پاکستان یمن میں جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتا ہے ترجمان دفتر خارجہ
یمن کی صورتحال کے حوالے سے سعودی عرب، ترکی اور ایران سمیت مختلف اسلامی ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں،ددفترخارجہ
دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا کہنا ہے کہ پاکستان یمن میں جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتا ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان یمن میں جنگ کا جلد ازجلد خاتمہ چاہتا ہے اور اس سلسلے میں سعودی عرب، ترکی اور ایران سمیت مختلف اسلامی ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں پھنسے زیادہ تر پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جا چکا ہے اور کچھ لو گ اس وقت بھی یمن میں موجود ہیں جو وطن واپس نہیں آنا چاہتے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی اہم دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لئے امریکی فوجی آلات خرید رہا ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی کارآمد ثابت ہوں گے جب کہ امریکی حکومت نے پاکستان کو فوجی آلات کی فروخت کے بارے میں کانگریس کو بھی آگاہ کردیا ہے اور امید ہے کہ ان آلات کی حتمی منظوری جلد دے دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کو اسلحے کی فراہمی دراصل دہشت گردی کے خلاف ہماری ضروریات اور اہمیت کو تسلیم کرنا ہے۔
چین کے صدر دورہ پاکستان کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ صدر ژی جنگ پنگ رواں ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے تاہم ان کے دورے کی تاریخ ابھی طے کرنا باقی ہے، پاکستان اور چین ایک دوسرے کے اسٹریٹجک پارٹنر اور دیرینہ دوست ہیں اور چین کے صدر کے دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے،بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نئی دلی کے ساتھ مقبوضہ کشمیر سمیت تمام معاملات کے حل کے لئے مثبت اور با معنی مذاکرات چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان یمن میں جنگ کا جلد ازجلد خاتمہ چاہتا ہے اور اس سلسلے میں سعودی عرب، ترکی اور ایران سمیت مختلف اسلامی ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں پھنسے زیادہ تر پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جا چکا ہے اور کچھ لو گ اس وقت بھی یمن میں موجود ہیں جو وطن واپس نہیں آنا چاہتے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی اہم دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لئے امریکی فوجی آلات خرید رہا ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی کارآمد ثابت ہوں گے جب کہ امریکی حکومت نے پاکستان کو فوجی آلات کی فروخت کے بارے میں کانگریس کو بھی آگاہ کردیا ہے اور امید ہے کہ ان آلات کی حتمی منظوری جلد دے دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کو اسلحے کی فراہمی دراصل دہشت گردی کے خلاف ہماری ضروریات اور اہمیت کو تسلیم کرنا ہے۔
چین کے صدر دورہ پاکستان کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ صدر ژی جنگ پنگ رواں ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے تاہم ان کے دورے کی تاریخ ابھی طے کرنا باقی ہے، پاکستان اور چین ایک دوسرے کے اسٹریٹجک پارٹنر اور دیرینہ دوست ہیں اور چین کے صدر کے دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے،بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نئی دلی کے ساتھ مقبوضہ کشمیر سمیت تمام معاملات کے حل کے لئے مثبت اور با معنی مذاکرات چاہتے ہیں۔