الطاف حسین آنے کی دعوت بھی دیتے ہیں اور ڈنڈے بھی برساتے ہیں عمران خان
ایم کیو ایم کیلئے فیصلہ کن وقت آگیا ہے کیونکہ کراچی والے بندوق کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں، چیرمین تحریک انصاف
PESHAWAR:
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ جناح گراؤنڈ میں ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا گیا، الطاف حسین ایک طرف دعوت دیتے ہیں اور دوسری جانب ڈنڈے برساتے ہیں۔
کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں غیر متوقع طور پر گرم جوشی سے استقبال کیا گیا جس پر وہ کراچی کے عوام کے شکر گزار ہیں جب کہ الطاف حسین کی جانب کشیدگی کم کرنے کے بیان کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جناح گراؤنڈ سے واپسی پر ریلی میں شامل تحریک انصاف کے کارکنان پر حملہ کرنے والے شاید ایم کیو ایم کے کنٹرول میں نہیں تھے، بندوق اٹھانے کی سیاست پر الطاف حسین سے اختلاف ہے اور اس طرح کی سیاست نے کراچی کو بہت نقصان پہنچایا تاہم اب لوگ بندوق کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں اور ایم کیو ایم کے لئے فیصلہ کن موڑ آگیا ہے کہ وہ اس طرح کی سیاست کو ترک کردے۔
اس سے قبل جناح گراؤنڈ عزیز آباد کا دورہ کرنے کے بعد ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ شاندار استقبال پر کراچی والوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور تحریک انصاف کے کارکنوں کو داد دیتا ہوں کہ اتنے خوف کے باوجود بڑی تعداد میں گھروں سے باہر نکلے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سن کر بہت افسوس ہوا کہ ہمارے نوجوانوں پر متحدہ کے کارکنوں نے حملہ کیا لیکن تحریک انصاف کے کارکنوں کو کسی تصادم میں شریک نہیں ہونا کیونکہ ہم ایک پر امن جماعت ہیں اور کراچی کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی مومنٹ خود کو ایک منظم جماعت کہتی ہے اور الطاف حسین کی جانب سے کہا گیا تھا کہ تحریک انصاف والوں کا استقبال کیا جائے گا لیکن ہمارے کارکنوں کے سر پھاڑے گئے۔ الطاف حسین دوغلی پالیسی رکھتے ہیں، ایک طرف دعوت دیتے ہیں اور دوسری طرف ڈنڈے برساتے ہیں لیکن ہم نے بندوق کا مقابلہ بندوق سے نہیں کرنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناح گراؤنڈ عزیز آباد کا دورہ کیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ گراؤنڈ تحریک انصاف کے 19 اپریل کے جلسے کے لئے چھوٹا پڑ جائے گا اس لئے عمران اسماعیل سے کہا ہے کہ جلسے کے لئے کوئی دوسری جگہ دیکھی جائے تاہم جو بھی ہوجائے 19 تاریخ کو کراچی میں جلسہ ضرور کریں گے۔
قبل ازیں چیرمین عمران خان کی سربراہی میں تحریک انصاف کے کارکن ریلی کی شکل میں غریب آباد سے حسین آباد اور مکا چوک سے ہوتے ہوئے جناح گراؤنڈ پہنچے جہاں ایم کیو ایم کے کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے استقبال کیا۔ عمران خان اپنی اہلیہ اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ جناح گراؤنڈ میں پہنچے تاہم وہ یادگار شہدا پر نہیں گئے۔
جناح گراؤنڈ سے واپسی کے دوران تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہاتھا پائی کی شکل اختیار کرلی، اس موقع پر پولیس نے ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو پیچھے ہٹایا اور صورت حال کو مزید گھمبیر ہونے سے بچایا۔ جس کے بعد تحریک انصاف کی ریلی کریم آباد پہنچ گئی ہے۔
ریلی کے موقع پر پولیس نے تمام سخت حفاظتی انتظامات کررکھے ہیں، لالو کھیت سے واٹر پمپ تک ایک ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں اس کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے علاقے کی سوئپنگ کی ہے۔ لالو کھیت سے واٹر پمپ تک شاہراہ پاکستان کو ٹریفک کےلیے بند کردیا گئی ہے جب کہ متبادل روٹ کے طور پر ٹریفک کو پل سے گزرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2m60xd
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ جناح گراؤنڈ میں ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا گیا، الطاف حسین ایک طرف دعوت دیتے ہیں اور دوسری جانب ڈنڈے برساتے ہیں۔
کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں غیر متوقع طور پر گرم جوشی سے استقبال کیا گیا جس پر وہ کراچی کے عوام کے شکر گزار ہیں جب کہ الطاف حسین کی جانب کشیدگی کم کرنے کے بیان کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جناح گراؤنڈ سے واپسی پر ریلی میں شامل تحریک انصاف کے کارکنان پر حملہ کرنے والے شاید ایم کیو ایم کے کنٹرول میں نہیں تھے، بندوق اٹھانے کی سیاست پر الطاف حسین سے اختلاف ہے اور اس طرح کی سیاست نے کراچی کو بہت نقصان پہنچایا تاہم اب لوگ بندوق کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں اور ایم کیو ایم کے لئے فیصلہ کن موڑ آگیا ہے کہ وہ اس طرح کی سیاست کو ترک کردے۔
اس سے قبل جناح گراؤنڈ عزیز آباد کا دورہ کرنے کے بعد ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ شاندار استقبال پر کراچی والوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور تحریک انصاف کے کارکنوں کو داد دیتا ہوں کہ اتنے خوف کے باوجود بڑی تعداد میں گھروں سے باہر نکلے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سن کر بہت افسوس ہوا کہ ہمارے نوجوانوں پر متحدہ کے کارکنوں نے حملہ کیا لیکن تحریک انصاف کے کارکنوں کو کسی تصادم میں شریک نہیں ہونا کیونکہ ہم ایک پر امن جماعت ہیں اور کراچی کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی مومنٹ خود کو ایک منظم جماعت کہتی ہے اور الطاف حسین کی جانب سے کہا گیا تھا کہ تحریک انصاف والوں کا استقبال کیا جائے گا لیکن ہمارے کارکنوں کے سر پھاڑے گئے۔ الطاف حسین دوغلی پالیسی رکھتے ہیں، ایک طرف دعوت دیتے ہیں اور دوسری طرف ڈنڈے برساتے ہیں لیکن ہم نے بندوق کا مقابلہ بندوق سے نہیں کرنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناح گراؤنڈ عزیز آباد کا دورہ کیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ گراؤنڈ تحریک انصاف کے 19 اپریل کے جلسے کے لئے چھوٹا پڑ جائے گا اس لئے عمران اسماعیل سے کہا ہے کہ جلسے کے لئے کوئی دوسری جگہ دیکھی جائے تاہم جو بھی ہوجائے 19 تاریخ کو کراچی میں جلسہ ضرور کریں گے۔
قبل ازیں چیرمین عمران خان کی سربراہی میں تحریک انصاف کے کارکن ریلی کی شکل میں غریب آباد سے حسین آباد اور مکا چوک سے ہوتے ہوئے جناح گراؤنڈ پہنچے جہاں ایم کیو ایم کے کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے استقبال کیا۔ عمران خان اپنی اہلیہ اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ جناح گراؤنڈ میں پہنچے تاہم وہ یادگار شہدا پر نہیں گئے۔
جناح گراؤنڈ سے واپسی کے دوران تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہاتھا پائی کی شکل اختیار کرلی، اس موقع پر پولیس نے ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو پیچھے ہٹایا اور صورت حال کو مزید گھمبیر ہونے سے بچایا۔ جس کے بعد تحریک انصاف کی ریلی کریم آباد پہنچ گئی ہے۔
ریلی کے موقع پر پولیس نے تمام سخت حفاظتی انتظامات کررکھے ہیں، لالو کھیت سے واٹر پمپ تک ایک ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں اس کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے علاقے کی سوئپنگ کی ہے۔ لالو کھیت سے واٹر پمپ تک شاہراہ پاکستان کو ٹریفک کےلیے بند کردیا گئی ہے جب کہ متبادل روٹ کے طور پر ٹریفک کو پل سے گزرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2m60xd