بھارتی فوج 20 روز سے زیادہ جنگ نہیں لڑ سکتی بھارتی اخبار کا دعویٰ
بھارت کو اسلحہ و بارود کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مزید 4 برس درکار ہیں، ٹائمز آف انڈیا
بھارت کی ایک اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کو اسلحے کی شدید کمی کا سامنا ہے اور کسی بھی ممکنہ جنگ کی صورت میں بھارت 20 روز سے زیادہ دشمن کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت گزشتہ 30 برس سے لڑاکا تیجاس طیارے اپنے ملک میں ہی تیار کررہا ہے لیکن اس کے باوجود یہ طیارے پوری طرح سے جنگی صورت حال کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، اسلحہ و بارود کی کمی کو پورا کرنے کے لئے بھارت کو مزید 4 برس درکار ہیں جب کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ممکنہ جنگ کی صورت میں 40 روز کا اسلحہ ذخیزہ کرنے کی پالیسی کو بھی نظر انداز کردیا گیا ہے۔
کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل بھارت نے بھی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسلحہ اور گولہ بارود کی کمی کے باعث بھارت کے 11 لاکھ 80 ہزار آپریشنل فوجیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جب کہ بھارتی افواج کے لڑاکا اسکوارڈن کی تعداد میں بھی تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ دوسری جانب بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ میں بھی تیجاس لڑاکا طیاروں کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان طیاروں میں 53 فیصد تیکنیکی ضروریات میں سے صرف 35 فیصد پوری کی گئی ہیں۔ گولہ بارود کی 170 میں سے 125 کا ذخیرہ جنگ کے دوران 20 روز کیلئے بھی ناکافی ہے جب کہ 2013 میں گولہ بارود کی اقسام کا یہ ذخیرہ 10 روز کیلئے بھی ناکافی تھا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت گزشتہ 30 برس سے لڑاکا تیجاس طیارے اپنے ملک میں ہی تیار کررہا ہے لیکن اس کے باوجود یہ طیارے پوری طرح سے جنگی صورت حال کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، اسلحہ و بارود کی کمی کو پورا کرنے کے لئے بھارت کو مزید 4 برس درکار ہیں جب کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ممکنہ جنگ کی صورت میں 40 روز کا اسلحہ ذخیزہ کرنے کی پالیسی کو بھی نظر انداز کردیا گیا ہے۔
کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل بھارت نے بھی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسلحہ اور گولہ بارود کی کمی کے باعث بھارت کے 11 لاکھ 80 ہزار آپریشنل فوجیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جب کہ بھارتی افواج کے لڑاکا اسکوارڈن کی تعداد میں بھی تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ دوسری جانب بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ میں بھی تیجاس لڑاکا طیاروں کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان طیاروں میں 53 فیصد تیکنیکی ضروریات میں سے صرف 35 فیصد پوری کی گئی ہیں۔ گولہ بارود کی 170 میں سے 125 کا ذخیرہ جنگ کے دوران 20 روز کیلئے بھی ناکافی ہے جب کہ 2013 میں گولہ بارود کی اقسام کا یہ ذخیرہ 10 روز کیلئے بھی ناکافی تھا۔