سعد رفیق نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ انصاف کے تقاضوں پر مبنی نہیں لہذا فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، سعد رفیق
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق نے این اے 125 کے حوالے سے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے این اے 125 میں دوبارہ انتخابات کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ انصاف کے تقاضوں پر مبنی نہیں لہذا فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن نے ٹریبونل کے فیصلے کی روشنی میں خواجہ سعد رفیق کی اسمبلی رکنیت منسوخ کرنے کے احکامات جاری کئے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد سعد رفیق کابینہ اور وزارت سے بھی فارغ ہوگئے۔
واضح رہے کہ این اے 125 میں انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل نے 7 حلقوں میں ریٹرننگ اور پریزائڈنگ افسران کی جانب سے بے ضابطگیاں ثابت ہونے پر حلقے میں 60 روز میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2pex12_saad-rafique_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے این اے 125 میں دوبارہ انتخابات کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ انصاف کے تقاضوں پر مبنی نہیں لہذا فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن نے ٹریبونل کے فیصلے کی روشنی میں خواجہ سعد رفیق کی اسمبلی رکنیت منسوخ کرنے کے احکامات جاری کئے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد سعد رفیق کابینہ اور وزارت سے بھی فارغ ہوگئے۔
واضح رہے کہ این اے 125 میں انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل نے 7 حلقوں میں ریٹرننگ اور پریزائڈنگ افسران کی جانب سے بے ضابطگیاں ثابت ہونے پر حلقے میں 60 روز میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2pex12_saad-rafique_news