ڈیٹابیس مینجمنٹ و اینالسزسے ریونیو نظام بہتر کیا جاسکتا ہے کرس آرمیٹیج
ٹیکس چوری، لائن لاسز، ریکوری اور سیکیورٹی مسائل پر باآسانی قابو پایا جاسکتا ہے
ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور تجزیے کی مہارت سے پاکستان میں ٹیکس وصولی کے نظام کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
موثر ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور تجزیے کی مدد سے پاکستان میں ٹیکس چوری اور ٹیکس فراڈ، پاور سیکٹر میں لائن لاسز اور ریکوری، سیکیورٹی کے مسائل اور ہیلتھ مینجمنٹ کے نظام کے مسائل پر آسانی سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ ڈیٹا بیس مینجمنٹ کے شعبے میں دنیا کی نمایاں کمپنی ''ٹیرا ڈیٹا'' کے ایریا وائس صدربرائے ساؤتھ ایسٹ ایشیا، آسٹریلیا، انڈیا اور پاکستان کرس آرمیٹیج نے کراچی کے دورے کے موقع پر ''ایکسپریس'' سے ملاقات میں کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں میں ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور ڈیٹا کے تجزے کی مدد سے ٹیکس چوری اور فراڈز کی نشاندہی آسان بنائی گئی ہے جس سے ان ملکوں میں ٹیکس وصولی کے نظام کی خامیوں پر قابو پاتے ہوئے ریونیو کے نقصان پر قابو پایا گیا ہے، پاکستان میں بھی ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور ڈیٹا کے تجزیے کی مدد سے حکومتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنائی جاسکتی ہے بالخصوص ریونی کلیکشن، پاور سیکٹر کے لائن لاسز، سیکیورٹی اور ہیلتھ مینجمنٹ کے شعبوں میں ٹیرا ڈیٹا کی مہارت سے استفادہ کرتے ہوئے نظام کو خامیوں سے پاک اور عوام کو سہولت فراہم کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور اینالیسس (تجزیہ) مسابقت کے دور میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، دنیا بھر میں بڑی کمپنیاں ایک دوسرے سے مسابقت میں صارفین کی ضروریات کو سمجھتے ہوئے اچھے کسٹمرز کی نشاندہی، نئے کسٹمرز بنانے کے لیے ڈیٹا بیس پر انحصار کررہی ہیں۔ پاکستان میں ٹیلی کمیونی کیشن سیکٹر، بینکنگ اور پاور سیکٹر بھی ڈیٹا بیس مینجمنٹ کی اہمیت کے لحاظ سے نمایاں شعبوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ پاکستان کی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنیاں زیادہ بڑا ڈیٹا اکھٹا اور محفوظ کرنے کی وجہ سے ڈیٹا بیس مینجمنٹ سے استفادہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جیسے جیسے ڈیجیٹلائزیشن بڑھ رہی ہے اسی رفتار سے ڈیٹا کے حجم میں بھی اضافہ ہورہا ہے خود پاکستان میں تھری جی اور فورجی ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد ڈیٹا پر مشتمل خدمات کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
پاکستان میں ٹیرا ڈیٹا کا گلوبل کنسلٹنگ سینٹر کام کررہا ہے جہاں سے برطانیہ، مغربی یورپ سمیت دنیا کے متعدد ملکوں کیلیے کنسلٹنگ پروجیکٹس مکمل کیے جاتے ہیں اسی طرح پاکستان کو افغانستان کیلیے بیس سینٹر کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے جہاں ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور انالیسس کی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرا ڈیٹا پاکستان میں مختلف انسٹی ٹیوشنز کے ساتھ مقامی سطح پر صلاحیتوں کی بہتری کیلیے کام کرتا رہا ہے، اس طرح کی سرگرمیوں کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رکھنے پر غور کررہے ہیں۔
موثر ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور تجزیے کی مدد سے پاکستان میں ٹیکس چوری اور ٹیکس فراڈ، پاور سیکٹر میں لائن لاسز اور ریکوری، سیکیورٹی کے مسائل اور ہیلتھ مینجمنٹ کے نظام کے مسائل پر آسانی سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ ڈیٹا بیس مینجمنٹ کے شعبے میں دنیا کی نمایاں کمپنی ''ٹیرا ڈیٹا'' کے ایریا وائس صدربرائے ساؤتھ ایسٹ ایشیا، آسٹریلیا، انڈیا اور پاکستان کرس آرمیٹیج نے کراچی کے دورے کے موقع پر ''ایکسپریس'' سے ملاقات میں کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں میں ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور ڈیٹا کے تجزے کی مدد سے ٹیکس چوری اور فراڈز کی نشاندہی آسان بنائی گئی ہے جس سے ان ملکوں میں ٹیکس وصولی کے نظام کی خامیوں پر قابو پاتے ہوئے ریونیو کے نقصان پر قابو پایا گیا ہے، پاکستان میں بھی ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور ڈیٹا کے تجزیے کی مدد سے حکومتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنائی جاسکتی ہے بالخصوص ریونی کلیکشن، پاور سیکٹر کے لائن لاسز، سیکیورٹی اور ہیلتھ مینجمنٹ کے شعبوں میں ٹیرا ڈیٹا کی مہارت سے استفادہ کرتے ہوئے نظام کو خامیوں سے پاک اور عوام کو سہولت فراہم کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور اینالیسس (تجزیہ) مسابقت کے دور میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، دنیا بھر میں بڑی کمپنیاں ایک دوسرے سے مسابقت میں صارفین کی ضروریات کو سمجھتے ہوئے اچھے کسٹمرز کی نشاندہی، نئے کسٹمرز بنانے کے لیے ڈیٹا بیس پر انحصار کررہی ہیں۔ پاکستان میں ٹیلی کمیونی کیشن سیکٹر، بینکنگ اور پاور سیکٹر بھی ڈیٹا بیس مینجمنٹ کی اہمیت کے لحاظ سے نمایاں شعبوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ پاکستان کی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنیاں زیادہ بڑا ڈیٹا اکھٹا اور محفوظ کرنے کی وجہ سے ڈیٹا بیس مینجمنٹ سے استفادہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جیسے جیسے ڈیجیٹلائزیشن بڑھ رہی ہے اسی رفتار سے ڈیٹا کے حجم میں بھی اضافہ ہورہا ہے خود پاکستان میں تھری جی اور فورجی ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد ڈیٹا پر مشتمل خدمات کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
پاکستان میں ٹیرا ڈیٹا کا گلوبل کنسلٹنگ سینٹر کام کررہا ہے جہاں سے برطانیہ، مغربی یورپ سمیت دنیا کے متعدد ملکوں کیلیے کنسلٹنگ پروجیکٹس مکمل کیے جاتے ہیں اسی طرح پاکستان کو افغانستان کیلیے بیس سینٹر کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے جہاں ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا بیس مینجمنٹ اور انالیسس کی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرا ڈیٹا پاکستان میں مختلف انسٹی ٹیوشنز کے ساتھ مقامی سطح پر صلاحیتوں کی بہتری کیلیے کام کرتا رہا ہے، اس طرح کی سرگرمیوں کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رکھنے پر غور کررہے ہیں۔