حصص مارکیٹ میں تیزی سے 139 پوائنٹس ریکور

کاروباری حجم منگل کی نسبت 3.70 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 22 کروڑ58 لاکھ25 ہزار 830 حصص کے سودے ہوئے

کاروباری حجم منگل کی نسبت 3.70 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 22 کروڑ58 لاکھ25 ہزار 830 حصص کے سودے ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

خام تیل کی عالمی قیمتیں بڑھنے اور غیرملکیوں کی تازہ سرمایہ کاری کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کوایک بارپھر تیزی کے اثرات غالب ہوئے جس سے انڈیکس کی 32200 پوائنٹس کی حد بحال ہو گئی، تیزی کے باعث 48 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں24 ارب58 کروڑ15 لاکھ32 ہزار 776 روپے کا اضافہ ہوگیا۔


ٹریڈنگ کے دوران سیمنٹ سیکٹر میں فروخت زائد رہی تاہم خام تیل کی عالمی قیمت بڑھنے کے تناظر میں پٹرولیم اینڈ گیس کمپنیوں میں سرمایہ کاری بڑھی جس سے ایک موقع پر319.24 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی، کاروباری دورانیے میں بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 9 لاکھ88 ہزار 631 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ میں مندی رونما نہ ہوسکی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے41 لاکھ33 ہزار258 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے 16 لاکھ 71 ہزار656 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 51 لاکھ83 ہزار716 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ گزشتہ سہ ماہی کا ریزلٹ سیزن مثبت ہونے کی وجہ سے آنے والے دنوں میں تیزی کا تسلسل قائم رہنے کا امکان ہے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس138.99 پوائنٹس کے اضافے سے 32248.86 پوائنٹس اورکے ایس ای30 انڈیکس 71.09 پوائنٹس کے اضافے سے 20393.14ہوگیا جبکہ کے ایم آئی30 انڈیکس 27.02 پوائنٹس کی کمی سے 52838.65 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 3.70 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 22 کروڑ58 لاکھ25 ہزار 830 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار342 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 164 کے بھاؤ میں اضافہ، 156 کے داموں میں کمی اور 22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story