اسپیکرخیبر پختون خوا اسمبلی سمیت متعدد وزرا نے ٹیکس نہیں دیاایف بی آر
کئی مشیر اور ارکان نے محض ایک ہزار روپے، صالح محمد نے60 لاکھ ٹیکس دیا
LONDON:
اسپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر سمیت کئی وزرا اور اراکین اسمبلی نے گزشتہ سال ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی جبکہ متعدد ارکان اور وزرا صرف ایک ہزار روپے ہی ٹیکس ادا کرپائے
ایف بی آرکے مطابق جن ارکان نے گزشتہ سال ٹیکس ادا نہیں کیا ان میں اسپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر،صوبائی وزیر شاہ فرمان ،وزیر ایکسائز جمشید الدین ،وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی ،وزیر مال علی امین گنڈا پور،وزیر زراعت اکرام اللہ گنڈا پور،صوبائی وزیر محمود خان، مشیر برائے جیل خانہ جات ملک قاسم خٹک، مشیر برائے وزیراعلیٰ شاہ محمد خان،ارباب جہانداد خان، محمد ادریس، سلطان محمد خان، ارشد علی، گوہر علی شاہ ،عبدالکریم خان، ضیاء اللہ بنگش شاہ فیصل خان، سردار فرید عباسی، جاوید اکبر خان، مولانا مفتی فضل غفور، فضل حکیم، بہرام خان، خاتون رکن نسیم حیات، نرگس علی، عظمیٰ خان، نجمہ شاہین، رقیہ حنا، راشدہ رفعت، انیسہ زیب طاہر خیلی، معراج ہمایون خان اور اقلیتی رکن عسکر پرویز شامل ہیں۔
وہ ارکان جنھوں نے صرف 1000 روپے بطور ٹیکس ادائیگی کی ہے ان میں جاوید نسیم، محمود جان، ارباب اکبر حیات، سکندر حیات شیر پاؤ، بابر خان، گل صاحب، مفتی سید جانان، سردار اورنگزیب نلوٹھہ، میاں ضیا الرحمن، فخر اعظم وزیر، سردار حسین بابک، عزیز اللہ خان، سید جعفر شاہ، محمد رشاد خان، سابق صوبائی وزیر سلیم خان، سید محمد علی شاہ باچا، ملیحہ علی اصغر، نگینہ خان، بی بی فوزیہ، رومانہ جلیل، آمنہ سردار، ثوبیہ خان، یاسمین پیر محمد خان، خاتون بی بی، نگہت اورکزئی اور اقلیتی رکن فیڈرک عظیم غوری شامل ہیں۔ جب کہ صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید جنھوں نے پہلے ٹیکس ادا نہیں کیا اس مرتبہ 4 لاکھ 20 ہزار روپے کی ادائیگی کی جبکہ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور سردار سورن سنگھ نے پہلے ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی تھی اس مرتبہ 17037 روپے بطور ٹیکس جمع کرائے۔
اسپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر سمیت کئی وزرا اور اراکین اسمبلی نے گزشتہ سال ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی جبکہ متعدد ارکان اور وزرا صرف ایک ہزار روپے ہی ٹیکس ادا کرپائے
ایف بی آرکے مطابق جن ارکان نے گزشتہ سال ٹیکس ادا نہیں کیا ان میں اسپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر،صوبائی وزیر شاہ فرمان ،وزیر ایکسائز جمشید الدین ،وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی ،وزیر مال علی امین گنڈا پور،وزیر زراعت اکرام اللہ گنڈا پور،صوبائی وزیر محمود خان، مشیر برائے جیل خانہ جات ملک قاسم خٹک، مشیر برائے وزیراعلیٰ شاہ محمد خان،ارباب جہانداد خان، محمد ادریس، سلطان محمد خان، ارشد علی، گوہر علی شاہ ،عبدالکریم خان، ضیاء اللہ بنگش شاہ فیصل خان، سردار فرید عباسی، جاوید اکبر خان، مولانا مفتی فضل غفور، فضل حکیم، بہرام خان، خاتون رکن نسیم حیات، نرگس علی، عظمیٰ خان، نجمہ شاہین، رقیہ حنا، راشدہ رفعت، انیسہ زیب طاہر خیلی، معراج ہمایون خان اور اقلیتی رکن عسکر پرویز شامل ہیں۔
وہ ارکان جنھوں نے صرف 1000 روپے بطور ٹیکس ادائیگی کی ہے ان میں جاوید نسیم، محمود جان، ارباب اکبر حیات، سکندر حیات شیر پاؤ، بابر خان، گل صاحب، مفتی سید جانان، سردار اورنگزیب نلوٹھہ، میاں ضیا الرحمن، فخر اعظم وزیر، سردار حسین بابک، عزیز اللہ خان، سید جعفر شاہ، محمد رشاد خان، سابق صوبائی وزیر سلیم خان، سید محمد علی شاہ باچا، ملیحہ علی اصغر، نگینہ خان، بی بی فوزیہ، رومانہ جلیل، آمنہ سردار، ثوبیہ خان، یاسمین پیر محمد خان، خاتون بی بی، نگہت اورکزئی اور اقلیتی رکن فیڈرک عظیم غوری شامل ہیں۔ جب کہ صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید جنھوں نے پہلے ٹیکس ادا نہیں کیا اس مرتبہ 4 لاکھ 20 ہزار روپے کی ادائیگی کی جبکہ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور سردار سورن سنگھ نے پہلے ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی تھی اس مرتبہ 17037 روپے بطور ٹیکس جمع کرائے۔