عمران کو غلط فہمی ہے کہ وہ اکیلے کچھ کرلینگے پرویز مشرف
نوازشریف غلط کام کریں گے تو زبان بند نہیں کرونگا، پرویز مشرف
جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے تیسری قوت کو متعارف کرانا ضروری ہے۔
سینئر صحافیوں سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے خلاف اگر سازش ہورہی ہے تو اس میں صوبے کے عوام ملوث ہیں، نااہل حکمران مجھے اسکا ذمہ دار قرار نہ دیں۔ نوازشریف غلط کام کریں گے تو زبان بند نہیں کرونگا، ملک میں تبدیلی کے لیے پیر پگارا سمیت سیاستدانوں سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، فی الحال متحدہ مسلم لیگ یا کوئی اور سیاسی پلیٹ فارم نہیں بن رہا ہے، عمران خان کو سیاست میں کچھ سیکھنا ہوگا، وہ اس وقت سولو فلائٹ کررہے ہیں،اگرچہ ان کی سیاست مثبت سمت میں جارہی ہے لیکن وہ غلط فہمی کا شکار ہیں کہ وہ اکیلے کچھ کرسکیں گے، این آر او کا نفاذ ان کی غلطی تھی، ابوظہبی میں جب بینظیر بھٹو سے ملاقاتیں ہوتی تھیں تو اس وقت رحمان ملک یا اشفاق پرویز کیانی موجود نہیں ہوتے تھے اور ملاقات شروع ہونے کے بعد فوری باہر چلے جاتے تھے۔
آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر خان کومیں نے بچائے رکھا اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا، انہیں سیکورٹی نہ دی ہوتی تو ان کے ساتھ کچھ بھی ہوجاتا، نوجوان قیادت کواب اگے آناچاہیے، جو چند سیاسی خاندان ہیں ان ہی کی نوجوان نسل اگے آئے، جب ان سے کہاگیا کہ بلاول بھٹو زرداری تو وہ مسکرائے اورکہا کہ میں کسی کانام نہیں لیناچاہتا، البتہ یہ کہوں گاکہ یہ اپنے والدین سے زیادہ پڑھے لکھے ہیں۔
سینئر صحافیوں سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے خلاف اگر سازش ہورہی ہے تو اس میں صوبے کے عوام ملوث ہیں، نااہل حکمران مجھے اسکا ذمہ دار قرار نہ دیں۔ نوازشریف غلط کام کریں گے تو زبان بند نہیں کرونگا، ملک میں تبدیلی کے لیے پیر پگارا سمیت سیاستدانوں سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، فی الحال متحدہ مسلم لیگ یا کوئی اور سیاسی پلیٹ فارم نہیں بن رہا ہے، عمران خان کو سیاست میں کچھ سیکھنا ہوگا، وہ اس وقت سولو فلائٹ کررہے ہیں،اگرچہ ان کی سیاست مثبت سمت میں جارہی ہے لیکن وہ غلط فہمی کا شکار ہیں کہ وہ اکیلے کچھ کرسکیں گے، این آر او کا نفاذ ان کی غلطی تھی، ابوظہبی میں جب بینظیر بھٹو سے ملاقاتیں ہوتی تھیں تو اس وقت رحمان ملک یا اشفاق پرویز کیانی موجود نہیں ہوتے تھے اور ملاقات شروع ہونے کے بعد فوری باہر چلے جاتے تھے۔
آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر خان کومیں نے بچائے رکھا اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا، انہیں سیکورٹی نہ دی ہوتی تو ان کے ساتھ کچھ بھی ہوجاتا، نوجوان قیادت کواب اگے آناچاہیے، جو چند سیاسی خاندان ہیں ان ہی کی نوجوان نسل اگے آئے، جب ان سے کہاگیا کہ بلاول بھٹو زرداری تو وہ مسکرائے اورکہا کہ میں کسی کانام نہیں لیناچاہتا، البتہ یہ کہوں گاکہ یہ اپنے والدین سے زیادہ پڑھے لکھے ہیں۔