لاہور ہائی کورٹ کا حکومت کو 11مئی تک مستقل گورنر پنجاب مقرر کرنے کا حکم

آئندہ سماعت تک گورنر پنجاب کی تعیناتی عمل میں نہ آئی تو پھر سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن کو طلب کیا جائے گا، عدالت عالیہ

چوہدری سرور کے استعفے کے بعد سے گورنر پنجاب کاعہدہ خالی ہے۔ فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے وقافی حکومت کو پنجاب میں مستقل گورنر کی تقرری کے لئے 11 مئی تک کی مہلت دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ میں گورنر پنجاب کی تعیناتی سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران درخواست گذار اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ پنجاب میں گورنر کا آئینی عہدہ کئی ماہ سے خالی ہے اور اسپیکر پنجاب اسمبلی قائم مقام گورنر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔ مستقل گورنر تعینات نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت عالیہ اس سے قبل بھی گورنر کی تقرری ہر جواب طلب کر چکی ہے لیکن حکومت کی جانب سے ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔


ڈپٹی اٹارنی جنرل نے اپنے جوابی دلائل میں عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم یمن کی صورتحال میں مصروف ہیں جس وجہ سے گورنر پنجاب کی تعیناتی نہیں ہوسکی۔ جس پر عدالت نے کہا کہ اتنی بڑی آبادی میں گورنر پنجاب نہیں مل رہا۔ ہائی کورٹ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو 11 مئی تک مہلت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر آئندہ سماعت تک گورنر پنجاب کی تعیناتی عمل میں نہ آئی تو پھر سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن کو طلب کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ چوہدری محمد سرور 29 جنوری کو گورنر پنجاب کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے،جس کے بعد سے یہ آئینی عہدہ خالی ہے۔
Load Next Story