پارلیمنٹ ہاؤس میں بھارتی کمپنی کا مٹیریل استعمال کرنے پر برہمی
پابندی کے باوجود بھارتی کمپنی کو کیوں شامل کیا گیا، سی ڈی اے نے وضاحت طلب کرلی
پارلیمنٹ ہاؤس میں نئے سینٹرل ایئرکنڈیشن سسٹم کی تنصیب کے لیے سی ڈی اے حکام نے ایک بھارتی کمپنی کا مٹیریل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی، سینٹرل کولنگ سسٹم کے لیے ٹینڈر بھرنے والی کمپنیوں کو بھی اس فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے سینٹرل اے سی سسٹم میں چلرز کی تبدیلی کے لیے سی ڈی اے نے ٹینڈرز طلب کیے تھے جس میں ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے چلرز کی تفصیل دی گئی تھی۔ ٹینڈرز میں کہا گیا تھا کہ چین اورکوریا کی مختلف کمپنیوں سمیت انڈیا کی کمپنی ''تھرمیکس'' کے چلرز بھی قابل قبول ہون گے تاہم جب معاملے کا علم سی ڈی اے کے ممبر انجینئرنگ شاہد سہیل کو ہوا تو انھوں نے ڈی جی ای اینڈ ایم سے فوری طور پر وضاحت طلب کی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی کمپنی کو کیوں شامل کیا گیا ہے جبکہ ملکی تجارتی پالیسی کے مطابق بھارت سے مشینری اوراس طرح کے سامان پر پابندی عائد ہے۔ بھارتی کمپنی کوشارٹ لسٹ کرنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر پارلیمنٹ معظم علی کی سخت سرزنش کرتے ہوئے انھیں وارننگ جاری کی گئی کہ آئندہ ایسی غلطی ہوئی تو ان کیخلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے سینٹرل اے سی سسٹم میں چلرز کی تبدیلی کے لیے سی ڈی اے نے ٹینڈرز طلب کیے تھے جس میں ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے چلرز کی تفصیل دی گئی تھی۔ ٹینڈرز میں کہا گیا تھا کہ چین اورکوریا کی مختلف کمپنیوں سمیت انڈیا کی کمپنی ''تھرمیکس'' کے چلرز بھی قابل قبول ہون گے تاہم جب معاملے کا علم سی ڈی اے کے ممبر انجینئرنگ شاہد سہیل کو ہوا تو انھوں نے ڈی جی ای اینڈ ایم سے فوری طور پر وضاحت طلب کی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی کمپنی کو کیوں شامل کیا گیا ہے جبکہ ملکی تجارتی پالیسی کے مطابق بھارت سے مشینری اوراس طرح کے سامان پر پابندی عائد ہے۔ بھارتی کمپنی کوشارٹ لسٹ کرنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر پارلیمنٹ معظم علی کی سخت سرزنش کرتے ہوئے انھیں وارننگ جاری کی گئی کہ آئندہ ایسی غلطی ہوئی تو ان کیخلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔