یمن میں حوثی باغیوں نے مذاکرات کی مشروط پیش کش کردی
اگر سعودی حکومت کی جانب سے فضائی بمباری روک دی جائے تو مذاکرات کے لئے تیار ہیں، حوثی رہنما
یمن میں حوثی باغیوں نے مذاکرات کی مشروط پیش کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں حکومتی افواج سے برسر پیکار حوثی باغیوں کے سیاسی گروپ کے رہنما علی الکاحوم کا کہنا ہے کہ اگر سعودی حکومت کی جانب سے فضائی بمباری روک دی جائے تو مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم شروع سے ہی مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن صدر ہادی المنصور سیاسی منظر عام سے مکمل طور پر غائب ہیں، ان کی حکومت فضائی بمباری اور ٹینکوں کی مدد سے بحال نہیں کی جاسکتی۔
واضح رہے کہ یمن میں سعودی عرب اور اتحادی ممالک کی جانب سے صدر ہادی المنصور کی حکومت کو بچانے کے لئے باغیوں کے خلاف فضائی بمباری کی جا رہی ہے جب کہ عدن کا کنڑول حاصل کرنے کے لئے صدر ہادی کی اتحادی فوج اور باغیوں کے درمیان گھمسان کی جھڑپیں جاری ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں حکومتی افواج سے برسر پیکار حوثی باغیوں کے سیاسی گروپ کے رہنما علی الکاحوم کا کہنا ہے کہ اگر سعودی حکومت کی جانب سے فضائی بمباری روک دی جائے تو مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم شروع سے ہی مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن صدر ہادی المنصور سیاسی منظر عام سے مکمل طور پر غائب ہیں، ان کی حکومت فضائی بمباری اور ٹینکوں کی مدد سے بحال نہیں کی جاسکتی۔
واضح رہے کہ یمن میں سعودی عرب اور اتحادی ممالک کی جانب سے صدر ہادی المنصور کی حکومت کو بچانے کے لئے باغیوں کے خلاف فضائی بمباری کی جا رہی ہے جب کہ عدن کا کنڑول حاصل کرنے کے لئے صدر ہادی کی اتحادی فوج اور باغیوں کے درمیان گھمسان کی جھڑپیں جاری ہیں۔