دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں افغان آرمی چیف
آج خطے کو دہشت گردی جیسے بڑے چیلنج کا سامنا ہے اور بیرونی خطرات سے زیادہ اندرونی خطرات ہیں، جنرل شیر محمد کریمی
افغانستان کے آرمی چیف جنرل شیر محمد کریمی نے کہا ہے کہ آج پاکستان اور افغانستان کو غیر ریاستی عناصر سے سب سے زیادہ خطرہ ہے جب کہ دہشت گرد دونوں ممالک کے مشترکہ دشمن ہیں۔
ملٹری اکیڈمی کاکول میں 132 ویں پی ایم اے لانگ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے افغان آرمی چیف شیر محمد کریمی نے کہا کہ کیڈٹس کے لئے پاسنگ آؤٹ پریڈ ہمیشہ یادگار ہوتی ہے اور فوجی خدمات کے لئے پیشہ ورانہ تربیت ہمیشہ ضروری ہوتی ہے تاہم آگے بڑھنے کے لئے جسمانی فٹنس کےعلاوہ قائدانہ صلاحیت بھی ضروری ہے۔
افغان آرمی چیف نے کہا کہ ہمارا خطے کو گزشتہ چار دہائیوں سے جنگ کا سامنا ہے تاہم امن کے حصول کا مقصد ابھی تک ہماری پہنچ میں ہے، خطے کو دہشت گردوں سے سب سے بڑے خطرے کا سامنا ہے جو کسی سرحد کو تسلیم نہیں کرتے اور ان کا کوئی مذہب اور نہ ہی اخلاقی اقدار ہیں، پاک افغان اسٹریٹجک ڈائیلاگ حوصلہ افزا امر ہے، پاکستانی فوج دنیا کی بہترین فوج ہے اس کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون ہمارے لیے بہت سود مند ہے ۔
جنرل شیر محمد کریمی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں،دونوں ممالک کو دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے اور ہمیں ان غیرریاستی عناصر کے خلاف جنگ میں کامیابی سے ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہئیے،آج خطے کو بیرونی خطرات سے زیادہ اندرونی خطرات ہیں اس لئے خطے میں امن وامان کا قیام سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے جسے پورا کرکے کروڑوں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔
افغان آرمی چیف نے کہا کہ پاک افغان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ بہت حوصلہ افزا ہیں، آج کے دور میں جنگ اور امن کے حالات کی ذمہ داریوں میں فرق ہے اور ہر ملک کو اپنے اور پڑوسی ملک میں امن اور استحکام سے متعلق سوچنا چاہئے۔ انہوں نےکہا کہ پاکستانی فوج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے جو دہشت گردی سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اوراور یہی وجہ ہے کہ آج پاکستانی فوج کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شریک ہونے پر فخر ہے۔
اس سے قبل پاسنگ آؤٹ پریڈ میں مختلف کورسز مکمل کرنے والے کیڈٹس کو اسناد اور میڈلز سے نوازا گیا، چیف آف آرمی اسٹاف گولڈ میڈل سینئر انڈر آفیسر ہاشم کو دیا گیا، اعزازی شمشیر سینئر انڈر آفیسر ذیشان شہریار کو دی گئی جب کہ صدارتی طلائی تمغہ سینئر آفیسر قیصر کو دیا گیا، اکیڈمی سے پاس آؤٹ ہونے والوں میں 6 افغان کیڈٹس اور دوست ممالک کے کیڈٹس بھی شامل تھے۔
افغان آرمی چیف دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے، انہوں نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جب کہ انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ یادگار شہدا پر بھی حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
افغان آرمی چیف نے جنرل ہیڈ کوارٹر میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کی جس میں پاک افغان سرحدی امور، خطے کی سکیورٹی صورتحال، دفاعی تعاون اور افغان افواج کی تربیت کے معاملات سمیت دیگر پیشہ وارانہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2n0rc8_afghan-army-chief-visit-to-pakistan_news
ملٹری اکیڈمی کاکول میں 132 ویں پی ایم اے لانگ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے افغان آرمی چیف شیر محمد کریمی نے کہا کہ کیڈٹس کے لئے پاسنگ آؤٹ پریڈ ہمیشہ یادگار ہوتی ہے اور فوجی خدمات کے لئے پیشہ ورانہ تربیت ہمیشہ ضروری ہوتی ہے تاہم آگے بڑھنے کے لئے جسمانی فٹنس کےعلاوہ قائدانہ صلاحیت بھی ضروری ہے۔
افغان آرمی چیف نے کہا کہ ہمارا خطے کو گزشتہ چار دہائیوں سے جنگ کا سامنا ہے تاہم امن کے حصول کا مقصد ابھی تک ہماری پہنچ میں ہے، خطے کو دہشت گردوں سے سب سے بڑے خطرے کا سامنا ہے جو کسی سرحد کو تسلیم نہیں کرتے اور ان کا کوئی مذہب اور نہ ہی اخلاقی اقدار ہیں، پاک افغان اسٹریٹجک ڈائیلاگ حوصلہ افزا امر ہے، پاکستانی فوج دنیا کی بہترین فوج ہے اس کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون ہمارے لیے بہت سود مند ہے ۔
جنرل شیر محمد کریمی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں،دونوں ممالک کو دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے اور ہمیں ان غیرریاستی عناصر کے خلاف جنگ میں کامیابی سے ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہئیے،آج خطے کو بیرونی خطرات سے زیادہ اندرونی خطرات ہیں اس لئے خطے میں امن وامان کا قیام سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے جسے پورا کرکے کروڑوں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔
افغان آرمی چیف نے کہا کہ پاک افغان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ بہت حوصلہ افزا ہیں، آج کے دور میں جنگ اور امن کے حالات کی ذمہ داریوں میں فرق ہے اور ہر ملک کو اپنے اور پڑوسی ملک میں امن اور استحکام سے متعلق سوچنا چاہئے۔ انہوں نےکہا کہ پاکستانی فوج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے جو دہشت گردی سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اوراور یہی وجہ ہے کہ آج پاکستانی فوج کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شریک ہونے پر فخر ہے۔
اس سے قبل پاسنگ آؤٹ پریڈ میں مختلف کورسز مکمل کرنے والے کیڈٹس کو اسناد اور میڈلز سے نوازا گیا، چیف آف آرمی اسٹاف گولڈ میڈل سینئر انڈر آفیسر ہاشم کو دیا گیا، اعزازی شمشیر سینئر انڈر آفیسر ذیشان شہریار کو دی گئی جب کہ صدارتی طلائی تمغہ سینئر آفیسر قیصر کو دیا گیا، اکیڈمی سے پاس آؤٹ ہونے والوں میں 6 افغان کیڈٹس اور دوست ممالک کے کیڈٹس بھی شامل تھے۔
افغان آرمی چیف دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے، انہوں نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جب کہ انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ یادگار شہدا پر بھی حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
افغان آرمی چیف نے جنرل ہیڈ کوارٹر میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کی جس میں پاک افغان سرحدی امور، خطے کی سکیورٹی صورتحال، دفاعی تعاون اور افغان افواج کی تربیت کے معاملات سمیت دیگر پیشہ وارانہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2n0rc8_afghan-army-chief-visit-to-pakistan_news