پیمرا عدلیہ کی توہین والا مواد نشر نہ ہونے دے اسلام آباد ہائیکورٹ
وزارت اطلاعات اورپیمراسے ضابطہ اخلاق کے قواعدکی تفصیلات15 اکتوبرکوطلب
اسلام آبادکے جسٹس شوکت صدیقی نے عدلیہ کی تضحیک والے موادکو میڈیا سے نشر ہونے کو روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزارت اطلاعات اور پیمرا سے ضابطہ اخلاق کے قواعدکی تفصیلات 15 اکتوبر کو طلب کرلی ہیں ۔
عدالت عالیہ نے سیکریٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔درخواست گزار ندیم احمد ایڈووکیٹ کی طرف سے اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے اس میں ابتدائی دلائل دیئے اور موقف اختیارکیا کہ اعلیٰ عدلیہ کی تضحیک کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
فاضل وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ریاست کے بنیادی ستون کیخلاف بے بنیاد الزامات کے حوالے سے کوئی کارروائی نہ کرنے پر وزارت اطلاعات اور پیمرا سے جواب طلب کیا جائے، جن پروگراموں میں عدلیہ سے متعلق تضحیک آمیزگفتگو ہوئی ان پرکارروائی کا ریکارڈ بھی طلب کیا جائے ۔عدالت نے پیمرا کو ہدایت کی کہ میڈیا پر ایسا مواد نشر نہ ہونے دیا جائے جس میں عدلیہ کی توہین ہوتی ہو۔عدالت نے حکم دیا کہ براہ راست نشریات کے حوالے سے پیمرا اپنے اصول واضح کرے۔عدالت نے سیکرٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو 15کتوبرکیلئے نوٹس جاری کردیے ہیں۔
عدالت عالیہ نے سیکریٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔درخواست گزار ندیم احمد ایڈووکیٹ کی طرف سے اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے اس میں ابتدائی دلائل دیئے اور موقف اختیارکیا کہ اعلیٰ عدلیہ کی تضحیک کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
فاضل وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ریاست کے بنیادی ستون کیخلاف بے بنیاد الزامات کے حوالے سے کوئی کارروائی نہ کرنے پر وزارت اطلاعات اور پیمرا سے جواب طلب کیا جائے، جن پروگراموں میں عدلیہ سے متعلق تضحیک آمیزگفتگو ہوئی ان پرکارروائی کا ریکارڈ بھی طلب کیا جائے ۔عدالت نے پیمرا کو ہدایت کی کہ میڈیا پر ایسا مواد نشر نہ ہونے دیا جائے جس میں عدلیہ کی توہین ہوتی ہو۔عدالت نے حکم دیا کہ براہ راست نشریات کے حوالے سے پیمرا اپنے اصول واضح کرے۔عدالت نے سیکرٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو 15کتوبرکیلئے نوٹس جاری کردیے ہیں۔