پاکستانی ’’ لِٹل اسٹارز‘‘ سینئرز کا خلا پُر کرنے کیلیے تیار
سینئرزکی رخصتی سے پیدا ہونے والا خلا بھرنا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، اظہر علی
پاکستانی ''لٹل اسٹارز'' سینئرزکا خلا پُرکرنے کیلیے تیار نظر آتے ہیں، ٹیم ٹائیگرزکا شکارکرنے کیلیے بنگلہ دیش پہنچ گئی، کھلاڑیوں کو سخت سیکیورٹی میں ایئرپورٹ سے ہوٹل لے جایاگیا، منگل کو فتح اللہ میں بھرپور پریکٹس اور اگلے روز وارم اپ میچ میں ہتھیار آزمائے جائیں گے۔
کپتان اظہر علی کہتے ہیں کہ حریف سائیڈ پر متحد ہوکر حملہ آور ہوں گے، سینئرزکی رخصتی سے پیدا ہونے والا خلا بھرنا مشکل ضرور ناممکن نہیں ہے، نوجوان پلیئرز ذمہ داری سنبھالنے کیلیے پُرجوش ہیں، کرکٹ اپنا رنگ بدل چکی، ہم بھی مثبت اندازکے ساتھ ہی میدان سنبھالیں گے۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی سائیڈ فیورٹ کی 'خوش فہمی' میں مبتلا ہوگئی، ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں رسائی کا خمار ابھی تک نہیں اترا، گرین شرٹس کے خلاف جو 15 برس میں نہیں کرپائے وہ اب کرنے کیلیے پُراعتماد ہیں، محمود اللہ کا کہنا ہے کہ ہوم گراؤنڈز پر اب ہم بھی قوت بن چکے، اس بار سیریز جیت لیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم گذشتہ روز ڈھاکا پہنچ گئی،وہ یہاں میزبان سائیڈ سے 3 ون ڈے،2 ٹیسٹ اور ایک ٹوئنٹی 20کھیلے گی، منگل کو فتح اللہ میں کھلاڑی پریکٹس کریں گے جبکہ اگلے روز اسی وینیو پر ہی بی سی بی الیون سے 50 اوورز کا ٹور میچ شیڈول ہے۔ ایک روزہ سیریز کا آغاز میرپور کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم پر جمعے سے ہوگا،ٹیم کی قیادت پہلی بار اظہر علی کریں گے، انھیں مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ ذمہ داری سونپی گئی،انھوں نے پورے اعتماد کے ساتھ سرزمین بنگال پر قدم رکھا، چہرے پر مسکراہٹ سجی تھی جبکہ باقی نوجوان کھلاڑی بھی کافی پُراعتماد دکھائی دے رہے تھے۔
سخت سیکیورٹی میں پاکستانی ٹیم و آفیشلز کو ہوٹل پہنچایا گیا۔ قبل ازیں روانگی سے قبل اظہر علی نے کراچی میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ورلڈ کپ کے بعد پہلا ٹور پاکستان کے لیے بہت اہم ہے، اسکواڈ میں نئے پلیئرز آئے جوکافی پُرجوش بھی ہیں، ہم بطور ٹیم متحد ہوکر بہتر پرفارم کریں گے۔ اظہر علی نے ٹور کیلیے ٹیم کی تیاریوں پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں پانچ روزہ کیمپ اچھا رہا، کھلاڑیوں نے سخت پریکٹس کی اور اب میدان میں اترنے کے لیے بالکل تیار ہیں۔
یاد رہے کہ اس بار ون ڈے ٹیم کو سینئر پلیئرز کا ساتھ حاصل نہیں، مصباح الحق اور شاہد آفریدی اس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے جبکہ یونس خان کو منتخب نہیں کیا گیا، بظاہر ان کا ایک روزہ کیریئر ختم دکھائی دیتا ہے۔ اسی طرح تجربہ کار اوپنر احمد شہزاد اور مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل کو بھی ڈراپ کیا گیا، چند کھلاڑی انجریز کا بھی شکار ہوئے اس کے باوجود اظہر علی کو نوجوان سائیڈ پر پورا بھروسہ ہے، انھوں نے کہاکہ تین تجربے کار پلیئرز کے جانے سے خلا پیدا ہوا ہے، اگرچہ کسی سینئر کی جگہ جلد پر نہیں ہوسکتی مگر نوجوان کھلاڑی پوری کوشش کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ٹیم میں قوت نظر آئے گی، کرکٹ کافی تبدیل ہوچکی اور پلیئرز کو اس بات کا مکمل احساس ہے، ہم مثبت اپروچ سے کھیلیں گے ۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی بیٹسمین محمود اللہ نے آل راؤنڈر شکیب الحسن کے بیان کی تائید کردی کہ میزبان ٹیم کو سیریز میں فیورٹ کا درجہ حاصل ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کی جس سے ٹیم کے حوصلے کافی بلند ہیں، ویسے بھی ہوم گراؤنڈز پر ہماری کارکردگی کافی بہتر رہتی ہے۔
اگر شروع میں ہی گرین شرٹس پر دباؤ بڑھا دیا تو سیریز جیت سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ 15 برس کے دوران بنگال ٹائیگرز کسی بھی فارمیٹ میں پاکستان کو زیر نہیں کرپائے،کپتان مشرفی مرتضیٰ کی سلو اوور ریٹ پر ایک میچ کی معطلی کے باعث پہلے ون ڈے میں قیادت شکیب ہی کریں گے،باقی دونوں مقابلوں میں مشرفی قائد ہوں گے۔ گذشتہ روز مہمان ٹیم نے میرپور ان ڈور اسٹیڈیم میں پریکٹس کی۔
کپتان اظہر علی کہتے ہیں کہ حریف سائیڈ پر متحد ہوکر حملہ آور ہوں گے، سینئرزکی رخصتی سے پیدا ہونے والا خلا بھرنا مشکل ضرور ناممکن نہیں ہے، نوجوان پلیئرز ذمہ داری سنبھالنے کیلیے پُرجوش ہیں، کرکٹ اپنا رنگ بدل چکی، ہم بھی مثبت اندازکے ساتھ ہی میدان سنبھالیں گے۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی سائیڈ فیورٹ کی 'خوش فہمی' میں مبتلا ہوگئی، ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں رسائی کا خمار ابھی تک نہیں اترا، گرین شرٹس کے خلاف جو 15 برس میں نہیں کرپائے وہ اب کرنے کیلیے پُراعتماد ہیں، محمود اللہ کا کہنا ہے کہ ہوم گراؤنڈز پر اب ہم بھی قوت بن چکے، اس بار سیریز جیت لیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم گذشتہ روز ڈھاکا پہنچ گئی،وہ یہاں میزبان سائیڈ سے 3 ون ڈے،2 ٹیسٹ اور ایک ٹوئنٹی 20کھیلے گی، منگل کو فتح اللہ میں کھلاڑی پریکٹس کریں گے جبکہ اگلے روز اسی وینیو پر ہی بی سی بی الیون سے 50 اوورز کا ٹور میچ شیڈول ہے۔ ایک روزہ سیریز کا آغاز میرپور کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم پر جمعے سے ہوگا،ٹیم کی قیادت پہلی بار اظہر علی کریں گے، انھیں مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ ذمہ داری سونپی گئی،انھوں نے پورے اعتماد کے ساتھ سرزمین بنگال پر قدم رکھا، چہرے پر مسکراہٹ سجی تھی جبکہ باقی نوجوان کھلاڑی بھی کافی پُراعتماد دکھائی دے رہے تھے۔
سخت سیکیورٹی میں پاکستانی ٹیم و آفیشلز کو ہوٹل پہنچایا گیا۔ قبل ازیں روانگی سے قبل اظہر علی نے کراچی میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ورلڈ کپ کے بعد پہلا ٹور پاکستان کے لیے بہت اہم ہے، اسکواڈ میں نئے پلیئرز آئے جوکافی پُرجوش بھی ہیں، ہم بطور ٹیم متحد ہوکر بہتر پرفارم کریں گے۔ اظہر علی نے ٹور کیلیے ٹیم کی تیاریوں پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں پانچ روزہ کیمپ اچھا رہا، کھلاڑیوں نے سخت پریکٹس کی اور اب میدان میں اترنے کے لیے بالکل تیار ہیں۔
یاد رہے کہ اس بار ون ڈے ٹیم کو سینئر پلیئرز کا ساتھ حاصل نہیں، مصباح الحق اور شاہد آفریدی اس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے جبکہ یونس خان کو منتخب نہیں کیا گیا، بظاہر ان کا ایک روزہ کیریئر ختم دکھائی دیتا ہے۔ اسی طرح تجربہ کار اوپنر احمد شہزاد اور مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل کو بھی ڈراپ کیا گیا، چند کھلاڑی انجریز کا بھی شکار ہوئے اس کے باوجود اظہر علی کو نوجوان سائیڈ پر پورا بھروسہ ہے، انھوں نے کہاکہ تین تجربے کار پلیئرز کے جانے سے خلا پیدا ہوا ہے، اگرچہ کسی سینئر کی جگہ جلد پر نہیں ہوسکتی مگر نوجوان کھلاڑی پوری کوشش کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ٹیم میں قوت نظر آئے گی، کرکٹ کافی تبدیل ہوچکی اور پلیئرز کو اس بات کا مکمل احساس ہے، ہم مثبت اپروچ سے کھیلیں گے ۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی بیٹسمین محمود اللہ نے آل راؤنڈر شکیب الحسن کے بیان کی تائید کردی کہ میزبان ٹیم کو سیریز میں فیورٹ کا درجہ حاصل ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کی جس سے ٹیم کے حوصلے کافی بلند ہیں، ویسے بھی ہوم گراؤنڈز پر ہماری کارکردگی کافی بہتر رہتی ہے۔
اگر شروع میں ہی گرین شرٹس پر دباؤ بڑھا دیا تو سیریز جیت سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ 15 برس کے دوران بنگال ٹائیگرز کسی بھی فارمیٹ میں پاکستان کو زیر نہیں کرپائے،کپتان مشرفی مرتضیٰ کی سلو اوور ریٹ پر ایک میچ کی معطلی کے باعث پہلے ون ڈے میں قیادت شکیب ہی کریں گے،باقی دونوں مقابلوں میں مشرفی قائد ہوں گے۔ گذشتہ روز مہمان ٹیم نے میرپور ان ڈور اسٹیڈیم میں پریکٹس کی۔