لاہور ہائی کورٹ کا ذکی الرحمان لکھوی کو رہا کرنے کا حکم
عدالتی حکم کے باوجود ذکی الرحمان کی نظربندی قانون کی خلاف ورزی کے ساتھ توہین عدالت کے بھی مترادف ہے، وکیل درخواست گزار
لاہور ہائی کورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی کے احکامات معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے رہائی کے فیصلے کے باوجود محکمہ داخلہ پنجاب نے ان کے موکل کے دوبارہ نظر بندی کے احکامات جاری کردیئے جو قانون کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ توہین عدالت کے بھی مترادف ہے، سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ذکی الرحمان کی نظر بندی سے متعلق اوپن کورٹ میں کچھ نہیں کہہ سکتا اس لئے جو کہنا ہے وہ تحریری جواب میں کہہ دیا ہے۔
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی احکامات معطل کر کے انہیں 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔
ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے رہائی کے فیصلے کے باوجود محکمہ داخلہ پنجاب نے ان کے موکل کے دوبارہ نظر بندی کے احکامات جاری کردیئے جو قانون کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ توہین عدالت کے بھی مترادف ہے، سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ذکی الرحمان کی نظر بندی سے متعلق اوپن کورٹ میں کچھ نہیں کہہ سکتا اس لئے جو کہنا ہے وہ تحریری جواب میں کہہ دیا ہے۔
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی احکامات معطل کر کے انہیں 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔