سندھ مڈل تعلیم کے لحاظ سے ’’بدترین‘‘ صوبہ قرار

آٹھویں جماعت تک کی تعلیم کے لحاظ سے صوبہ سندھ ملک کا بدترین خطہ ہے

درجہ بندی کیلیے بچوں کے داخلے، سیکھنے کا معیار، تکمیل اور صنفی مساوات جیسے پیمانوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر ضلعے کو تعلیمی اسکور دیا گیا۔ فوٹو : فائل

آٹھویں جماعت تک کی تعلیم کے لحاظ سے صوبہ سندھ ملک کا بدترین خطہ ہے، یہ رپورٹ الف اعلان اور ایس ڈی پی آئی نامی غیر سرکاری تنظیموں نے مشترکہ طور پر جاری کی جس میں پرائمری اور مڈل تعلیم کے سرکاری اسکولوں کے لحاظ سے ملک بھر کے اضلاع کی الگ الگ درجہ بندی کی گئی ہے۔

درجہ بندی کیلیے بچوں کے داخلے، سیکھنے کا معیار، تکمیل اور صنفی مساوات جیسے پیمانوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر ضلعے کو تعلیمی اسکور دیا گیا، غیر سرکاری سالانہ رپورٹ کو ترتیب دینے کیلیے سرکاری اداروں کی جانب سے فراہم کیے گئے اعداد و شمار استعمال کیے گئے ہیں، رپورٹ میں پاکستان کو اسلام آباد سمیت 8 خطوں میں تقسیم کیا گیا جہاں 8 ویں جماعت تک کی تعلیم کیلیے 143اضلاع کی درجہ بندی کی گئی ہے۔


قومی درجہ بندی میں آخری 50 میں سے 22 اضلاع صوبہ سندھ کے ہیں، صوبے کے کل 24 میں سے صرف 2 اضلاع، کراچی اورحیدرآباد مڈل اسکولوں کی درجہ بندی میں بالترتیب 45 ویں اور 48 ویں نمبر پرآئے، مڈل اسکولوں کے اعتبار سے تیار کی گئی فہرست میں صوبہ سندھ کے 90 فیصد سے زائد، صوبہ بلوچستان کے 31 میں سے 14، یعنی 45 فیصد اضلاع آخری 50 میں شامل ہیں۔

دونوں صوبوں کی نسبت، وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں یعنی فاٹا میں مڈل اسکولوں کی درجہ بندی کہیں بہتر ہے، وہاں کے 9 میں سے صرف 2 اضلاع آخری 50 میں آئے ہیں، 4 سرِ فہرست اضلاع آزاد کشمیر سے ہیں جو مجموعی طور پر بھی اِس فہرست میں اولین ہے کیونکہ اس کے تمام 10 اضلاع20 سرِفہرست اضلاع میں شامل ہیں۔

 
Load Next Story