یمن میں فضائی حملوں میں 20 باغی ہلاک متعدد ٹھکانے تباہ

ایران کے بحری جہاز کو یمن کی حدود میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، سعودی حکام

یمن میں لڑنے والوں میں 30 فیصد بچے بھی شامل ہیں جو ہلاک اور زخمی بھی ہو رہے ہیں، یونیسیف۔ فوٹو: فائل

یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں فیصلہ کن آپریشن جاری ہے، جنگی طیاروں نے جنوبی یمن کے تعز شہر میں حوثیوں کے متعدد مراکز پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد ٹھکانے تباہ اور کم از کم 20 حوثی باغی ہلاک ہوگئے جبکہ خلیجی ممالک نے یمن میں استحکام کے حوالے سےایک قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی ہے جس پر رائے شماری آج (جمعے کو) ہوگی۔

عدن بندرگاہ کے شمالی ضلع میں دارالخدنامی علاقے کے قریب سعودی قیادت میں اتحادیوں نے علی الصباح8 فضائی حملے کیے جس میں 14 حوثی باغی ہلاک ہو گئے۔ امی شہر کے قریب دالیہہ میں صدر منصور ہادی کے حامی جنگجوؤں کے حملے میں 6 باغی ہلاک ہو گئے، فوری طور پر ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ الحدث ٹیلی وژن چینل کے مطابق حوثی ملیشیا اور سابق صدر علی صالح کے حامی گروپوں نے عدن میں کریتر کے مقام پر شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔ سعودی حکام نے کہا ہے کہ ایران کے بحری جہاز کو یمن کی حدود میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔


دوسری جانب امریکا کے طیاروں نے سعودی عرب کی قیادت میں فوجی اتحاد کے یمن میں حوثی باغیوں کیخلاف فضائی مہم میں شریک لڑاکا طیاروں میں دوران پرواز ایندھن بھرنے کا کام شروع کردیا۔ ڈاکٹروں کی ایک عالمی تنظیم کی سربراہ الزبتھ اینگار نے کہا کہ ڈھائی ٹن دواؤں اور طبی ساز و سامان کی کھیپ عدن پہنچ گئی۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ یمن کی موجودہ صورت حال میں یہاں بڑے پیمانے پر لوگوں کے بے گھر ہونے کا خدشہ ہے۔ لبنان میں موجود ایران کے نائب وزیر خارجہ مرتضیٰ سرمدی کا کہنا ہے کہ یمن کے متحارب گروپ اپنے ملکی بحران کو ختم کرنے کیلیے اجتماعی حکومت کے قیام پر متفق ہوں۔ انھوں نے یمن پر سعودی اتحادیوں کی فضائی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔

یونیسیف نے کہا کہ یمن میں لڑنے والوں میں 30 فیصد بچے بھی شامل ہیں جو ہلاک اور زخمی بھی ہو رہے ہیں۔ دریں اثنا سلامتی کونسل میں جمع کرائی گئی قرارداد میں یمن کو موجودہ بحران سے نکالنے، ملک میں سیاسی استحکام، آئینی حکومت کی بحالی اور جغرافیائی وحدت و خود مختاری کے احترام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیاکہ تمام خلیجی ممالک یمن کے سیاسی بحران کے جلد خاتمے اور تمام نمائندہ قومی حلقوں پر مشتمل حکومت کے قیام کے حامی ہیں، عالمی برادری القاعدہ کو شکست دینے کیلیے مداخلت کرے، یمن میں آئینی حکومت کا خاتمہ موجودہ تمام مسائل کی بنیاد ہے جب تک آئینی حکومت بحال نہیں ہو جاتی اس وقت تک امن وامان کا قیام ممکن نہیں۔
Load Next Story