حلقہ این اے 246 کی جیت کسی ایک پارٹی کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ہوگی الطاف حسین
تمام جماعتیں آپس میں پیار ومحبت سے الیکشن میں حصہ لیں اسے دو ملکوں کی جنگ نہ بنائیں، قائد ایم کیو ایم
ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ عمران خان کو جناح گراؤنڈ آمد کی پیشگی مبارکباد دیتے ہیں جب کہ حلقہ این اے 246 کی جیت کسی ایک پارٹی کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی جیت ہوگی۔
لندن سے جاری اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ میں عمران خان کو جناح گراؤنڈ آمد کی پیشگی مبارکباد دیتا ہوں جہاں ہمارے کارکنان آپ کے استقبال کے لئے موجود ہوں گے اور کسی بھی قسم کی نعرہ بازی ، بیہودگی ، بدتمیزی یا بد تہذیبی نہیں ہوگی، جناح گراؤنڈ بھی آپ کا اپنا گراؤنڈ ہے اور آپ بھی جلسہ کریں۔
الطاف حسین نے کہا کہ الیکشن کو الیکشن رہنے دیں اور اسے لڑائی جھگڑے کے ساتھ نہیں بلکہ پیار ومحبت کے ساتھ لڑیں اور امن برقرار رکھیں ،23اپریل کا ضمنی انتخاب اللہ تعالیٰ خیر یت سے گزاردے اس کے بعد ایک دوسرے کو مل کر مبارکباد دیں، ہم سب پاکستانی ہیں یہ ہماری جیت یا آپ کی جیت نہیں بلکہ پاکستان کی جیت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحاد جمہوری عمل کا حصہ ہے اور پوری دنیا میں اس پر عمل ہوتا ہے۔ اس کی حالیہ مثال برطانیہ کی ہے جہاں ڈیموکریٹک اور لبرل ڈیمو کریٹک کے اتحاد سے حکومت بنی۔ اگر جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا اتحاد ہوجاتا ہے تو یہ مبارکباد کی بات ہے کیونکہ تمام پاکستانیوں کو یہ سمجھنے میں آسانی ہوگی کہ دونوں جماعتیں نظریاتی طور پر کتنا قریب ہیں۔
لندن سے جاری اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ میں عمران خان کو جناح گراؤنڈ آمد کی پیشگی مبارکباد دیتا ہوں جہاں ہمارے کارکنان آپ کے استقبال کے لئے موجود ہوں گے اور کسی بھی قسم کی نعرہ بازی ، بیہودگی ، بدتمیزی یا بد تہذیبی نہیں ہوگی، جناح گراؤنڈ بھی آپ کا اپنا گراؤنڈ ہے اور آپ بھی جلسہ کریں۔
الطاف حسین نے کہا کہ الیکشن کو الیکشن رہنے دیں اور اسے لڑائی جھگڑے کے ساتھ نہیں بلکہ پیار ومحبت کے ساتھ لڑیں اور امن برقرار رکھیں ،23اپریل کا ضمنی انتخاب اللہ تعالیٰ خیر یت سے گزاردے اس کے بعد ایک دوسرے کو مل کر مبارکباد دیں، ہم سب پاکستانی ہیں یہ ہماری جیت یا آپ کی جیت نہیں بلکہ پاکستان کی جیت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحاد جمہوری عمل کا حصہ ہے اور پوری دنیا میں اس پر عمل ہوتا ہے۔ اس کی حالیہ مثال برطانیہ کی ہے جہاں ڈیموکریٹک اور لبرل ڈیمو کریٹک کے اتحاد سے حکومت بنی۔ اگر جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا اتحاد ہوجاتا ہے تو یہ مبارکباد کی بات ہے کیونکہ تمام پاکستانیوں کو یہ سمجھنے میں آسانی ہوگی کہ دونوں جماعتیں نظریاتی طور پر کتنا قریب ہیں۔