روسی خلائی جہاز اسٹیشن سے جڑنے کے بجائے زمین کی جانب گرنے لگا

جہاز میں 880 کلوگرام ایندھن، 110 پونڈ آکسیجن، 926 پونڈ پانی اور 3,128 پونڈ فاضل پرزے اور دیگر سامان ہے، ناسا

جہاز کا بڑا حصہ زمینی فضا میں داخل ہوتے ہی جل کر راکھ ہوجائے گا اور اس کے بعض ٹکڑے سمندر اور زمین پر گرسکتے ہیں۔

لاہور:
خلا میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر موجود خلا بازوں کے لیے ضروری سامان لے جانے والا کارگو خلائی جہاز بے قابو ہوکر زمین کا رخ کررہا ہے اور جلد ہی زمین کی حدود میں داخل ہوجائے گا۔


روسی خلائی ایجنسی کے ترجمان کے مطابق گزشتہ دنوں ایک سویوز راکٹ کے ذریعے پروگریس ایم 27 ایم کو کامیابی سے خلا میں بھیجا گیا تھا ور اس خلائی جہاز کو 30 اپریل کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے منسلک ہونا تھا لیکن خلائی جہاز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے جڑنے کے بجائے رابطہ کھوبیٹھا اور اب تک اس سے رابطہ نہیں ہوپارہا تاہم نئی صورتحال خلائی جہاز کے خاتمے کو ظاہر کررہی ہے لیکن جہاز سے دوبارہ رابطے اور اسے قابو کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ناسا کے مطابق خلائی جہاز میں 880 کلوگرام ایندھن، 110 پونڈ آکسیجن، 926 پونڈ پانی اور 3,128 پونڈ فاضل پرزے اور دیگر سامان ہے جب کہ یورپی خلائی ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ اگر روسی خلائی جہاز کو قابو کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو وہ ایک ہفتے سے کچھ زائد عرصے تک مدار میں گردش کرتا رہے گا اور دھیرے دھیرے زمین کی جانب بڑھے گا تاہم توقع ہے کہ اسے سمندر کی جانب گرایا جائے گا کیونکہ جہاز کا بڑا حصہ زمینی فضا میں داخل ہوتے ہی جل کر راکھ ہوجائے گا اور اس کے بعض ٹکڑے سمندر اور زمین پر گرسکتے ہیں۔
Load Next Story