منی لانڈرنگ کیس میں ایان علی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 مئی تک توسیع
اگر کیس میری عدالت میں ہوتا تو میں آپ کے خلاف سخت ایکشن لیتا، جج کی نامکمل چالان پیش کرنے پر تفتیشی افسر کی سرزنش
عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں ماڈل ایان علی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 مئی تک توسیع کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ماڈل ایان علی کو کسٹم عدالت کے جج کی عدم تعیناتی کے باعث بینکنگ کورٹ کے جج صابر سلطان کی عدالت میں پیش کیا گیا، دوران سماعت فاضل جج نے مکمل چالان پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اگر کیس میری عدالت میں ہوتا تو میں آپ کے خلاف سخت ایکشن لیتا جس پر کسٹمز کے وکیل امین فیروز نے کہا کہ ملزمہ کے خلاف دبئی سے کرنسی اسمگلنگ کا ریکارڈ منگوایا جا رہا ہے اور ریکارڈ کے انتظار میں مکمل چالان میں تاخیر ہو رہی ہے لہٰذا عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ ملزمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔
دوران سماعت وکلا نے ضمانت کی درخواست کے لئے ماڈل سے اجازت نامہ حاصل کر لیا جب کہ ملزمہ کو نامکمل چالان کی نقول فراہم کردی گئیں، عدالت نے ایان علی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 مئی تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ماڈل ایان علی کو کسٹم عدالت کے جج کی عدم تعیناتی کے باعث بینکنگ کورٹ کے جج صابر سلطان کی عدالت میں پیش کیا گیا، دوران سماعت فاضل جج نے مکمل چالان پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اگر کیس میری عدالت میں ہوتا تو میں آپ کے خلاف سخت ایکشن لیتا جس پر کسٹمز کے وکیل امین فیروز نے کہا کہ ملزمہ کے خلاف دبئی سے کرنسی اسمگلنگ کا ریکارڈ منگوایا جا رہا ہے اور ریکارڈ کے انتظار میں مکمل چالان میں تاخیر ہو رہی ہے لہٰذا عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ ملزمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔
دوران سماعت وکلا نے ضمانت کی درخواست کے لئے ماڈل سے اجازت نامہ حاصل کر لیا جب کہ ملزمہ کو نامکمل چالان کی نقول فراہم کردی گئیں، عدالت نے ایان علی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 مئی تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔