنے مرض پروجیریا کے بارے میں عوام میں آگہی پھیلانے کی کوششیں کیں، اسی مقصد کے لئے اس نے 14 برس کی عمر میں 'اولڈ بی فور مائی ٹائم 'کے نام سے آب بیتی شائع کرائی جس میں اس نے اپنے محسوسات، امنگیں اور خواہشوں کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ پروجیریا میں مبتلا بچوں کی اوسط عمر 13 برس ہوتی ہے تاہم جدید علاج و معالجے کی سہولیات نے ہیلی کی زندگی میں چند سالوں کا اضافہ کر دیا تھا۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ہیلی اوکائنز جینیاتی بیماری کے سبب محض 17 برس کی عمر میں 100سال کی دکھائی دیتی تھی۔ ہیلی پیدائشی طور پر جینیاتی بیماری 'پروجیریا' کا شکار تھی جس کے باعث بچوں کی جسمانی نشوونما عام افراد کی نسبت آٹھ گنا تیزی سے بڑھتی ہے۔ پروجیریا کا شکار بچے لڑکپن میں ہی بوڑھےنظر آتے ہیں۔ ہیلی اوکائنز نے اپنے مرض پروجیریا کے بارے میں عوام میں آگہی پھیلانے کی کوششیں کیں، اسی مقصد کے لئے اس نے 14 برس کی عمر میں 'اولڈ بی فور مائی ٹائم 'کے نام سے آب بیتی شائع کرائی جس میں اس نے اپنے محسوسات، امنگیں اور خواہشوں کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ پروجیریا میں مبتلا بچوں کی اوسط عمر 13 برس ہوتی ہے تاہم جدید علاج و معالجے کی سہولیات نے ہیلی کی زندگی میں چند سالوں کا اضافہ کر دیا تھا۔