بھارتی پارلیمنٹ نے ’’لینڈ ایکارڈ بل‘‘ منظور کرلیا
مذکورہ بل پر عملدرآمد کی صورت میں بھارت کو 510ایکڑ جبکہ بنگلہ دیش کو 10ہزارایکڑزمین حاصل ہو گی
بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھانے آئین میں 100ویں ترمیم کے ذریعے بنگلہ دیش کے ساتھ سرحدوں کی ازسرنو حدبندی کے لیے ''لینڈ ایکارڈ بل'' (سرحدی حدبندی بل) کی متفقہ طورپر منظوری دیدی۔
ذرائع کے مطابق لینڈایکارڈ بل کی منظوری سے 1974میں طے پانے والابھارت بنگلہ دیش لینڈباؤنڈری معاہدہ قابل عمل ہوجائے گا۔ مذکورہ بل کے حق میں لوک سبھا میں موجودتمام 331ارکان نے اپناووٹ دیا۔ بھارتی وزیراعظم مودی نے اس منظوری اورآئینی ترمیم کوبھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات میں تاریخی سنگ میل قراردیا۔ مذکورہ بل کوسابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے دسمبر2013 میںلوک سبھا میں متعارف کرایاتھا۔
مذکورہ بل پر عملدرآمد کی صورت میں بھارت کو 510ایکڑ جبکہ بنگلہ دیش کو 10ہزارایکڑزمین حاصل ہو گی جس پرگزشتہ 41سال سے ملکیت کاتنازع چل رہاتھا جبکہ دریائے ٹیسٹاکے پانی کی تقسیم کے حوالے سے بھی معاملات طے کیے جائیںگے۔
ذرائع کے مطابق لینڈایکارڈ بل کی منظوری سے 1974میں طے پانے والابھارت بنگلہ دیش لینڈباؤنڈری معاہدہ قابل عمل ہوجائے گا۔ مذکورہ بل کے حق میں لوک سبھا میں موجودتمام 331ارکان نے اپناووٹ دیا۔ بھارتی وزیراعظم مودی نے اس منظوری اورآئینی ترمیم کوبھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات میں تاریخی سنگ میل قراردیا۔ مذکورہ بل کوسابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے دسمبر2013 میںلوک سبھا میں متعارف کرایاتھا۔
مذکورہ بل پر عملدرآمد کی صورت میں بھارت کو 510ایکڑ جبکہ بنگلہ دیش کو 10ہزارایکڑزمین حاصل ہو گی جس پرگزشتہ 41سال سے ملکیت کاتنازع چل رہاتھا جبکہ دریائے ٹیسٹاکے پانی کی تقسیم کے حوالے سے بھی معاملات طے کیے جائیںگے۔