کراچی میں 88پرانے سنیما گھر شاپنگ پلازوں میں تبدیل

کراچی میں1980اور1985تک 123سنیما گھر موجود تھے جو اب ختم ہوکر صرف35 رہ گئے ہیں۔

پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کی اجازت کے بعد نئے اور جدید سنیما گھر تعمیر ہوئے۔ فوٹو : فائل

PESHAWAR:
قیام پاکستان کے بعد پاکستان میں قائم ہونے والے سنیمااب ماضی کی یاد بن کر رہ گئے ہیں،کراچی میں1980اور1985تک 123سنیما گھر موجود تھے جو اب ختم ہوکر صرف35 رہ گئے ہیں۔

جس میں شہر کے علاوہ مضافات میں ان کی تعداد سب سے زیادہ تھی ،کراچی میں سب سے زیادہ سنیما گھر مارسٹن روڈ جسے اب وحید مراد روڈ کہا جاتا اس پٹی پر10سنیما گھر تھے جس میں ریوالی، ایروز، قیصر، گوڈین افشاں، نشمین، کوہ نور، جوبلی قابل ذکر تھے جو اب ٹوٹ کر شاپنگ پلازہ میں تبدیل ہوچکے ہیں۔



سنیما گھروں کے ختم ہونے کی اہم وجہ غیر معیاری فلموں کا بننا اور وڈیو پر بھارتی فلموں کی نمائش تھی۔سنیما بند ہونے کے بعد پاکستان کی فلم انڈسٹری مکمل تبابی کے دہانے پر پہنچ گی اور پاکستانی عوام سنیما جیسی سستی تفریح سے بھی محروم ہوگئے۔




پاکستان میں فلم انڈسٹری کی بحالی کا عمل چار سال قبل شروع ہوا پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کی اجازت کے بعد نئے اور جدید سنیما گھر تعمیر ہوئے اور ان چند سالوں کے دروان کراچی میں تاحال 30سے زائد نئے سنیما گھر بن چکے ہیں لیکن اس کے باوجود پاکستان کی فلم انڈسٹری کامیابی کی اس منزل تک نہ پہنچ سکی جس کی امید کیا جارہی تھی۔

اس سال کے آخر تک مزید دس نئے سنیما گھر کراچی میں کام شروع کردیں گے لیکن پاکستانی فلمیں کیا ان سنیما گھروں تک پہنچ سکیں گی۔

 
Load Next Story