مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج کی خدمات کو کبھی نہیں بھلا سکتے نیپالی آرمی چیف
متاثرین کو طبی امداد فراہم کرنے کے لئے پاکستان میڈیکل کیمپ کا نام سب سے پہلے آتاہے، آرمی چیف جنرل گوریوایس جے بی
نیپال کے آرمی چیف جنرل گوریو ایس جے بی کا کہنا ہے کہ نیپالی عوام پاکستان آرمی کو کبھی نہیں بھولیں گے جس نے مشکل کی اس گھڑی میں ہر طرح سے مدد کی ہے۔
نیپالی فوج کے سربراہ نے پاکستان آرمی کی جانب سے زلزلہ متاثرین کے لئے قائم کئے گئے فیلڈ اسپتال کا دورہ کیا اس موقع پرانہوں نے پاکستانی ریلیف ورکرز سے ملاقات کی اوران کی کوششوں کو سراہتے ہوئے امداد پر شکریہ ادا کیا۔ جنرل گوریو ایس جے بی کا کہنا تھا کہ زلزلہ متاثرہ علاقے بختا پور میں متاثرین کو طبی امداد فراہم کرنے کے لئے پاکستان میڈیکل کیمپ کا نام سب سے پہلے آتاہے اورکھٹمنڈو کے عوام مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج کی کاوشوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
دوسری جانب سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ نیپال میں 25 اپریل کو تباہ کن زلزلے کے بعد پاکستان نے متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر خوراک کے 30 جہاز روانہ کئے جب کہ 4 سی 130 طیارے امدادی سامان لے کر نیپال پہنچے جس میں ادویات اور خیمے اور دیگر اشیا شامل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے بعد وزیر اعظم کی ہدایت پر 50 ڈاکٹروں کی ٹیم اور 30 بیڈز کا اسپتال فوری طور پر نیپال روانہ کیا گیا جب کہ ریلیف آپریشن میں حصہ لینے کے لئے انجینئرز کی ٹیمیں بھی وہاں پہنچ چکی ہیں اور وہاں تباہی کے پیش نظر مزید 20 ہزار خیمے بھی بھیجے جارہے ہیں۔
نیپالی فوج کے سربراہ نے پاکستان آرمی کی جانب سے زلزلہ متاثرین کے لئے قائم کئے گئے فیلڈ اسپتال کا دورہ کیا اس موقع پرانہوں نے پاکستانی ریلیف ورکرز سے ملاقات کی اوران کی کوششوں کو سراہتے ہوئے امداد پر شکریہ ادا کیا۔ جنرل گوریو ایس جے بی کا کہنا تھا کہ زلزلہ متاثرہ علاقے بختا پور میں متاثرین کو طبی امداد فراہم کرنے کے لئے پاکستان میڈیکل کیمپ کا نام سب سے پہلے آتاہے اورکھٹمنڈو کے عوام مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج کی کاوشوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
دوسری جانب سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ نیپال میں 25 اپریل کو تباہ کن زلزلے کے بعد پاکستان نے متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر خوراک کے 30 جہاز روانہ کئے جب کہ 4 سی 130 طیارے امدادی سامان لے کر نیپال پہنچے جس میں ادویات اور خیمے اور دیگر اشیا شامل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے بعد وزیر اعظم کی ہدایت پر 50 ڈاکٹروں کی ٹیم اور 30 بیڈز کا اسپتال فوری طور پر نیپال روانہ کیا گیا جب کہ ریلیف آپریشن میں حصہ لینے کے لئے انجینئرز کی ٹیمیں بھی وہاں پہنچ چکی ہیں اور وہاں تباہی کے پیش نظر مزید 20 ہزار خیمے بھی بھیجے جارہے ہیں۔