تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں مجھے ہمیشہ جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی گئی الطاف حسین
عمران فاروق کیس میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقات پر اعتماد ہے ہم چاہتے ہیں کہ ان کےاصل قاتل پکڑے جائیں، قائد ایم کیو ایم
KARACHI:
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ مجھ پر برطانیہ میں بھی مقدمے بنے اور دو مرتبہ پیشیوں پر جانا پڑا تاہم اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں کیونکہ مجھے ہمیشہ جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی گئی۔
لندن کے انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ اپنے لوگوں کے کہنے پر برطانیہ آیا لیکن یہاں بھی مقدمے بنے اور دو مرتبہ پیشیوں پر جانا پڑا تاہم اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں کیونکہ مجھے ہمیشہ جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساتھی میری وجہ سے پریشان نہ ہوں، ساتھی آج دعائیں کررہے تھے جو قبول ہیں، میں پھر اپنے لوگوں کے سامنے آگیا،مجھے پھر لے جایا جائے گا اور میں پھر آجاؤں گا جب کہ میں جس طرح واپس آیا ہوں اسی طرح این اے 246 کی نشست بھی واپس آجائے گی۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میری ضمانت میں توسیع کردی گئی ہے،منی لانڈرنگ مقدمے کی تحقیقات جاری ہیں اس لیے اس پر مزید بات نہیں کرسکتا، امید ہے کہ مقدمے کی تحقیقات جلد مکمل ہوجائے گی جب کہ عمران فاروق قتل کیس میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقات پر اعتماد ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ عمران فاروق کے اصل قاتل پکڑے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اذیتیں تکالیف اور پریشانیاں میرے لیے کوئی حیثیت نہیں رکھتیں اس کے عوض پاکستان کےمحروموں کو جن کے پاس کچھ نہیں انہیں حقوق مل جائیں اور ان کی محرومیاں ختم ہوجائیں کیونکہ پاکستان میں عزت صرف دولت والوں کے لیے ہے یہاں غریب کے لیے کوئی عزت نہیں۔
متحدہ کے قائد نے کہا کہ میری جدوجہد شروع سے یہی رہی ہے کہ غریب اور امیر کی مساوی عزت ہو، پاکستان میں ہندو،سکھ اور عیسائیوں سمیت سب کو جینے کا برابر حق حاصل ہونا چاہئے، پاکستان قائداعظم کے ویژن کے مطابق خوشحال، خوش دماغ، پڑھے لکھے اور ترقی پسند لوگوں کا وطن ہے، جو صلاحیت میں آگے ہو اسے آگے کا مقام ملنا چاہئے، ملک میں سفارش اور اقربا پروری نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سب سوچیں کہ پاکستان کی بقا اور سلامتی کس چیز میں ہے، پاکستان کو یمن کی صورتحال میں ثالث کا کردار ادا کرنا چاہئے، اس مسئلے پر اقوام متحدہ کا اجلاس بلایا جائے اور لڑائی کو بات چیت کے ذریعے ختم کرنا چاہئے، پاکستان کو کبھی بھی سعودی عرب یا یمن کی جنگ میں نہیں جھونکا چاہئے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ماضی میں رشیا اور افریقا کی لڑائی میں جھونکا گیا اور وہ آگ اب بھی نہیں بجھی اس لیے پاکستان کسی اور آگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ الطاف حسین نےکہا کہ ہمیں بجلی، پانی، روٹی، روزگار،امن اور زندگی میں سکون چاہئے کیونکہ یہ تمام پاکستان کے بنیادی مسائل ہیں۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین 14 اپریل کو منی لانڈرنگ کیس میں مدت ضمانت ختم ہونے کےبعد میٹروپولیٹن پولیس کے سامنے پیش ہوئے جہاں ان سے طویل تفتیش کے بعد ایک بار پھر ضمانت میں توسیع کردی گئی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2mopyu_altaf-hussain_news
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ مجھ پر برطانیہ میں بھی مقدمے بنے اور دو مرتبہ پیشیوں پر جانا پڑا تاہم اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں کیونکہ مجھے ہمیشہ جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی گئی۔
لندن کے انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ اپنے لوگوں کے کہنے پر برطانیہ آیا لیکن یہاں بھی مقدمے بنے اور دو مرتبہ پیشیوں پر جانا پڑا تاہم اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں کیونکہ مجھے ہمیشہ جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساتھی میری وجہ سے پریشان نہ ہوں، ساتھی آج دعائیں کررہے تھے جو قبول ہیں، میں پھر اپنے لوگوں کے سامنے آگیا،مجھے پھر لے جایا جائے گا اور میں پھر آجاؤں گا جب کہ میں جس طرح واپس آیا ہوں اسی طرح این اے 246 کی نشست بھی واپس آجائے گی۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میری ضمانت میں توسیع کردی گئی ہے،منی لانڈرنگ مقدمے کی تحقیقات جاری ہیں اس لیے اس پر مزید بات نہیں کرسکتا، امید ہے کہ مقدمے کی تحقیقات جلد مکمل ہوجائے گی جب کہ عمران فاروق قتل کیس میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقات پر اعتماد ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ عمران فاروق کے اصل قاتل پکڑے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اذیتیں تکالیف اور پریشانیاں میرے لیے کوئی حیثیت نہیں رکھتیں اس کے عوض پاکستان کےمحروموں کو جن کے پاس کچھ نہیں انہیں حقوق مل جائیں اور ان کی محرومیاں ختم ہوجائیں کیونکہ پاکستان میں عزت صرف دولت والوں کے لیے ہے یہاں غریب کے لیے کوئی عزت نہیں۔
متحدہ کے قائد نے کہا کہ میری جدوجہد شروع سے یہی رہی ہے کہ غریب اور امیر کی مساوی عزت ہو، پاکستان میں ہندو،سکھ اور عیسائیوں سمیت سب کو جینے کا برابر حق حاصل ہونا چاہئے، پاکستان قائداعظم کے ویژن کے مطابق خوشحال، خوش دماغ، پڑھے لکھے اور ترقی پسند لوگوں کا وطن ہے، جو صلاحیت میں آگے ہو اسے آگے کا مقام ملنا چاہئے، ملک میں سفارش اور اقربا پروری نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سب سوچیں کہ پاکستان کی بقا اور سلامتی کس چیز میں ہے، پاکستان کو یمن کی صورتحال میں ثالث کا کردار ادا کرنا چاہئے، اس مسئلے پر اقوام متحدہ کا اجلاس بلایا جائے اور لڑائی کو بات چیت کے ذریعے ختم کرنا چاہئے، پاکستان کو کبھی بھی سعودی عرب یا یمن کی جنگ میں نہیں جھونکا چاہئے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ماضی میں رشیا اور افریقا کی لڑائی میں جھونکا گیا اور وہ آگ اب بھی نہیں بجھی اس لیے پاکستان کسی اور آگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ الطاف حسین نےکہا کہ ہمیں بجلی، پانی، روٹی، روزگار،امن اور زندگی میں سکون چاہئے کیونکہ یہ تمام پاکستان کے بنیادی مسائل ہیں۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین 14 اپریل کو منی لانڈرنگ کیس میں مدت ضمانت ختم ہونے کےبعد میٹروپولیٹن پولیس کے سامنے پیش ہوئے جہاں ان سے طویل تفتیش کے بعد ایک بار پھر ضمانت میں توسیع کردی گئی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2mopyu_altaf-hussain_news