پاکستان کو امید کی کرن نظر آنے لگی
متحدہ عرب امارات میں دونوں ممالک کے درمیان 3 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے، چیئرمین پی سی بی
کبھی ہاں اور کبھی ناں اب ختم ہوگیا کیوں کہ دسمبر میں پاک بھارت سیریزکے لیے امید کی کرن نظر آنے لگی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چیرمین پی سی بی شہریار خان نے بی سی سی آئی کے صدر جگ موہن ڈالمیا سے کولکتہ میں ملاقات کی اور دونوں ممالک کے کرکٹ ذمہ داران نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے جس کے مطابق پاکستان متحدہ عرب امارات میں پاک بھارت سیریز کی میزبانی کرے گا جب کہ دسمبر میں ہونے والی سیریز میں 3 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔
مفاہمتی یادداہشت پر دستخط کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پاک بھارت سیریز کی بحالی میں جگ موہن ڈالمیا کے کردار کے مشکور ہیں اور متحدہ عرب امارات میں ہونے والی کرکٹ سیریز سے دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات کی ازسرنو بحالی کا آغازہوگا جب کہ سیریز شیڈول کے مطابق دسمبر میں کھیلی جائے گی جس میں 3 ٹیسٹ، 5 ایک روزہ میچز اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔
چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بی سی سی آئی کے صدر سے ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دسمبر میں بلو شرٹس کی یو اے ای میں میزبانی کے لئے تیاریاں عروج پر ہیں۔پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلے دنیا کی کسی بھی سیریز یہاں تک کے ایشز سے زیادہ اہم ہوتے ہیں، روایتی حریفوں کے ایڈیلیڈ میں شیڈول ورلڈکپ میچ کی تمام ٹکٹیں صرف 20 منٹ میں فروخت ہوگئی تھیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ باہمی سیریز نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ عالمی کرکٹ برادری کے لیے بھی کتنی اہمیت رکھتی ہے۔
شہریار خان بتایا کہ میں اپنے ایک دیرینہ دوست کو مبارکباد دینے اور بی سی سی آئی کی جانب تعاون کا ہاتھ بڑھانے کے لئے آیا ہوں، مستقبل کے لئے باہمی دلچسپی کے کئی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، آپ جانتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے مابین 8 سال میں 5 سیریز کا ایم او یو موجود ہے جن میں سے پہلی سیریز رواں سال دسمبر میں ہوگی، میں یہاں بتانے آیا ہوں کہ روایتی حریفوں میں کرکٹ تعلقات کی بحالی کی جانب نیا قدم ہے جوکہ نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ عالمی کرکٹ کے لئے بھی اہم ہوگا، بھارتی شہر بھوپال میں پیدا ہونے والے شہریار خان نے اپنی گفتگو میں 2004 میں ہونے والی باہمی سیریز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی میں چیئرمین پی سی بی اور جگموہن ڈالمیا بی سی سی آئی کے صدر تھے، ہم دونوں نے مل کر ہی جمود توڑا تھا، بات چیت میں ہونے والی پیش رفت پر بہت خوش ہوں، معاملات آگے بڑھانے اور خاص طور پاک بھارت کرکٹ کی بحالی کیلیے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ یو اے ای میں باہمی مقابلے بحال کرنے کے سفر کا آغاز کریں گے، دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز نے 2014 میں ایم او یو پر دستخط کیے تھے، اس کے تحت پاکستان کو دسمبر میں 3 ٹیسٹ، 5ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھارت کی میزبانی کرنا ہے،ہماری تیاریاں عروج پر ہیں۔
دوسری جانب جگموہن ڈالمیا بھی دسمبر میں مجوزہ سیریز کے حوالے سے بڑے پر امید نظر آئے، حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومتی سپورٹ کے بغیر ہم کچھ نہیں کرسکتے، پاکستان کا کرکٹ بورڈ ہو یا بھارت کا ہمیں حکومتوں اور وزارت داخلہ کی جانب دیکھنا پڑتا ہے، ہم گاہے بگاہے صورتحال سے میڈیا کو آگاہ کرتے رہیں گے، اگر کوئی مشکلات ہوئیں تو بھی ان کے بارے میں بتائیں گے، اس موقع پر تو ہمیں کوئی مسئلہ نظر نہیں آتا، بظاہر ابھی کوئی ایسی وجہ بھی نظر میں نہیں کہ مسائل پیدا ہونے کے خدشات محسوس کریں۔
چیرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش کرکٹ بورڈ نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور پاکستان کو سیریز کے انعقاد کی بھی پیشکش کی تاہم اس حوالے سے بعد میں غور کیا جائے گا، ابھی تمام تر توجہ پاک بھارت سیریز پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت سیریز دنیائے کرکٹ کی سب سے بڑی سیریز ہوگی کیوں کہ یہ ایشز سے بھی زیادہ اہم ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2pq6dy_uae-series_news
بھارتی میڈیا کے مطابق چیرمین پی سی بی شہریار خان نے بی سی سی آئی کے صدر جگ موہن ڈالمیا سے کولکتہ میں ملاقات کی اور دونوں ممالک کے کرکٹ ذمہ داران نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے جس کے مطابق پاکستان متحدہ عرب امارات میں پاک بھارت سیریز کی میزبانی کرے گا جب کہ دسمبر میں ہونے والی سیریز میں 3 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔
مفاہمتی یادداہشت پر دستخط کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پاک بھارت سیریز کی بحالی میں جگ موہن ڈالمیا کے کردار کے مشکور ہیں اور متحدہ عرب امارات میں ہونے والی کرکٹ سیریز سے دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات کی ازسرنو بحالی کا آغازہوگا جب کہ سیریز شیڈول کے مطابق دسمبر میں کھیلی جائے گی جس میں 3 ٹیسٹ، 5 ایک روزہ میچز اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔
چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بی سی سی آئی کے صدر سے ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دسمبر میں بلو شرٹس کی یو اے ای میں میزبانی کے لئے تیاریاں عروج پر ہیں۔پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلے دنیا کی کسی بھی سیریز یہاں تک کے ایشز سے زیادہ اہم ہوتے ہیں، روایتی حریفوں کے ایڈیلیڈ میں شیڈول ورلڈکپ میچ کی تمام ٹکٹیں صرف 20 منٹ میں فروخت ہوگئی تھیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ باہمی سیریز نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ عالمی کرکٹ برادری کے لیے بھی کتنی اہمیت رکھتی ہے۔
شہریار خان بتایا کہ میں اپنے ایک دیرینہ دوست کو مبارکباد دینے اور بی سی سی آئی کی جانب تعاون کا ہاتھ بڑھانے کے لئے آیا ہوں، مستقبل کے لئے باہمی دلچسپی کے کئی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، آپ جانتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے مابین 8 سال میں 5 سیریز کا ایم او یو موجود ہے جن میں سے پہلی سیریز رواں سال دسمبر میں ہوگی، میں یہاں بتانے آیا ہوں کہ روایتی حریفوں میں کرکٹ تعلقات کی بحالی کی جانب نیا قدم ہے جوکہ نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ عالمی کرکٹ کے لئے بھی اہم ہوگا، بھارتی شہر بھوپال میں پیدا ہونے والے شہریار خان نے اپنی گفتگو میں 2004 میں ہونے والی باہمی سیریز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی میں چیئرمین پی سی بی اور جگموہن ڈالمیا بی سی سی آئی کے صدر تھے، ہم دونوں نے مل کر ہی جمود توڑا تھا، بات چیت میں ہونے والی پیش رفت پر بہت خوش ہوں، معاملات آگے بڑھانے اور خاص طور پاک بھارت کرکٹ کی بحالی کیلیے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ یو اے ای میں باہمی مقابلے بحال کرنے کے سفر کا آغاز کریں گے، دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز نے 2014 میں ایم او یو پر دستخط کیے تھے، اس کے تحت پاکستان کو دسمبر میں 3 ٹیسٹ، 5ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھارت کی میزبانی کرنا ہے،ہماری تیاریاں عروج پر ہیں۔
دوسری جانب جگموہن ڈالمیا بھی دسمبر میں مجوزہ سیریز کے حوالے سے بڑے پر امید نظر آئے، حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومتی سپورٹ کے بغیر ہم کچھ نہیں کرسکتے، پاکستان کا کرکٹ بورڈ ہو یا بھارت کا ہمیں حکومتوں اور وزارت داخلہ کی جانب دیکھنا پڑتا ہے، ہم گاہے بگاہے صورتحال سے میڈیا کو آگاہ کرتے رہیں گے، اگر کوئی مشکلات ہوئیں تو بھی ان کے بارے میں بتائیں گے، اس موقع پر تو ہمیں کوئی مسئلہ نظر نہیں آتا، بظاہر ابھی کوئی ایسی وجہ بھی نظر میں نہیں کہ مسائل پیدا ہونے کے خدشات محسوس کریں۔
چیرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش کرکٹ بورڈ نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور پاکستان کو سیریز کے انعقاد کی بھی پیشکش کی تاہم اس حوالے سے بعد میں غور کیا جائے گا، ابھی تمام تر توجہ پاک بھارت سیریز پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت سیریز دنیائے کرکٹ کی سب سے بڑی سیریز ہوگی کیوں کہ یہ ایشز سے بھی زیادہ اہم ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2pq6dy_uae-series_news