سنگاکارا دوسری مرتبہ وزڈن کے ٹاپ کرکٹر کا ایوارڈ لے اڑے

سہواگ کے ہمسر بن گئے، آسٹریلیا کی میگ لیننگ کے لیے دنیا کی بہترین خاتون کا اعزاز

گذشتہ سیزن میں سنگاکارا نے لارڈز میں سنچری بھی اسکور کی تھی، اس سیریز میں بھی ان کی ٹیم ہی کامیاب رہی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

سری لنکن اسٹار کمارسنگاکارا دوسری مرتبہ وزڈن ٹاپ کرکٹر کا اعزاز حاصل کرلیا، آسٹریلیا کی میگ لیننگ کو دنیا کی بہترین خاتون کرکٹر قرار دیا گیا ہے، 5 کرکٹرز آف دی ایئرز میں معین علی اور انجیلو میتھیوز بھی شامل ہیں۔

ڈیڑھ سو سال پرانے کرکٹ میگزین کے ایڈیٹر لارنس بوتھ نے کیون پیٹرسن کا معاملہ درست انداز میں ہینڈل نہ کرنے پر انگلش بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے سپر اسٹار بیٹسمین کمارسنگاکارا ٹوئنٹی 20 اور ون ڈے انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ لے چکے اور سال کے آخر میں وہ ٹیسٹ فارمیٹ کو بھی الوداع کہنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔


وہ بھارت کے وریندر سہواگ کے بعد دوسرے کھلاڑی ہیں جنھیں انگلینڈ کے تاریخی میگزین وزڈن کی جانب سے دوسری مرتبہ دنیا کا بہترین کرکٹر قرار دیا گیا ہے۔ 37 سالہ لیفٹ ہینڈر کو یہ ایوارڈ گذشتہ سال کی شاندارکارکردگی پر دیا گیا ہے جس میں انھوں نے کیلینڈر ایئر میں 2868 انٹرنیشنل رنز اسکور کیے جس میں ایک ٹرپل سنچری بھی شامل تھی، گذشتہ سال ہی انھیں بھارت کے خلاف ورلڈ ٹوئنٹی 20 فائنل کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا تھا، ان کی ٹیم اس مقابلے اور ایونٹ میں سرخرو رہی تھی۔

گذشتہ سیزن میں سنگاکارا نے لارڈز میں سنچری بھی اسکور کی تھی، اس سیریز میں بھی ان کی ٹیم ہی کامیاب رہی تھی۔ حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے ورلڈ کپ میں انھوں نے مسلسل چار ون ڈے سنچریاں جڑنے والے پہلے کرکٹر کا بھی اعزاز حاصل کیا تھا۔ وزڈن کے ایڈیٹر لارنس بوتھ کا کہنا ہے کہ سنگاکارا کا انتخاب ایک فطری عمل اور ان کی مسلسل چار سنچریوں نے اس فیصلے پر مہر تصدیق بھی ثبت کی، وہ اب کرکٹ کو الوداع کہنے والے ہیں، ہم ان کی کمی شدت سے محسوس کریں گے۔

واضح رہے کہ وزڈن کی جانب سے پہلی بار خاتون لیڈنگ کرکٹر آف دی ورلڈ کا اجرا ہوا جوکہ صرف 21 برس کی عمر میں آسٹریلیا کی کپتان بننے والے لیننگ کو دیا گیا۔ پانچ کرکٹرز آف دی ایئر کے ایوارڈز سری لنکاکے کپتان انجیلو میتھیوز، انگلینڈ کے ابھرتے ہوئے ستارے معین علی اور گیری بیلنس جبکہ دو کاؤنٹی پلیئرزایڈیم لیتھم اور جیتن پٹیل کو دیے گئے۔
Load Next Story