بھارتی ریاست کیرالہ کا آئی جی پولیس نقل کرتے ہوئے پکڑا گیا
وزیر داخلہ نے آئی جی کو جبری رخصت پر بھیج کر واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا
آپ نے آج تک نقل کرتے ہوئے بچوں کو ہی دیکھا یا ان کے بارے میں سنا ہوگا لیکن پاکستان کے علاوہ بھارت میں بھی نقل کا رجحان عام ہے جہاں طالب علم تو دور اعلیٰ سرکاری افسران نے انہیں بھی نقل کے معاملے میں پیچھے چھوڑ دیا ہے جہاں ریاست کیرالہ میں پولیس کا آئی جی ہی نقل کرتے پکڑا گیا جسے سزا کے طور پر نوکری سے جبری رخصت پر بھیج دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ کے علاقے تھریسر کے انسپکٹر جنرل پولیس ٹی جے جوس قانون کا امتحادن دے رہے تھے اور قانون کے اس رکھوالے کو اپنے ہی شعبے کے بارے میں کچھ پتا نہ تھا جس کے باعث وہ نقل کرنے میں مصروف تھے لیکن اس دوران نگراں امتحان نے آئی جی پولیس کو نقل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور پرچے سے اٹھا دیا جب کہ وزیر داخلہ نے پولیس افسر کو سزا کے طور پر ڈیوٹی سے فارغ کرکے جبری رخصت پر بھیج دیا اور واقعے کی تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے۔
کالج کے وائس پرنسپل کے مطابق آئی جی ٹی جے جوس کو نگراں نے نقل کرتے ہوئے پکڑا اور فوری طور پر انتظامیہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا جب کہ آئی جی نے واقعے کی تردید کرتے ہوئے اسے اپنے خلاف سازش قرار دیا ہے ، آئی جی کے مطابق انہیں نہ کسی نے نقل کرتے ہوئے پکڑا اور نہ ہی ان کے پاس سے نقل کا کوئی مواد برآمد ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ کے علاقے تھریسر کے انسپکٹر جنرل پولیس ٹی جے جوس قانون کا امتحادن دے رہے تھے اور قانون کے اس رکھوالے کو اپنے ہی شعبے کے بارے میں کچھ پتا نہ تھا جس کے باعث وہ نقل کرنے میں مصروف تھے لیکن اس دوران نگراں امتحان نے آئی جی پولیس کو نقل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور پرچے سے اٹھا دیا جب کہ وزیر داخلہ نے پولیس افسر کو سزا کے طور پر ڈیوٹی سے فارغ کرکے جبری رخصت پر بھیج دیا اور واقعے کی تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے۔
کالج کے وائس پرنسپل کے مطابق آئی جی ٹی جے جوس کو نگراں نے نقل کرتے ہوئے پکڑا اور فوری طور پر انتظامیہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا جب کہ آئی جی نے واقعے کی تردید کرتے ہوئے اسے اپنے خلاف سازش قرار دیا ہے ، آئی جی کے مطابق انہیں نہ کسی نے نقل کرتے ہوئے پکڑا اور نہ ہی ان کے پاس سے نقل کا کوئی مواد برآمد ہوا ہے۔