بے نظیر بھٹو کی ساتھی ناہید خان کا ’’پیپلزپارٹی ورکرز‘‘ کے نام سے نئی جماعت بنانے کا اعلان
آصف زرداری نے اپنی کرسی صدارت بچانے کے لیے پارٹی کو اہمیت نہیں دی، ناہید خان
HYDERABAD:
سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی دیرینہ ساتھی ناہید خان نے ''پاکستان پیپلزپارٹی ورکرز'' کے نام سے نئی جماعت بنانے کا اعلان کردیا جس میں سینیٹر صفدرعباسی کو پارٹی کا صدر اور ساجدہ میر کو جنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناہید خان نے کہا کہ پارٹی کا گراف شہید رہنماؤں اور کارکنان نے اپنے خون اور بے مثال قربانیوں سے سینچا لیکن اب یہ امر سب کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے کہ پارٹی کا گراف تیزی سے نیچے آرہا ہے، وفاق کی علامت اور محنت کشوں کی حقیقی نمائندہ جماعت آج سندھ کے چند اضلاع تک محدود ہوکر رہ رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں پارٹی کا ووٹ بینک 37 سے کم ہوکر 15 فیصد ہوگیا، آصف زرداری نے اپنی کرسی صدارت بچانے کے لیے پارٹی کو اہمیت نہیں دی اور انہوں نے اسے ایک این جی او کی طرح چلایا۔
ناہید خان کا کہنا تھا کہ پارٹی کا مقدمہ اب عوام کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، ہم نے سیاسی کارکن کی حیثیت سے پی پی پی کی رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تاہم دباؤ کی وجہ سے فیصلہ لطیف کھوسہ کے حق میں دیا گیا جس کے بعد اب متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہےکہ پارٹی کی رجسٹریشن کے لیے قانونی جنگ جاری رکھی جائے گی اور کارکنان کو سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کیا جائے گا جس کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی ورکرز کے نام سے جماعت رجسٹر کرائی جائے گی جس کے صدر صفدر عباسی جب کہ جنرل سیکرٹری ساجدہ میر ہوں گی۔
ناہید خان نے کہا ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پی پی پی ورکرز کوئی علیحدہ گروپ یا جماعت نہیں بلکہ ایسے ہی حالات میں معرض وجود میں آئی جن حالات میں پی پی پی الیکشن میں حصہ لینے کے لیے رجسٹر کرائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پیپلزپارٹی کا حصہ تھے اور رہیں گے، کوئی ہم سے ہماری یہ پہچان نہیں چھین سکتا کیونکہ ملک کے غریب عوام ہی بھٹو کے صحیح جانشیں اور وارث ہیں۔
سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی دیرینہ ساتھی ناہید خان نے ''پاکستان پیپلزپارٹی ورکرز'' کے نام سے نئی جماعت بنانے کا اعلان کردیا جس میں سینیٹر صفدرعباسی کو پارٹی کا صدر اور ساجدہ میر کو جنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناہید خان نے کہا کہ پارٹی کا گراف شہید رہنماؤں اور کارکنان نے اپنے خون اور بے مثال قربانیوں سے سینچا لیکن اب یہ امر سب کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے کہ پارٹی کا گراف تیزی سے نیچے آرہا ہے، وفاق کی علامت اور محنت کشوں کی حقیقی نمائندہ جماعت آج سندھ کے چند اضلاع تک محدود ہوکر رہ رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں پارٹی کا ووٹ بینک 37 سے کم ہوکر 15 فیصد ہوگیا، آصف زرداری نے اپنی کرسی صدارت بچانے کے لیے پارٹی کو اہمیت نہیں دی اور انہوں نے اسے ایک این جی او کی طرح چلایا۔
ناہید خان کا کہنا تھا کہ پارٹی کا مقدمہ اب عوام کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، ہم نے سیاسی کارکن کی حیثیت سے پی پی پی کی رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تاہم دباؤ کی وجہ سے فیصلہ لطیف کھوسہ کے حق میں دیا گیا جس کے بعد اب متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہےکہ پارٹی کی رجسٹریشن کے لیے قانونی جنگ جاری رکھی جائے گی اور کارکنان کو سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کیا جائے گا جس کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی ورکرز کے نام سے جماعت رجسٹر کرائی جائے گی جس کے صدر صفدر عباسی جب کہ جنرل سیکرٹری ساجدہ میر ہوں گی۔
ناہید خان نے کہا ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پی پی پی ورکرز کوئی علیحدہ گروپ یا جماعت نہیں بلکہ ایسے ہی حالات میں معرض وجود میں آئی جن حالات میں پی پی پی الیکشن میں حصہ لینے کے لیے رجسٹر کرائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پیپلزپارٹی کا حصہ تھے اور رہیں گے، کوئی ہم سے ہماری یہ پہچان نہیں چھین سکتا کیونکہ ملک کے غریب عوام ہی بھٹو کے صحیح جانشیں اور وارث ہیں۔