دورہ بنگلہ دیش میں عمر اکمل کوقربانی کا بکرا بنایاگیا کامران اکمل

عمر کے پاس ابھی 10سے 15سال ہیں اور وہ بہترین کارکردگی دکھا کر ٹیم میں واپس آئے گا، کامران اکمل

کوچ اور مینجمنٹ کو نوجوان کھلاڑیوں کی رہنمائی کرتے ہوئے غلطی سے بچنے میں ان کی مدد کرنی چاہیے، کامران اکمل۔ فوٹو: فائل

کامران اکمل نے عمر کو دورہ بنگلہ دیش کے لیے منتخب نہ کرنے کو ناانصافی قراردیا، وکٹ کیپپر بیٹسمین کا کہنا ہے کہ بیٹنگ آرڈرمیں ردوبدل کر کے عمر اکمل کوقربانی کا بکرا بنایاگیا جس سے ان کی کارکردگی میں تسلسل برقرار نہیں رہ سکا۔

ایک انٹرویو میں کامران اکمل نے کہا کہ عمروکٹ کیپنگ کے لیے پہلا انتخاب نہیں تھے اور انھوں نے ٹیم کی ضرورت کومدنظر رکھتے ہوئے یہ اضافی ذمہ داری قبول کی لیکن سرفراز کو پہلے دن سے موقع دینا چاہیے تھا۔

یاد رہے کہ ورلڈ کپ کے ابتدائی میچز میں اضافی بولر کھلانے کی خاطر پاکستان نے وکٹ کیپرسرفراز احمد کو بٹھاتے ہوئے عمر اکمل کو ابتدائی4 میچز میں وکٹ کیپنگ کی اضافی ذمہ داری دی لیکن ناصر جمشیدکی بحیثیت اوپنر بدترین ناکامی کے بعد سرفراز کو وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری سونپی گئی۔


کامران اکمل نے کہا کہ جب کبھی بھی ٹیم کو بیٹنگ لائن میں تجربات کی ضرورت پڑتی ہے تو عمر کو قربانی کا بکرا بنایا جاتا ہے ، اب ایسا محسوس ہوتا کہ لائن اپ میں جب بھی تجربات کی ضرورت ہوتی ہے عمر کے بیٹنگ آرڈر میں ردوبدل اور حتی کہ ٹیم سے باہر کر کے قربانی کے بکرے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمر نے ٹیم کی خاطر بغیر کسی قسم کی شکایات کے سمجھوتہ کیا لیکن اس طرح اچھے کھلاڑی نہیں بنائے جاتے بلکہ اس طرح اچھے کھلاڑی تباہ ہوجاتے ہیں،کامران نے دورہ بنگلہ دیش کے لیے عمرکومنتخب نہ کرنے کو ناانصافی قراردیا۔ انھوں نے کہاکہ اگر مسائل کی بات کی جائے تو ہم میں سے کوئی بھی فرشتہ نہیں، کوچ اور مینجمنٹ کو نوجوان کھلاڑیوں کی رہنمائی کرتے ہوئے غلطی سے بچنے میں ان کی مدد کرنی چاہیے ۔

دورہ بنگلہ دیش سے عمرکو ڈراپ کرنے سے ان کے کیریئر پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ عمر کے پاس ابھی 10سے 15سال ہیں اور وہ بہترین کارکردگی دکھا کر ٹیم میں واپس آئے گا، مجھے اس کے ٹیلنٹ پر کوئی شک نہیں کیونکہ بچپن سے میں نے ہی اس کی تربیت کی ہے ،اس میں اہلیت ہے اور ایک روشن مستقبل اس کا منتظر ہے ۔
Load Next Story