تربت میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 20 مزدور جاں بحق
وزیراعظم نواز شریف نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کر لی ہے
تربت کے علاقے گگ دان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 20 مزدورجاں بحق جب کہ 3 زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ میں تربت کے علاقے گگ دان میں نامعلوم افراد نے رات گئے مزدوروں کے کیمپ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 20 مزدور ہلاک جب کہ 3 زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تربت منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق تینوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
کمشنر مکران کا کہنا ہے کہ مزدور جاں بحق ہونے والے مزدورسہراب ڈیم پر کام کررہے تھے اور مسلح ملزمان نے ان پر رات ڈیڑھ سے 2 بجے کے دوران فائرنگ کی، جاں بحق ہونے والوں میں سے 16 کا تعلق پنجاب کے علاقے صادق آباد جب کہ 4 کا حیدرآباد سے ہے، مزدوروں کی حفاظت پر 8 سیکیورٹی اہلکار تعینات تھے، حملے کے وقت سیکیورٹی اہلکاروں اورحملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا بھی تبادلہ ہوا تاہم حملہ آور تعداد میں زیادہ ہونے کی وجہ سے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس اورسیکیورٹی اداروں نےعلاقےکو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے جب کہ علاقےمیں موجودتمام چوکیوں اورناکوں کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے تربت میں مزدوروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے صوبائی حکومت سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر تے ہوئے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان بھی اپنا گوادر کا دورہ مختصر کر کے تربت پہنچ گئے اور انہوں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام کو فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے 10، 10 لاکھ روپے جب کہ زخمی ہونے والوں کیلئے 50، 50 ہزار روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بھی تربت میں 20 مزدوروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ میں تربت کے علاقے گگ دان میں نامعلوم افراد نے رات گئے مزدوروں کے کیمپ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 20 مزدور ہلاک جب کہ 3 زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تربت منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق تینوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
کمشنر مکران کا کہنا ہے کہ مزدور جاں بحق ہونے والے مزدورسہراب ڈیم پر کام کررہے تھے اور مسلح ملزمان نے ان پر رات ڈیڑھ سے 2 بجے کے دوران فائرنگ کی، جاں بحق ہونے والوں میں سے 16 کا تعلق پنجاب کے علاقے صادق آباد جب کہ 4 کا حیدرآباد سے ہے، مزدوروں کی حفاظت پر 8 سیکیورٹی اہلکار تعینات تھے، حملے کے وقت سیکیورٹی اہلکاروں اورحملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا بھی تبادلہ ہوا تاہم حملہ آور تعداد میں زیادہ ہونے کی وجہ سے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس اورسیکیورٹی اداروں نےعلاقےکو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے جب کہ علاقےمیں موجودتمام چوکیوں اورناکوں کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے تربت میں مزدوروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے صوبائی حکومت سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر تے ہوئے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان بھی اپنا گوادر کا دورہ مختصر کر کے تربت پہنچ گئے اور انہوں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام کو فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے 10، 10 لاکھ روپے جب کہ زخمی ہونے والوں کیلئے 50، 50 ہزار روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بھی تربت میں 20 مزدوروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔