خلاف ضابطہ اشتہاری بورڈز حادثات کا سبب بن گئے
شہر کی مختلف شاہراہوں پر5ہزار سے زائد اشتہاری ہورڈنگز میں سے سیکڑوں کی تعداد میں خلاف ضابطہ اور غیرقانونی ہیں
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ لوکل ٹیکس کی ملی بھگت سے اہم شاہراہوں پر بے ہنگم اور خلاف ضابطہ اشتہاری بورڈز کا جنگل قائم ہوچکا، عدالت کے احکامات کے برخلاف سینٹرل آئی لینڈ پر سیکڑوں چھوٹے سائز کے اشتہاری بورڈز نصب ہیں۔
محکمہ لوکل ٹیکس کے راشی افسران نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے شہر کی اہم شاہراہوں، فٹ پاتھوں، گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ پر درختوں کو کاٹ کر چھوٹے اور بڑے اشتہاری بورڈز آویزاں کردیے ہیں جس سے شہریوں کا پیدل چلنا مشکل اور ٹریفک حادثات میں بھی اضافہ ہورہا ہے، بدنما اور جہازی سائز ہورڈنگز سے شہر کی خوبصورتی ختم ہوگئی ہے اور ناگہانی آفات کی صورت میں بل بورڈز گرنے سے جاں لیوا حادثات کا خدشہ ہے، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ شہر میں اشتہاری بورڈز کھمبیوں کی طرح قائم ہیں لیکن متعلقہ محکمے کو آمدنی صرف ایک ارب ہوئی ہے، اگر ایمانداری سے کام کیا جائے تو محکمہ لوکل ٹیکس کو اربوں روپے کی آمدنی ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر کی مختلف شاہراہوں پر5ہزار سے زائد اشتہاری ہورڈنگز میں سے سیکڑوں کی تعداد میں خلاف ضابطہ اور غیرقانونی ہیں، فٹ پاتھوں پر قواعدوضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہائی ماسک اور پائیلون نصب ہیں، بائی لاز کے مطابق سینٹرل آئی لینڈ پر اسٹریٹ پولز کی اونچائی پر سائن بورڈ لگانے کی اجازت ہے جبکہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہید ملت روڈ، شاہراہ قائدین، طارق روڈ، شیرشاہ سوری روڈ، ناظم آباد انکوائری آفس، حیدری چورنگی، فائیواسٹار چورنگی، کارساز روڈ، اور اہم سڑکوں پر درختوں کو کاٹ کر ہائی ماسک اشتہاری بورڈز کا جنگل قائم کردیاگیا ہے جس سے گاڑیاں چلانے والوں کو دائیں بائیں دیکھنے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
محکمہ لوکل ٹیکس کی ملی بھگت سے مختلف شاہراہوں پر لگے سائن بورڈ پر ایل ای ڈی لائٹ نصب کردی گئی ہیں اور متحرک تصویروں سے ڈرائیورز کی توجہ متاثر ہورہی جس سے ٹریفک حادثات میں اضافہ ہورہا ہے، فٹ پاتھوں، چورنگیوں کے اطراف اور عمارتوں پر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بے ہنگم اور دیوہیکل بورڈز لگائے جاچکے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ محکمہ نے عدالت کے حکم پر چند ماہ قبل سینٹرل آئی لینڈ پر قواعد و ضوابط کے خلاف لگائے گئے ہائی ماسک کے خلاف نمائشی کارروائی کی اور کچھ عرصے بعد دوبارہ یہی اشتہاری بورڈز دوبارہ لگا دیے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ قانون کے مطابق اہم شاہراہوں کے مخصوص مقامات نیلامی کے ذریعے دیے جانے چاہیے تاہم یہ براہ راست من پسند ایڈورٹائزر کو دیے جارہے ہیں، غیرقانونی اشتہاری بورڈز کا کوئی ریکارڈ نہیں جس کے باعث بلدیہ عظمیٰ کراچی کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس ادا کرنے والے ایڈورٹائز سے بھی سائٹ کی الاٹمنٹ اور دیگر معاملات پر رشوت طلب کی جاتی ہے، نہ دینے کی صورت میں چالان نہیں دیا جاتا اور حیلہ بہانوں سے مذکورہ اشتہاری بورڈز کو منہدم کرکے ان کا اسٹرکچر غیرقانونی طور پر فروخت کردیا جاتا ہے، ایڈورٹائرز کے مطابق مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں نے زبردستی ہمارے بورڈز پر اپنے اشتہارات لگادیے جس کے باعث ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے تاہم متعلقہ ادارہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے، ذرائع نے بتایا کہ محکمہ لوکل ٹیکس میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں البتہ رشوت دیکر ہر کام کرایا جاسکتا ہے۔
محکمہ لوکل ٹیکس کے راشی افسران نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے شہر کی اہم شاہراہوں، فٹ پاتھوں، گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ پر درختوں کو کاٹ کر چھوٹے اور بڑے اشتہاری بورڈز آویزاں کردیے ہیں جس سے شہریوں کا پیدل چلنا مشکل اور ٹریفک حادثات میں بھی اضافہ ہورہا ہے، بدنما اور جہازی سائز ہورڈنگز سے شہر کی خوبصورتی ختم ہوگئی ہے اور ناگہانی آفات کی صورت میں بل بورڈز گرنے سے جاں لیوا حادثات کا خدشہ ہے، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ شہر میں اشتہاری بورڈز کھمبیوں کی طرح قائم ہیں لیکن متعلقہ محکمے کو آمدنی صرف ایک ارب ہوئی ہے، اگر ایمانداری سے کام کیا جائے تو محکمہ لوکل ٹیکس کو اربوں روپے کی آمدنی ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر کی مختلف شاہراہوں پر5ہزار سے زائد اشتہاری ہورڈنگز میں سے سیکڑوں کی تعداد میں خلاف ضابطہ اور غیرقانونی ہیں، فٹ پاتھوں پر قواعدوضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہائی ماسک اور پائیلون نصب ہیں، بائی لاز کے مطابق سینٹرل آئی لینڈ پر اسٹریٹ پولز کی اونچائی پر سائن بورڈ لگانے کی اجازت ہے جبکہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہید ملت روڈ، شاہراہ قائدین، طارق روڈ، شیرشاہ سوری روڈ، ناظم آباد انکوائری آفس، حیدری چورنگی، فائیواسٹار چورنگی، کارساز روڈ، اور اہم سڑکوں پر درختوں کو کاٹ کر ہائی ماسک اشتہاری بورڈز کا جنگل قائم کردیاگیا ہے جس سے گاڑیاں چلانے والوں کو دائیں بائیں دیکھنے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
محکمہ لوکل ٹیکس کی ملی بھگت سے مختلف شاہراہوں پر لگے سائن بورڈ پر ایل ای ڈی لائٹ نصب کردی گئی ہیں اور متحرک تصویروں سے ڈرائیورز کی توجہ متاثر ہورہی جس سے ٹریفک حادثات میں اضافہ ہورہا ہے، فٹ پاتھوں، چورنگیوں کے اطراف اور عمارتوں پر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بے ہنگم اور دیوہیکل بورڈز لگائے جاچکے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ محکمہ نے عدالت کے حکم پر چند ماہ قبل سینٹرل آئی لینڈ پر قواعد و ضوابط کے خلاف لگائے گئے ہائی ماسک کے خلاف نمائشی کارروائی کی اور کچھ عرصے بعد دوبارہ یہی اشتہاری بورڈز دوبارہ لگا دیے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ قانون کے مطابق اہم شاہراہوں کے مخصوص مقامات نیلامی کے ذریعے دیے جانے چاہیے تاہم یہ براہ راست من پسند ایڈورٹائزر کو دیے جارہے ہیں، غیرقانونی اشتہاری بورڈز کا کوئی ریکارڈ نہیں جس کے باعث بلدیہ عظمیٰ کراچی کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس ادا کرنے والے ایڈورٹائز سے بھی سائٹ کی الاٹمنٹ اور دیگر معاملات پر رشوت طلب کی جاتی ہے، نہ دینے کی صورت میں چالان نہیں دیا جاتا اور حیلہ بہانوں سے مذکورہ اشتہاری بورڈز کو منہدم کرکے ان کا اسٹرکچر غیرقانونی طور پر فروخت کردیا جاتا ہے، ایڈورٹائرز کے مطابق مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں نے زبردستی ہمارے بورڈز پر اپنے اشتہارات لگادیے جس کے باعث ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے تاہم متعلقہ ادارہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے، ذرائع نے بتایا کہ محکمہ لوکل ٹیکس میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں البتہ رشوت دیکر ہر کام کرایا جاسکتا ہے۔