سلامتی کونسل نے حوثی باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی پر پابندی عائد کردی
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمن میں حوثی باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی پر بھی پابندی عائد کردی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمن میں حوثی باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی پر پابندی عائد کرتے ہوئے یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح، ان کے بیٹے اور 2 حوثی رہنماؤں کو بلیک لسٹ قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں حوثی باغیوں پر پابندی عائد کی جانے والی قرارداد کے حق میں 14 ووٹ ڈالے گئے جب کہ روس نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغیوں کو ہر قسم کے اسلحہ کی فراہمی پر پابندی عائد ہوگی جب کہ حوثی باغیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں کو خالی کردیں جن پر انہوں نے قبضہ کیا ہے۔ قرارداد میں یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح اور ان کے بیٹےاحمد صالح سمیت 2 سینئر حوثی رہنماوں کو بلیک لسٹ قرار دے دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یمن کے مختلف علاقوں میں حوثی باغیوں کے قبضے کے بعد سے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی حوثیوں کے خلاف لڑائی جاری ہے جب کہ سعودی اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ یمن کے صدر منصور ہادی کی حکومت کی بحالی تک حوثی باغیوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں حوثی باغیوں پر پابندی عائد کی جانے والی قرارداد کے حق میں 14 ووٹ ڈالے گئے جب کہ روس نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغیوں کو ہر قسم کے اسلحہ کی فراہمی پر پابندی عائد ہوگی جب کہ حوثی باغیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں کو خالی کردیں جن پر انہوں نے قبضہ کیا ہے۔ قرارداد میں یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح اور ان کے بیٹےاحمد صالح سمیت 2 سینئر حوثی رہنماوں کو بلیک لسٹ قرار دے دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یمن کے مختلف علاقوں میں حوثی باغیوں کے قبضے کے بعد سے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی حوثیوں کے خلاف لڑائی جاری ہے جب کہ سعودی اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ یمن کے صدر منصور ہادی کی حکومت کی بحالی تک حوثی باغیوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔