بھارت اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے پاکستان
پاکستان نے داؤد ابراہیم کی موجودگی کی ہمیشہ تردید کی اوراب بھارت نے بھی اس کی تائید کردی ہے, ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی بند کرے۔
دفتر خارجہ کے نئے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نے سیکریٹری خارجہ سطح کی بات چیت میں بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں 'را' کی مداخلت کے ثبوت فراہم کیے۔ بھارت سے کئی دفعہ یہ معاملہ اٹھا چکے ہیں اور آئندہ بھی بھارت کو یہ باور کراتے رہیںگے کہ وہ پاکستان میں مداخلت کا سلسلہ بند کرے۔
بھارتی شہری داؤد ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنی سرزمین پر داؤد ابراہیم کی موجودگی کی تردید کی ہے اور اب بھارت نے اس بارے میں پاکستان کے موقف کی تائید کی ہے۔
قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ افغانستان میں امن و استحکام کی بات کرتا آیا ہے۔ اس خطے میں امن وزیراعظم نوازشریف کا نصب العین ہے اور ہم اس مقصدکے حصول کیلیے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔
دوحہ میں افغان مفاہمتی عمل کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کیلیے بات چیت کے عمل کی حمایت کرتا ہے۔ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے کابل کا دورہ ایک اچھا شگون ہے۔ وزیراعظم کے دورہ افغانستان کا شیڈول جلد جاری ہو گا۔ برطانوی انتخابات کے بارے میں قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کا دارومدار کسی ایک پارٹی پر نہیں، برطانیہ کیساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات اور تعاون جاری رہے گا۔
دفتر خارجہ کے نئے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نے سیکریٹری خارجہ سطح کی بات چیت میں بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں 'را' کی مداخلت کے ثبوت فراہم کیے۔ بھارت سے کئی دفعہ یہ معاملہ اٹھا چکے ہیں اور آئندہ بھی بھارت کو یہ باور کراتے رہیںگے کہ وہ پاکستان میں مداخلت کا سلسلہ بند کرے۔
بھارتی شہری داؤد ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنی سرزمین پر داؤد ابراہیم کی موجودگی کی تردید کی ہے اور اب بھارت نے اس بارے میں پاکستان کے موقف کی تائید کی ہے۔
قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ افغانستان میں امن و استحکام کی بات کرتا آیا ہے۔ اس خطے میں امن وزیراعظم نوازشریف کا نصب العین ہے اور ہم اس مقصدکے حصول کیلیے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔
دوحہ میں افغان مفاہمتی عمل کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کیلیے بات چیت کے عمل کی حمایت کرتا ہے۔ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے کابل کا دورہ ایک اچھا شگون ہے۔ وزیراعظم کے دورہ افغانستان کا شیڈول جلد جاری ہو گا۔ برطانوی انتخابات کے بارے میں قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کا دارومدار کسی ایک پارٹی پر نہیں، برطانیہ کیساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات اور تعاون جاری رہے گا۔