حصص مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد تیزی
کاروباری حجم بدھ کی نسبت21.62 فیصد کم رہا اور مجموعی طورپر20 کروڑ8 لاکھ45 ہزار770 حصص کے سودے ہوئے
تحریک انصاف کے سربراہ کی کراچی آمد پرامن وامان کے حوالے سے منفی خدشات کے باوجود کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی32000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی، 46 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں46 ارب39 کروڑ2 لاکھ91 ہزار 308 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے پی پی ایل، اوجی ڈی سی ایل، پی ایس او سمیت دیگر آئل کمپنیوں میں فروخت زیادہ ہونے کی وجہ سے کاروبار کے ابتدا میں مندی کے اثرات غالب رہے جس سے ایک موقع پر177 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم کاروبار کے وسط دورانیے میںحبیب بینک کی کامیاب ہونے والی سیکنڈری پبلک آفرنگ کی وجہ سے بینکنگ اور سیمنٹ سیکٹر کے حوالے سے مثبت اطلاعات پر اس شعبے میں ہونے والی خریداری سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ میں تیزی رونما ہوئی، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر53 لاکھ 25 ہزار14 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے21 لاکھ15 ہزار829 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 29 لاکھ41 ہزار356 ڈالر اور دیگر آڑگنائزیشنز کی جانب سے2 لاکھ67 ہزار 829 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 126.61 پوائنٹس کے اضافے سے 32013.91 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 70.77 پوائنٹس کے اضافے سے 20257.71 اور کے ایم آئی30 انڈیکس46.91 پوائنٹس کے اضافے سے 52691 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت21.62 فیصد کم رہا اور مجموعی طورپر20 کروڑ8 لاکھ45 ہزار770 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار350 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 160 کے بھاؤ میں اضافہ، 167 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے پی پی ایل، اوجی ڈی سی ایل، پی ایس او سمیت دیگر آئل کمپنیوں میں فروخت زیادہ ہونے کی وجہ سے کاروبار کے ابتدا میں مندی کے اثرات غالب رہے جس سے ایک موقع پر177 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم کاروبار کے وسط دورانیے میںحبیب بینک کی کامیاب ہونے والی سیکنڈری پبلک آفرنگ کی وجہ سے بینکنگ اور سیمنٹ سیکٹر کے حوالے سے مثبت اطلاعات پر اس شعبے میں ہونے والی خریداری سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ میں تیزی رونما ہوئی، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر53 لاکھ 25 ہزار14 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے21 لاکھ15 ہزار829 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 29 لاکھ41 ہزار356 ڈالر اور دیگر آڑگنائزیشنز کی جانب سے2 لاکھ67 ہزار 829 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 126.61 پوائنٹس کے اضافے سے 32013.91 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 70.77 پوائنٹس کے اضافے سے 20257.71 اور کے ایم آئی30 انڈیکس46.91 پوائنٹس کے اضافے سے 52691 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت21.62 فیصد کم رہا اور مجموعی طورپر20 کروڑ8 لاکھ45 ہزار770 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار350 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 160 کے بھاؤ میں اضافہ، 167 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔