سعودی اور اتحادی افواج کا یمن میں فضائی کارروائیاں بند کرنے کا اعلان
مستقبل میں کسی بھی بحرانی صورتحال کےنتیجے میں یمن پر فضائی کارروائیوں کےامکان کو رد نہیں کیا جاسکتا،ترجمان سعودی افواج
سعودی عرب اور اتحادی افواج نے یمن میں حوثیوں باغیوں کے خلاف جاری فضائی کارروائیاں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی فوجی ترجمان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن ختم کرنے کا اعلان کیا، ترجمان سعودی افواج بریگیڈیئر احمد العصیری کا کہنا تھا کہ یمن میں سیز فائر نہیں بلکہ آپریشن یمن کے صدر منصور ہادی کی درخواست پر ختم کیا گیا ہے تاہم مستقبل میں کسی بھی بحرانی صورتحال کے نتیجے میں یمن پر مزید فضائی کارروائیوں کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔
سعودی فوجی ترجمان کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں یمن میں باغیوں کے خلاف مہم کامیابی سے مکمل کرکے اپنے مقاصد حاصل کرلیے ہیں اور اس کے نتیجے میں سعودی عرب اور اس کے پڑوسی ممالک کو درپیش خطرات کو ختم کردیا گیا ہے تاہم یمن کی سمندری حدود کی ناکہ بندی جاری رہے گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یمن میں جاری فوجی آپریشن سیاسی مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور اب ایک نیا آپریشن ''امید کی بحالی'' کے نام سے شروع کیا جائے گا جس کا مقصد شہریوں کا تحفظ اور دہشت گردی کو روکنا ہے۔
اس سے قبل سعودی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کے زیر استعمال تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سمیت بیلسٹک میزائلوں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 26 مارچ کو سعودی عرب اور خلیجی ممالک پر مشتمل فوج نے یمن میں صدر منصور ہادی کی حکومت کا تختہ الٹنے پر حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جس میں 900 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے جب کہ کارروائیوں میں حوثی باغیوں کے کئی ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا گیا۔
سعودی فوجی ترجمان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن ختم کرنے کا اعلان کیا، ترجمان سعودی افواج بریگیڈیئر احمد العصیری کا کہنا تھا کہ یمن میں سیز فائر نہیں بلکہ آپریشن یمن کے صدر منصور ہادی کی درخواست پر ختم کیا گیا ہے تاہم مستقبل میں کسی بھی بحرانی صورتحال کے نتیجے میں یمن پر مزید فضائی کارروائیوں کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔
سعودی فوجی ترجمان کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں یمن میں باغیوں کے خلاف مہم کامیابی سے مکمل کرکے اپنے مقاصد حاصل کرلیے ہیں اور اس کے نتیجے میں سعودی عرب اور اس کے پڑوسی ممالک کو درپیش خطرات کو ختم کردیا گیا ہے تاہم یمن کی سمندری حدود کی ناکہ بندی جاری رہے گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یمن میں جاری فوجی آپریشن سیاسی مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور اب ایک نیا آپریشن ''امید کی بحالی'' کے نام سے شروع کیا جائے گا جس کا مقصد شہریوں کا تحفظ اور دہشت گردی کو روکنا ہے۔
اس سے قبل سعودی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کے زیر استعمال تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سمیت بیلسٹک میزائلوں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 26 مارچ کو سعودی عرب اور خلیجی ممالک پر مشتمل فوج نے یمن میں صدر منصور ہادی کی حکومت کا تختہ الٹنے پر حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جس میں 900 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے جب کہ کارروائیوں میں حوثی باغیوں کے کئی ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا گیا۔