ملک کی مختلف جیلوں میں قتل کے 17 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا
راولپنڈی،فیصل آباد،گوجرانوالہ میں3،3،لاہور،سیالکوٹ میں2،2 جب کہ مچھ، ملتان اور گجرات میں ایک ایک مجرم کو پھانسی دی گئی
PARIS:
ملک کی مختلف جیلوں میں قتل کے مزید 17 مجرموں کو پھانسی پر لٹکا دیا گیاجب کہ اس موقع پر جیلوں کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصل آباد کی سینٹرل اورڈسٹرکٹ جیل میں قتل کے 3 مجرموں نظام دین، محمد یاسین اور اعظم کو پھانسی دےدی گئی،مجرم نظام دین اور محمد یاسین نے 1998 میں 3 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ مجرم اعظم نے نے 2004 میں سسر اور ساس سمیت 7 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ اڈیالہ جیل میں بھی سزائے موت کے 3 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی ۔
سینٹرل جیل گوجرانوالہ میں بھی قتل کے 3 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا، مجرم عنایت نے 2002 میں اپنے ہی خاندان کے 6 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ مجرم ظفر اور لطیف نے 1995 میں 4 افراد کو قتل کردیا تھا۔
کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قتل کے 2 مجرموں اللہ رکھا اور غلام نبی کوتختہ دار پر لٹکادیا گیا، مجرم اللہ رکھا نے قصور میں 1996 جب کہ مجرم غلام نبی نے2003میں قتل کی واردات کی تھی۔ ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے 2 مجرموں لقمان اورسلیم کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔
مچھ، ملتان اور گجرات کی جیلوں میں بھی میں قتل کے 3 مجرم ریاض احمد،سلطان عرف راجہ اور اظہر محمود کو پھانسی دے دی گئی۔ مجرم ریاض احمد نے11سال قبل تربت میں اور سلطان عرف راجہ نے 2000 میں ایک شخص کو قتل کردیا تھا جب کہ مجرم اظہر محمودعرف مودا نے 1995میں دشمنی پرایک شخص کوقتل کردیاتھا۔
ملک کی مختلف جیلوں میں قتل کے مزید 17 مجرموں کو پھانسی پر لٹکا دیا گیاجب کہ اس موقع پر جیلوں کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصل آباد کی سینٹرل اورڈسٹرکٹ جیل میں قتل کے 3 مجرموں نظام دین، محمد یاسین اور اعظم کو پھانسی دےدی گئی،مجرم نظام دین اور محمد یاسین نے 1998 میں 3 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ مجرم اعظم نے نے 2004 میں سسر اور ساس سمیت 7 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ اڈیالہ جیل میں بھی سزائے موت کے 3 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی ۔
سینٹرل جیل گوجرانوالہ میں بھی قتل کے 3 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا، مجرم عنایت نے 2002 میں اپنے ہی خاندان کے 6 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ مجرم ظفر اور لطیف نے 1995 میں 4 افراد کو قتل کردیا تھا۔
کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قتل کے 2 مجرموں اللہ رکھا اور غلام نبی کوتختہ دار پر لٹکادیا گیا، مجرم اللہ رکھا نے قصور میں 1996 جب کہ مجرم غلام نبی نے2003میں قتل کی واردات کی تھی۔ ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے 2 مجرموں لقمان اورسلیم کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔
مچھ، ملتان اور گجرات کی جیلوں میں بھی میں قتل کے 3 مجرم ریاض احمد،سلطان عرف راجہ اور اظہر محمود کو پھانسی دے دی گئی۔ مجرم ریاض احمد نے11سال قبل تربت میں اور سلطان عرف راجہ نے 2000 میں ایک شخص کو قتل کردیا تھا جب کہ مجرم اظہر محمودعرف مودا نے 1995میں دشمنی پرایک شخص کوقتل کردیاتھا۔