ایشیائی بینک توانائی بحران کے خاتمے اور انفرا اسٹرکچر منصوبوں کیلیے پاکستان کو6 ارب ڈالر دیگا

آئندہ 5سال کے دوران ملنے والے فنڈز جامشورو میں660 میگاواٹ کے کول پاور پلانٹ اور پن بجلی منصوبوں پر خرچ ہوں گے

ایشیائی ترقیاتی بینک اور اقتصادی امور ڈویژن کا مشترکہ اجلاس، فنڈنگ بڑھائی جائے،سلیم سیٹھی،بلوچستان میں شاہراہوں کی تعمیرنو کیلیے 19کروڑ 70لاکھ ڈالر کا قرضہ بھی ملے گا ۔ فوٹو: فائل

AMRITSAR:
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے پاور سیکٹر اور انفرااسٹرکچر منصوبوں کے لیے چھ ارب ڈالر قرض دینے کی منظوری دے دی۔

وزارت معاشی امور کے اعلامیے کے مطابق اے ڈی بی نے آئندہ پانچ سال کے دوران 6ارب ڈالر فنڈز مہیا کرنے پر اتفاق کیا ہے جس سے بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ جامشورو میں660میگاواٹ کے کول پاور پلانٹ کے علاوہ فنڈز کو پن بجلی کے100سے 300 میگاواٹ کے متعدد ڈیم بنانے میں استعمال کیا جائے گا۔ جبکہ فنڈز سے تعلیم، صحت کے منصوبے اور ہائی ویز بھی تعمیر کیے جائیں گے۔


اے پی پی کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک اور اقتصادی امور ڈویژن کا مشترکہ اجلاس منگل کو اسلام آباد میں ہوا جس کی صدارت سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن سلیم سیٹھی اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے وائس پریذیڈنٹ وینکائے ژانگ نے کی۔ اجلاس میں پاکستان کیلیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری پارٹنرشپ اسٹرٹیجی اور کنٹری بزنس آپریشن پلان زیرغور لائے گئے۔ اس موقع پر سلیم سیٹھی نے ایشیائی ترقیاتی بینک پر زور دیا کہ پاکستانی معیشت کے اہم شعبوں بشمول توانائی، انفرااسٹرکچر، تعلیم اور صحت کیلیے فنڈنگ بڑھائی جائے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کو وسطی اور مغربی ایشیا کیساتھ منسلک کرنے کا وژن کنٹری پارٹنرشپ اسٹرٹیجی کا اہم حصہ ہو گا۔ انھوں نے داسو اور دیامر بھاشا ڈیم جیسے توانائی کے بڑے منصوبوں کیلیے ملٹی ڈونر فنانسنگ کے ذرائع تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ واضح رہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے وائس پریذیڈنٹ وینکائے ژانگ چار روزہ دورہ پر پاکستان میں ہیں۔

اس دوران وہ وزیراعظم نواز شریف، وزیر خزانہ اسحق ڈار، وفاقی وزرا اور صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ دریں اثنا ایشائی ترقیاتی بینک صوبہ بلوچستان میں قومی شاہراہوں کی اپ گریڈیشن و تعمیرنو کیلیے پاکستان کو 19کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا قرضہ بھی فراہم کرے گا۔ اس ضمن میں پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان گذشتہ روز باضابطہ معاہدہ طے پاگیا ہے۔
Load Next Story