بنگال ٹائیگرز نے ون ڈے سیریز کے بعد ٹی ٹوئنٹی میں بھی شاہینوں کے پرخچے اڑا دیئے
بنگلادیش نے شکیب اورشبیررحمان کی نصف سنچریوں کی بدولت پاکستان کا 142رنزکا ہدف باآسانی 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا
بنگال ٹائیگرز نے ون ڈے سیریز کے بعد ٹی ٹوئنٹی میں بھی شاہینوں کو شکست دے کر شارٹ فارمیٹ کرکٹ میں پاکستان کے خلاف نئی تاریخ رقم کردی۔
بنگلا دیش کے شہر میرپور کے شیربنگلا نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں قومی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر141 رنز بنائے جس کے جواب میں بنگلادیش نے ہدف 3 وکٹوں پرباآسانی حاصل کرلیا۔ ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش نے اننگز کا آغاز بڑے جارحانہ انداز میں کیا،تمیم اقبال نے چھکے کے بعد 2 چوکے جڑ کر محمد حفیظ کا استقبال کیا، اس اوور کی آخری گیند پر سومیہ سرکار بغیر کھاتہ کھولے سعیداجمل کی ڈائریکٹ تھرو پر رن آؤٹ ہوگئے، پاکستان کو دوسری کامیابی تیسرے اوور میں ملی جب تمیم اقبال 14 رنز بنانے کے بعد عمرگل کی گیند پر محمد حفیظ کو کیچ تھما بیٹھے، اوپنرز کی رخصتی کے بعد مشفیق الرحیم نے اسکور آگے بڑھانا شروع کیا لیکن انہیں وہاب ریاض نے 19 رنز پر بولڈ کردیا۔
میزبان ٹیم کی ففٹی7 اوورز میں مکمل ہوئی،شکیب الحسن اور صابر رحمان نے شاہد آفریدی اور سعید اجمل کی بولنگ پرکھل کر کھیلتے ہوئے فتح کی جانب سفر جاری رکھا، عمرگل کے اوور میں بھی چھکے اور 2 چوکوں سمیت 14 رنز بٹورے، شکیب نے وہاب ریاض کی پٹائی کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری 13ویں اوور میں مکمل کرلی، صابر بھی پیچھے نہ رہے،انھوں نے بھی ورلڈکپ میں تہلکہ مچانے والے پیسر کی 2 گیندوں کو باؤنڈری کی سیرکرانے کے بعد نصف سنچری کا سنگ میل عبور کیا، شکیب الحسن نے بھی اگلی ہی گیند پر ففٹی مکمل کرکے بیٹ ہوا میں لہرا دیا تو فتح کیلیے صرف 4 رنز درکار تھے جو سعید اجمل کے اوور میں پورے کرلیے گئے۔
شکیب الحسن 41گیندوں پر 57اور صابر رحمان صرف 32بالز پر 51رنز جڑتے ہوئے ناقابل شکست رہے۔ بنگلہ دیش نے ہدف 16.2اوورز میں حاصل کرکے 7وکٹ سے کامیابی پائی اور شارٹ فارمیٹ میں بنگلا دیش کے ہاتھوں قومی ٹیم کی یہ پہلی ناکامی ہے اس سے قبل ساتوں میچز میں پاکستان فاتح یاب رہا تھا۔
اس سے قبل کپتان شاہد آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپننگ بلے باز احمد شہزاد اور مختار احمد نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے پہلی وکٹ پر 50 رنز کی شراکت قائم کی۔ احمد شہزاد 31 گیندوں پر 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد کپتان شاہد آفریدی کے اچانک تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے فیصلے نے سب کو حیران کردیا، انہوں نے مستفیض الرحمان کو ایک چھکا لگا کر اپنا اسکور 12 تک پہنچایا ہی تھا کہ امپائر کے غلط فیصلے نے واپسی پر مجبور کردیا، گیند بیٹ کے قریب سے بھی نہیں گزری تھی کہ مشفیق الرحیم کا کیچ جائز قرار دیدیا گیا۔
پاکستان کی تیسری وکٹ 77 کے مجموعی اسکور پر گری جب مختار احمد 37 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، عرفات سنی کو اسٹروک کھیلنے کی کوشش میں وہ توازن برقرار نہ رکھ سکے اور وکٹ کیپر نے بیلز اڑادیں۔ 15اوورز میں صرف 101 رنز بنانے والے گرین شرٹس کو چوتھا نقصان 126 پر اٹھانا پڑا جب محمد حفیظ کو 26 رنز پر مستفیض نے ایل بی ڈبلیو کردیا۔ سرفراز احمد پر سہیل تنویر کو ترجیح دی گئی جو 8 گیندوں پر اتنے ہی رنز بنانے کے بعد اننگز کی آخری بال پر رن آؤٹ ہوئے، پاکستانی ٹیم گرتے پڑتے 5 وکٹ پر صرف 141 کا مجموعہ ہی ترتیب دے سکی،حارث سہیل 30 پر ناٹ آؤٹ رہے،مستفیض الرحمان نے2 جبکہ عرفات سنی اور تسکین احمد نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستانی اسکواڈ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، بنگلہ دیش کی ٹیم بہترین فارم میں ہوم کنڈیشنز میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے، کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں،میچ میں بنگال ٹائیگرز کی بولنگ بھی اچھی رہی، میزبان پلیئرز نے جس انداز میں پرفارم کیا ہمیں اس سے سبق سیکھنا چاہیے، تاہم ٹیسٹ سیریز میں صورتحال مختلف ہوگی، تجربہ کار کھلاڑیوں مصباح الحق اور یونس خان کی واپسی کے بعد پاکستانی ٹیم متوازن ہوگی، امید ہے کہ اچھی کارکردگی دکھائے گی۔
بنگلہ دیش کیخلاف واحد ٹوئنٹی20 میچ میں محمد رضوان اور مختار احمد نے پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کیا، ون ڈے سیریز میں گرین کیپ حاصل کرنے والے پشاور کے وکٹ کیپر بیٹسمین کو مختصر فارمیٹ میں کیریئر کا پہلا میچ حاصل کرنے کا موقع دیا گیا، وہ ملک کیلیے ڈیبیو کرنے والے 60 ویں ٹی ٹوئنٹی پلیئر ہیں، دوسری جانب سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے بیٹسمین مختار احمد نے بھی انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھ دیا، دونوں کو میچ سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر نوید اکرم چیمہ نے پاکستانی کیپ دی، بنگلہ دیش کی جانب سے مستفیض الرحمان اور سومیہ سرکار نے ڈیبیو کیا۔
ورلڈکپ میں جارحانہ بولنگ سے بے پناہ داد تحسین پانے والے پیسر ون ڈے سیریز میں کوئی گہرا تاثر نہ چھوڑ پائے، بعدازاں واحد ٹوئنٹی20 میں بھی وہ اپنا رنگ نہ جما پائے، انہوں نے ایک وکٹ ضرور حاصل کی لیکن بعد ازاں بیٹسمین کھل کر اسٹروکس کھیلتے رہے، وہاب ریاض نے اپنے 4 اوورز کے کوٹے میں 39رنز دیے جب کہ دیگر بولرز سمیت ان کو بھی شکیب الحسن اور صابر رحمان کی 105 رنز پر مشتمل شراکت توڑنے میں کامیابی نہ حاصل ہوسکی۔
بنگلہ دیش کیخلاف ٹوئنٹی20میچ میں شاہد آفریدی امپائر کی ستم ظریفی کا شکار ہونے کے بعد فیصلہ ریفر کر بیٹھے، کپتان کو مستفیض الرحمان کی بولنگ پر وکٹ کیپر مشفق الرحیم کے ہاتھوں کیچ قرار دینے میں ذرا دیر نہیں لگائی گئی، حالانکہ گیند بیٹ سے کئی انچ کے فاصلے سے گزری تھی، کسی قسم کی آواز بھی نہیں سنی گئی، شاہد آفریدی نے اس فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے امپائر کی جانب ریویو کا اشارہ بھی کیا، آل راؤنڈر کا یہ قدم یا تو اس قانون سے لاعلمی کا نتیجہ تھا کہ ٹوئنٹی20میں تھرڈ امپائر سے رجوع کرنے کی سہولت نہیں ہوتی یا پھر انھوں نے طنز کے انداز میں ایسا کیا۔ اسی طرح احمد شہزاد آؤٹ ہوئے تو بولر تسکین احمد کا پیر لائن کے باہر نظر آرہا تھا لیکن امپائر نے کئی بار چیک کرنے کے بعد بھی فیصلہ میزبان ٹیم کے حق میں ہی دیا۔
بنگلہ دیش سے واحد میچ میں شکست کے بعد ٹوئنٹی20 رینکنگ میں بھی پاکستان کی تنزلی ہوگئی، ٹیم کو تیسری سے چوتھی پوزیشن پر جانا پڑ گیا، یکساں 117 پوائنٹس کی حامل آسٹریلوی سائیڈ کو اعشاریائی فرق نے ترقی دلا دی، سری لنکا سرفہرست اور بھارت دوسرے نمبر پر ہے، بنگال ٹائیگر ٹاپ ٹین کی آخری پوزیشن پر موجود ہیں۔ یاد رہے کہ ون ڈے سیریز میں شکست پر گرین شرٹس کو ساتویں سے آٹھویں نمبر پر تنزلی کی رسوائی برداشت کرنا پڑی تھی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2nv5c3_pak-vs-bang-t20_news
بنگلا دیش کے شہر میرپور کے شیربنگلا نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں قومی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر141 رنز بنائے جس کے جواب میں بنگلادیش نے ہدف 3 وکٹوں پرباآسانی حاصل کرلیا۔ ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش نے اننگز کا آغاز بڑے جارحانہ انداز میں کیا،تمیم اقبال نے چھکے کے بعد 2 چوکے جڑ کر محمد حفیظ کا استقبال کیا، اس اوور کی آخری گیند پر سومیہ سرکار بغیر کھاتہ کھولے سعیداجمل کی ڈائریکٹ تھرو پر رن آؤٹ ہوگئے، پاکستان کو دوسری کامیابی تیسرے اوور میں ملی جب تمیم اقبال 14 رنز بنانے کے بعد عمرگل کی گیند پر محمد حفیظ کو کیچ تھما بیٹھے، اوپنرز کی رخصتی کے بعد مشفیق الرحیم نے اسکور آگے بڑھانا شروع کیا لیکن انہیں وہاب ریاض نے 19 رنز پر بولڈ کردیا۔
میزبان ٹیم کی ففٹی7 اوورز میں مکمل ہوئی،شکیب الحسن اور صابر رحمان نے شاہد آفریدی اور سعید اجمل کی بولنگ پرکھل کر کھیلتے ہوئے فتح کی جانب سفر جاری رکھا، عمرگل کے اوور میں بھی چھکے اور 2 چوکوں سمیت 14 رنز بٹورے، شکیب نے وہاب ریاض کی پٹائی کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری 13ویں اوور میں مکمل کرلی، صابر بھی پیچھے نہ رہے،انھوں نے بھی ورلڈکپ میں تہلکہ مچانے والے پیسر کی 2 گیندوں کو باؤنڈری کی سیرکرانے کے بعد نصف سنچری کا سنگ میل عبور کیا، شکیب الحسن نے بھی اگلی ہی گیند پر ففٹی مکمل کرکے بیٹ ہوا میں لہرا دیا تو فتح کیلیے صرف 4 رنز درکار تھے جو سعید اجمل کے اوور میں پورے کرلیے گئے۔
شکیب الحسن 41گیندوں پر 57اور صابر رحمان صرف 32بالز پر 51رنز جڑتے ہوئے ناقابل شکست رہے۔ بنگلہ دیش نے ہدف 16.2اوورز میں حاصل کرکے 7وکٹ سے کامیابی پائی اور شارٹ فارمیٹ میں بنگلا دیش کے ہاتھوں قومی ٹیم کی یہ پہلی ناکامی ہے اس سے قبل ساتوں میچز میں پاکستان فاتح یاب رہا تھا۔
اس سے قبل کپتان شاہد آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپننگ بلے باز احمد شہزاد اور مختار احمد نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے پہلی وکٹ پر 50 رنز کی شراکت قائم کی۔ احمد شہزاد 31 گیندوں پر 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد کپتان شاہد آفریدی کے اچانک تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے فیصلے نے سب کو حیران کردیا، انہوں نے مستفیض الرحمان کو ایک چھکا لگا کر اپنا اسکور 12 تک پہنچایا ہی تھا کہ امپائر کے غلط فیصلے نے واپسی پر مجبور کردیا، گیند بیٹ کے قریب سے بھی نہیں گزری تھی کہ مشفیق الرحیم کا کیچ جائز قرار دیدیا گیا۔
پاکستان کی تیسری وکٹ 77 کے مجموعی اسکور پر گری جب مختار احمد 37 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، عرفات سنی کو اسٹروک کھیلنے کی کوشش میں وہ توازن برقرار نہ رکھ سکے اور وکٹ کیپر نے بیلز اڑادیں۔ 15اوورز میں صرف 101 رنز بنانے والے گرین شرٹس کو چوتھا نقصان 126 پر اٹھانا پڑا جب محمد حفیظ کو 26 رنز پر مستفیض نے ایل بی ڈبلیو کردیا۔ سرفراز احمد پر سہیل تنویر کو ترجیح دی گئی جو 8 گیندوں پر اتنے ہی رنز بنانے کے بعد اننگز کی آخری بال پر رن آؤٹ ہوئے، پاکستانی ٹیم گرتے پڑتے 5 وکٹ پر صرف 141 کا مجموعہ ہی ترتیب دے سکی،حارث سہیل 30 پر ناٹ آؤٹ رہے،مستفیض الرحمان نے2 جبکہ عرفات سنی اور تسکین احمد نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستانی اسکواڈ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، بنگلہ دیش کی ٹیم بہترین فارم میں ہوم کنڈیشنز میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے، کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں،میچ میں بنگال ٹائیگرز کی بولنگ بھی اچھی رہی، میزبان پلیئرز نے جس انداز میں پرفارم کیا ہمیں اس سے سبق سیکھنا چاہیے، تاہم ٹیسٹ سیریز میں صورتحال مختلف ہوگی، تجربہ کار کھلاڑیوں مصباح الحق اور یونس خان کی واپسی کے بعد پاکستانی ٹیم متوازن ہوگی، امید ہے کہ اچھی کارکردگی دکھائے گی۔
بنگلہ دیش کیخلاف واحد ٹوئنٹی20 میچ میں محمد رضوان اور مختار احمد نے پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کیا، ون ڈے سیریز میں گرین کیپ حاصل کرنے والے پشاور کے وکٹ کیپر بیٹسمین کو مختصر فارمیٹ میں کیریئر کا پہلا میچ حاصل کرنے کا موقع دیا گیا، وہ ملک کیلیے ڈیبیو کرنے والے 60 ویں ٹی ٹوئنٹی پلیئر ہیں، دوسری جانب سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے بیٹسمین مختار احمد نے بھی انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھ دیا، دونوں کو میچ سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر نوید اکرم چیمہ نے پاکستانی کیپ دی، بنگلہ دیش کی جانب سے مستفیض الرحمان اور سومیہ سرکار نے ڈیبیو کیا۔
ورلڈکپ میں جارحانہ بولنگ سے بے پناہ داد تحسین پانے والے پیسر ون ڈے سیریز میں کوئی گہرا تاثر نہ چھوڑ پائے، بعدازاں واحد ٹوئنٹی20 میں بھی وہ اپنا رنگ نہ جما پائے، انہوں نے ایک وکٹ ضرور حاصل کی لیکن بعد ازاں بیٹسمین کھل کر اسٹروکس کھیلتے رہے، وہاب ریاض نے اپنے 4 اوورز کے کوٹے میں 39رنز دیے جب کہ دیگر بولرز سمیت ان کو بھی شکیب الحسن اور صابر رحمان کی 105 رنز پر مشتمل شراکت توڑنے میں کامیابی نہ حاصل ہوسکی۔
بنگلہ دیش کیخلاف ٹوئنٹی20میچ میں شاہد آفریدی امپائر کی ستم ظریفی کا شکار ہونے کے بعد فیصلہ ریفر کر بیٹھے، کپتان کو مستفیض الرحمان کی بولنگ پر وکٹ کیپر مشفق الرحیم کے ہاتھوں کیچ قرار دینے میں ذرا دیر نہیں لگائی گئی، حالانکہ گیند بیٹ سے کئی انچ کے فاصلے سے گزری تھی، کسی قسم کی آواز بھی نہیں سنی گئی، شاہد آفریدی نے اس فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے امپائر کی جانب ریویو کا اشارہ بھی کیا، آل راؤنڈر کا یہ قدم یا تو اس قانون سے لاعلمی کا نتیجہ تھا کہ ٹوئنٹی20میں تھرڈ امپائر سے رجوع کرنے کی سہولت نہیں ہوتی یا پھر انھوں نے طنز کے انداز میں ایسا کیا۔ اسی طرح احمد شہزاد آؤٹ ہوئے تو بولر تسکین احمد کا پیر لائن کے باہر نظر آرہا تھا لیکن امپائر نے کئی بار چیک کرنے کے بعد بھی فیصلہ میزبان ٹیم کے حق میں ہی دیا۔
بنگلہ دیش سے واحد میچ میں شکست کے بعد ٹوئنٹی20 رینکنگ میں بھی پاکستان کی تنزلی ہوگئی، ٹیم کو تیسری سے چوتھی پوزیشن پر جانا پڑ گیا، یکساں 117 پوائنٹس کی حامل آسٹریلوی سائیڈ کو اعشاریائی فرق نے ترقی دلا دی، سری لنکا سرفہرست اور بھارت دوسرے نمبر پر ہے، بنگال ٹائیگر ٹاپ ٹین کی آخری پوزیشن پر موجود ہیں۔ یاد رہے کہ ون ڈے سیریز میں شکست پر گرین شرٹس کو ساتویں سے آٹھویں نمبر پر تنزلی کی رسوائی برداشت کرنا پڑی تھی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2nv5c3_pak-vs-bang-t20_news