پولیو وائرس سے کینسر کا علاج ممکن ہوگیا
پولیووائرس ٹھوس سرطانی رسولیوں پر موجود مالیکیولز سے جڑکر انہیں ختم کرنے لگتا ہے، ماہرین
پولیو وائرس کو دنیا میں اس کی تباہ کاریوں کی وجہ سے کسی عذاب سے کم نہیں سمجھا جاتا لیکن اب ماہرین نے اسی وائرس سے جان لیوا دماغی رسولی (گلائیوبلاسٹوما) کا علاج ممکن بنا دیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق دماغی رسولیوں کے 2 مریضوں کا علاج پولیو وائرس کی مدد سے کیا گیا جس کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں کینسر سے پاک قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق پولیو وائرس ٹھوس سرطانی رسولیوں پر موجود مالیکیولز سے جڑ جاتا ہے جن میں گلائیوبلاسٹوما بھی شامل ہے۔ ماہرین نے پولیووائرس کو پہلے جینیاتی طور پر تھوڑا تبدیل کرکے اس کا متاثر کرنے والا جینوم نکال دیا اور اس بے ضرر پولیو وائرس کو گلائیوبلاسٹوما میں براہِ راست داخل کردیا، رسولی میں جانے کے بعد پولیووائرس نے صحت مند خلیات (سیلز) کو تو نقصان نہیں پہنچایا تاہم کینسر کی وجہ بننے والے خلیات کو تباہ کرنا شروع کردیا جس کےبعد مریض کے جسم میں موجود قدرتی دفاعی نظام سرگرم ہوگیا اور اس نے کینسر کی رسولیوں کو تباہ کرنا شروع کردیا۔
ڈیوک یونیورسٹی میں مالیکیولر جنیٹکس کے پروفیسر اور سرجری کے ماہر ڈاکٹر میتھیاس گروئمر نے 15 سال قبل کینسر کی رسولی (ٹیومر) پر پولیو وائرس سے حملہ کرکے اسے ختم کرنے کا خیال پیش کیا تھا جس پر ماہرین نے تنقید کی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق دماغی رسولیوں کے 2 مریضوں کا علاج پولیو وائرس کی مدد سے کیا گیا جس کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں کینسر سے پاک قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق پولیو وائرس ٹھوس سرطانی رسولیوں پر موجود مالیکیولز سے جڑ جاتا ہے جن میں گلائیوبلاسٹوما بھی شامل ہے۔ ماہرین نے پولیووائرس کو پہلے جینیاتی طور پر تھوڑا تبدیل کرکے اس کا متاثر کرنے والا جینوم نکال دیا اور اس بے ضرر پولیو وائرس کو گلائیوبلاسٹوما میں براہِ راست داخل کردیا، رسولی میں جانے کے بعد پولیووائرس نے صحت مند خلیات (سیلز) کو تو نقصان نہیں پہنچایا تاہم کینسر کی وجہ بننے والے خلیات کو تباہ کرنا شروع کردیا جس کےبعد مریض کے جسم میں موجود قدرتی دفاعی نظام سرگرم ہوگیا اور اس نے کینسر کی رسولیوں کو تباہ کرنا شروع کردیا۔
ڈیوک یونیورسٹی میں مالیکیولر جنیٹکس کے پروفیسر اور سرجری کے ماہر ڈاکٹر میتھیاس گروئمر نے 15 سال قبل کینسر کی رسولی (ٹیومر) پر پولیو وائرس سے حملہ کرکے اسے ختم کرنے کا خیال پیش کیا تھا جس پر ماہرین نے تنقید کی تھی۔