سانحہ بلدیہ عدالت عالیہ نے فیکٹری کا پلان طلب کرلیا

مذکورہ فیکٹری ہماری حدود میں نہیں اور منظوری بھی نہیں دی،بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی

عدالت نے سائٹ ایسوسی ایشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس بی سی اے اور سائٹ ایسوی ایشن فیکٹری کے منظور شدہ پلان کی تفصیلات پیش کریں. فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے آتشزدگی کی شکار ہونے والی بلدیہ ٹائون کی گارمنٹس فیکٹری کا منظور شدہ پلان طلب کرلیا ہے۔


عدالت نے سائٹ ایسوسی ایشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس بی سی اے اور سائٹ ایسوی ایشن فیکٹری کے منظور شدہ پلان کی تفصیلات پیش کریں، قبل ازیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے عدالت کو بتایا تھا کہ مذکورہ فیکٹری ایس بی سی اے کی حدود میں نہیں لہٰذا اس کی تعمیرکی منظوری بھی ایس بی سی اے نے نہیں دی، فیکٹری سائٹ ایسو سی ایشن کی حدود میں واقع ہے،بدھ کو سماعت کے موقع پر غیرسرکاری تنظیموںہیومن رائٹس کمیشن ، پائلر، پاکستان فشرفوک فورم ، کے ایم سی ، ایس بی سی اے درخواست گزار ندیم شیخ ایڈووکیٹ کے وکلا اور ڈائریکٹر لیبر اعجاز حسین اور اے آئی جی (لیگل)علی شیرجکھرانی اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

ندیم شیخ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ کراچی میں انتظامیہ کے پاس ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلیے مطلوبہ آلات و سہولیات موجود نہیں،فیکٹری میں آگ پھیلتی گئی اگر دروازوں کوتوڑ کر ہنگامی اخراج کا راستہ بنایا جاتا تو بہت سارے افراد کی جان بچ سکتی تھی،فائربریگیڈ جدیدآلات سے بھی محروم ہے، پائلر اور فشر فوک سمیت دیگر کی جانب سے دائر متفرق درخواست میں کہا گیا ہے کہ سانحہ بلدیہ میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد سے متعلق سرکاری حکام کے بیانات میں تضاد ہے اس حوالے سے رپورٹ طلب کی جائے، کئی لاشیں تاحال ناقابل شناخت ہیں اور ان کے ڈی این اے کرانے میں بھی تاخیر ہورہی ہے۔
Load Next Story