مریضوں کے علاج میں خلل کے پیش نظر کل عیادت کے لئے نہیں آیا عمران خان
ہمارے وزیرکام زیادہ اوراپنی مشہوری کم کرتے ہیں اسلئے پرویز خٹک کے اسپتال نہ پہنچنے کا ایشو بنایا گیا، چیرمین پی ٹی آئی
MELBOURNE:
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ گزشتہ روز صرف وی آئی پی موومنٹ سے مریضوں کی مشکلات میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر زخمیوں کی عیادت کے لئے نہیں آئے۔
پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں اہلیہ ریحام خان کے ہمراہ بارشوں سے زخمی ہونے والوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ کل اس لئے نہیں آئے کہ وی آئی موومنٹ سے نقصان ہوتا ہے اور معالجین نے کہا کہ وی آئی پی کے آنے سے کام بڑھ جاتا ہے اس لئے آج بغیر پروٹوکول اور ڈاکٹروں کی اجازت سے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور ڈاکٹر نوشیرواں سے رابطے میں تھے لیکن مریضوں کی مشکلات بڑھ جانے کے خدشے کی بنا پر نہیں آئے جب کہ پرویز خٹک نے بھی بروقت اقدامات کئے لیکن چونکہ ہمارے وزیر کام زیادہ اور اپنی مشہوری کم کرتے ہیں اس لئے ان کے اسپتال نہ پہنچنے کا ایشو بنایا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں صحت کی بہترین سہولیات کے لئے سب سے پہلے اسپتالوں کا انفرااسٹرکچر ٹھیک کرنا ہوگا، نیا قانون لائے بغیر سرکاری اسپتالوں کے حالات ٹھیک ہو ہی نہیں سکتی تاہم اب نیا قانون آگیا ہے اور عوام کو اگلے 3 ماہ میں لیڈی ریڈنگ اسپتال میں فرق نظر آئے گا، پہلے ایک ماڈل اسپتال بنائیں گے پھر سارے سرکاری اسپتالوں کو بہترین بنائیں گے جب کہ سرکاری اسپتالوں کے سست نظام کو بدل کر یہاں پروفیشنلز کو لگایا جائے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2oa2rz_imran-khan_news
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ گزشتہ روز صرف وی آئی پی موومنٹ سے مریضوں کی مشکلات میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر زخمیوں کی عیادت کے لئے نہیں آئے۔
پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں اہلیہ ریحام خان کے ہمراہ بارشوں سے زخمی ہونے والوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ کل اس لئے نہیں آئے کہ وی آئی موومنٹ سے نقصان ہوتا ہے اور معالجین نے کہا کہ وی آئی پی کے آنے سے کام بڑھ جاتا ہے اس لئے آج بغیر پروٹوکول اور ڈاکٹروں کی اجازت سے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور ڈاکٹر نوشیرواں سے رابطے میں تھے لیکن مریضوں کی مشکلات بڑھ جانے کے خدشے کی بنا پر نہیں آئے جب کہ پرویز خٹک نے بھی بروقت اقدامات کئے لیکن چونکہ ہمارے وزیر کام زیادہ اور اپنی مشہوری کم کرتے ہیں اس لئے ان کے اسپتال نہ پہنچنے کا ایشو بنایا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں صحت کی بہترین سہولیات کے لئے سب سے پہلے اسپتالوں کا انفرااسٹرکچر ٹھیک کرنا ہوگا، نیا قانون لائے بغیر سرکاری اسپتالوں کے حالات ٹھیک ہو ہی نہیں سکتی تاہم اب نیا قانون آگیا ہے اور عوام کو اگلے 3 ماہ میں لیڈی ریڈنگ اسپتال میں فرق نظر آئے گا، پہلے ایک ماڈل اسپتال بنائیں گے پھر سارے سرکاری اسپتالوں کو بہترین بنائیں گے جب کہ سرکاری اسپتالوں کے سست نظام کو بدل کر یہاں پروفیشنلز کو لگایا جائے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2oa2rz_imran-khan_news