ٹیکس کی ادائیگی کی یقین دہانی پر قذافی اسٹیڈیم کھول دیا گیا

زمبابوے کی ٹیم کے دورے سے قبل قذافی اسٹیڈیم سیل کرنے سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ متاثر ہو گی

پراپرٹی ٹیکس کی عدام ادائیگی پی پی سی بی کے دفاتر، اردگرد کی دکانوں اور ریستورانوں کو بھی سیل کردیا گیا تھا۔ فوٹو:فائل

ہائی کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے واجب الادا ٹیکس کی ادائیگی کی یقین دہانی کے بعد قذافی اسٹیڈیم اور پی سی بی کے دفاتر کھولنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عباد الرحمان لودھی کی سربراہی میں پی سی بی پراپرٹی ٹیکس کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران پی سی بی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تحریری حکم نامہ بھیجے بغیر محکمہ ٹیکسائز بورڈ کے دفاتر اور قذافی اسٹیڈیم کو بند کرنے کا مجاز نہیں۔ بورڈ کے وکیل کا کہنا تھا کہ زمبابوے کی ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرنے آرہی ہے اور اس موقع پر قذافی اسٹیڈیم کو سیل کرنے سے پی سی بی اور پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر ساکھ متاثر ہوگی۔


دوسری جانب محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پی سی بی قذافی اسٹیڈیم کو پرائیوٹ مقاصد کے لئے استعمال کرتا ہے اس لئے اس پر ٹیکس عائد ہوتا ہے۔ جسٹس عباد الرحمان لودھی نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پی سی بی حکام کو حکم دیا ہے کہ ٹیکس کی رقم جلد از جلد ادا کی جائے جب کہ محکمہ ایسائز اینڈ ٹیکسیشن کو حکم دیا کہ قذافی اسٹیڈیم اور پی سی بی کے دفاتر کھول دیئے جائیں۔ عدالت کے حکم کے بعد قذافی اسٹیڈیم اور پی سی بی کے دفاتر کو کھول دیا گیا۔

واضح رہے کہ محکمہ ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن نے پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی کے لئے متعدد بار نوٹسز بھیجے جانے کے باجود اسے ٹیکس کی رقم ادا نہ کرنے پر قذافی اسٹیڈیم، پی سی بی کے دفاتر اور ادرگرد کی دکانوں اور ریستورانوں کو سیل کردیا تھا۔ مخکمہ ایکسائز کے مطابق پی سی بی پر ٹیکس کی مد میں 4 کروڑ 80 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔
Load Next Story