شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 77واں یوم وفات آج منایا جارہا ہے
شاعر مشرق کے افکار کو اجاگر کرنے کے لئے ملک بھرمیں سرکاری و غیرسرکاری سطح پرتقاریب، کا اہتمام کیاجارہا ہے
مفکرپاکستان شاعر مشرق ڈاکٹرسر علامہ محمد اقبال کا 77واں یوم وفات آج 21 اپریل بروزمنگل ملک بھر میں انتہائی عقیدت واحترام سے منایاجارہا ہے۔
شاعر مشرق علامہ اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے،فلسفیانہ اور مفکرانہ سوچ اور دور اندیشی جیسی خصوصیات نے اقبال کی شاعری کو عارفانہ مقام بخشا، ادرویشانہ انداز اور دنشورانہ فکر نے اقبال کی شاعری کو اس طرح نکھا را جس کی نظیر نہیں ملتی۔ زبورعجم، ارمغان حجاز، شکوہ، جواب شکوہ، اور بال جبریل جیسے شاہکار مجموعہ کلام نے ادب کو ایک نیا دوام بخشا۔
21 اپریل 1938 کو علامہ اقبال اس دار فانی سے کوچ کر گئے ،آپ سیالکوٹ میں آسودہ خاک ہیں۔علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ان کے یوم وفات پر ملک بھرمیں سرکاری و غیرسرکاری سطح پرتقاریب، تقریری مقابلوں، سیمینارز، مذاکروں اوردیگر پروگراموں کااہتمام کیاجارہا ہے، جس میں حکیم الامت ڈاکٹرعلامہ اقبال کی امت مسلمہ کی بیداری اور تحریک پاکستان کے لیےعظیم خدمات پر روشنی ڈالی جارہی ہے۔
شاعر مشرق علامہ اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے،فلسفیانہ اور مفکرانہ سوچ اور دور اندیشی جیسی خصوصیات نے اقبال کی شاعری کو عارفانہ مقام بخشا، ادرویشانہ انداز اور دنشورانہ فکر نے اقبال کی شاعری کو اس طرح نکھا را جس کی نظیر نہیں ملتی۔ زبورعجم، ارمغان حجاز، شکوہ، جواب شکوہ، اور بال جبریل جیسے شاہکار مجموعہ کلام نے ادب کو ایک نیا دوام بخشا۔
21 اپریل 1938 کو علامہ اقبال اس دار فانی سے کوچ کر گئے ،آپ سیالکوٹ میں آسودہ خاک ہیں۔علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ان کے یوم وفات پر ملک بھرمیں سرکاری و غیرسرکاری سطح پرتقاریب، تقریری مقابلوں، سیمینارز، مذاکروں اوردیگر پروگراموں کااہتمام کیاجارہا ہے، جس میں حکیم الامت ڈاکٹرعلامہ اقبال کی امت مسلمہ کی بیداری اور تحریک پاکستان کے لیےعظیم خدمات پر روشنی ڈالی جارہی ہے۔