رحمان ملک کرپشن کے 2 ریفرنسز سے بری
میرے موکل کے خلاف بنائے ریفرنسز بدنیتی پر مبنی ہیں جب کہ انہیں عدم حاضری پر سزا سنائی گئی، وکیل رحمان ملک
احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر رحمان ملک کو کرپشن کے 2 ریفرنسز سے باعزت بری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رحمان ملک کے خلاف کرپشن ریفرنسز کی سماعت راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج سہیل ناصر نے کی، دوران سماعت رحمان ملک کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کے خلاف بنائے ریفرنسز بدنیتی پر مبنی ہیں اور ان کے علاوہ دیگر ملزمان کو بری کیا جاچکا ہے جب کہ رحمان ملک کا موقف سنے بغیر عدم حاضری پر انہیں سزا سنائی گئی لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ ان کے خلاف ریفرنسز کو ختم کرتے ہوئے انہیں باعزت بری کیا جائے۔
عدالت نے رحمان ملک کو کرپشن کے دونوں ریفرنسز میں باعزت بری کرتے ہوئے عدم حاضری پر سنائی گئی سزا کو کالعدم قرار دے دیا جب کہ ریفرنس کے دوسرے ملزم سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے سجاد حیدر کو ایک بار پھر طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ رحمان ملک پر بطور وزیر داخلہ ایف آئی اے میں تعیناتی کے دوران رشوت کے طور پر گاڑی لینے اور کروڑوں روپے کی بدعنوانی کے الزامات تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رحمان ملک کے خلاف کرپشن ریفرنسز کی سماعت راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج سہیل ناصر نے کی، دوران سماعت رحمان ملک کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کے خلاف بنائے ریفرنسز بدنیتی پر مبنی ہیں اور ان کے علاوہ دیگر ملزمان کو بری کیا جاچکا ہے جب کہ رحمان ملک کا موقف سنے بغیر عدم حاضری پر انہیں سزا سنائی گئی لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ ان کے خلاف ریفرنسز کو ختم کرتے ہوئے انہیں باعزت بری کیا جائے۔
عدالت نے رحمان ملک کو کرپشن کے دونوں ریفرنسز میں باعزت بری کرتے ہوئے عدم حاضری پر سنائی گئی سزا کو کالعدم قرار دے دیا جب کہ ریفرنس کے دوسرے ملزم سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے سجاد حیدر کو ایک بار پھر طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ رحمان ملک پر بطور وزیر داخلہ ایف آئی اے میں تعیناتی کے دوران رشوت کے طور پر گاڑی لینے اور کروڑوں روپے کی بدعنوانی کے الزامات تھے۔