کراچی میں دہشت گردوں کی بس پر فائرنگ سے 44 افراد جاں بحق 12 زخمی
وزیراعظم نواز شریف کا سانحہ صفورا گوٹھ پر آج ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان۔
صفورا گوٹھ کے قریب بس پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں خواتین سمیت 44 افراد جاں بحق ہوگئے جس پر وزیراعظم نواز شریف نے آج ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں خواتین اور بچوں سمیت 60 سے زائد افراد بس کے ذریعے صفورا گوٹھ اسکیم 33 سے عائشہ منزل جارہے تھے کہ صفورا چورنگی کے قریب دہشت گردوں نے بس کو روک کر پہلے ڈرائیور کو نشانہ بنایا جس کے بعد مسافروں پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 44 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 28 مرد اور 17 خواتین شامل ہیں جب کہ 10 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ جائے وقوعہ سے دہشت گردوں کے فرارکے بعد بس میں سوارسلطان علی نامی زخمی مسافر بس کو قریبی اسپتال لے آیا جہاں زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی جب کہ بعض زخمیوں کو آغا خان اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والی خاتون نے پولیس کو بیان قلمبند کراتے ہوئے بتایا کہ بس کو روانگی سے چند منٹ بعد ہی روک لیا گیا جب کہ وہ بس کے عقبی دروازے سے داخل ہوئے، دہشت گردوں نے سب سے پہلے بس ڈرائیور کو یرغمال بنایا جس کے بعد انہوں نے تمام افراد کو سر نیچے کرنے کا حکم دیا اور ایک دہشت گرد نے بس میں سوار 2 بچوں کو الگ کرکے عقب میں موجود شخص نے فائرنگ کا حکم دیا جس کے بعد دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پرمسافروں نے سمجھا کہ شاید لوٹ مارکے لئے ڈاکو بس میں چڑھے ہیں تاہم انہوں نے مسافروں کے سروں میں گولیاں ماریں۔
آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کے مطابق واقعے میں ملوث 6 دہشت گرد 3 موٹر سائیکلوں پر آئے اورانہوں نے نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا۔ جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کی مدد سے دہشت گردوں کے خلاف تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں اور انہیں جلد گرفتار کر کے کیفرکردارتک پہنچایا جائے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور آج ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا جس کے بعد آج پارلیمنٹ ہاؤس سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی جب کہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے علاقہ ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو معطل کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے سانحے پر ایک روزہ جب کہ شیعہ علما کونسل نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے،اس کے علاوہ ایم کیو ایم نے بھی آج تمام کاروباری سرگرمیاں معطل کرنے کی اپیل کی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q25wr_prince-kareem-agha-khan_news
ادھراسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان نے فرانس سے اپنے بیان میں سانحہ صفورا گوٹھ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے میں جاں بحق افراد کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پرامن کمیونٹی کے خلاف دہشت گردی ناقابل فہم اور بے حسی کی انتہا ہے، میری دعائیں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سانحہ صفورا گوٹھ پر یوم سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز، دکانداروں، اسکولوں، تاجروں اور صنعتکاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے کاروبار اور سرگرمیوں کو بند رکھ کر سانحہ صفورا گوٹھ کے متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کااظہار کریں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا گوٹھ کے بعدایم کیوایم رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ صفورا گوٹھ کے علاقے میں بس پر دہشت گرد موٹر سائیکلوں پربیٹھ کر حملہ آور ہوئے اورمعصوم شہریوں پر گولیاں برسائیں، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ سے کہا کہ آپ کی راہ میں جو رکاوٹیں ہیں کھل کر قوم کو بتائیں ورنہ اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیں۔
وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے اسلام آباد سے کراچی پہنچنے پر آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے ہمراہ صفورا گوٹھ کا دورہ کیا جنہیں بعدازاں عہدے سے ہٹا دیا گیا تاہم تھوڑی ہی دیر بعد انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق آئی جی غلام حیدر جمالی پراعتماد ہے اور وہ اپنے عہدے پربدستور کام کرتے رہیں گے،آئی جی سندھ اوران کی ٹیم نے کئی اہم کیسزحل کئے ہیں۔
سانحہ کے خلاف کراچی یونیورسٹی اور وفاقی اردو یونیورسٹی میں ہونے والے تمام پرچے ملتوی کردیئے گئے جب کہ حیدرآباد بورڈ کے زیراہتمام ہونے والا بارہویں جماعت کا پرچہ بھی ملتوی کردیا گیا جب کہ پرچوں کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ وزیرتعلیم سندھ نثار کھوڑو نے سانحہ پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کا مقابلہ تعلیم سے کیا جائے گا اور صوبے بھر میں اسکول کھلے رہیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q1ycf_safoora-goath_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں خواتین اور بچوں سمیت 60 سے زائد افراد بس کے ذریعے صفورا گوٹھ اسکیم 33 سے عائشہ منزل جارہے تھے کہ صفورا چورنگی کے قریب دہشت گردوں نے بس کو روک کر پہلے ڈرائیور کو نشانہ بنایا جس کے بعد مسافروں پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 44 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 28 مرد اور 17 خواتین شامل ہیں جب کہ 10 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ جائے وقوعہ سے دہشت گردوں کے فرارکے بعد بس میں سوارسلطان علی نامی زخمی مسافر بس کو قریبی اسپتال لے آیا جہاں زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی جب کہ بعض زخمیوں کو آغا خان اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والی خاتون نے پولیس کو بیان قلمبند کراتے ہوئے بتایا کہ بس کو روانگی سے چند منٹ بعد ہی روک لیا گیا جب کہ وہ بس کے عقبی دروازے سے داخل ہوئے، دہشت گردوں نے سب سے پہلے بس ڈرائیور کو یرغمال بنایا جس کے بعد انہوں نے تمام افراد کو سر نیچے کرنے کا حکم دیا اور ایک دہشت گرد نے بس میں سوار 2 بچوں کو الگ کرکے عقب میں موجود شخص نے فائرنگ کا حکم دیا جس کے بعد دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پرمسافروں نے سمجھا کہ شاید لوٹ مارکے لئے ڈاکو بس میں چڑھے ہیں تاہم انہوں نے مسافروں کے سروں میں گولیاں ماریں۔
آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کے مطابق واقعے میں ملوث 6 دہشت گرد 3 موٹر سائیکلوں پر آئے اورانہوں نے نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا۔ جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کی مدد سے دہشت گردوں کے خلاف تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں اور انہیں جلد گرفتار کر کے کیفرکردارتک پہنچایا جائے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور آج ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا جس کے بعد آج پارلیمنٹ ہاؤس سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی جب کہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے علاقہ ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو معطل کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے سانحے پر ایک روزہ جب کہ شیعہ علما کونسل نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے،اس کے علاوہ ایم کیو ایم نے بھی آج تمام کاروباری سرگرمیاں معطل کرنے کی اپیل کی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q25wr_prince-kareem-agha-khan_news
ادھراسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان نے فرانس سے اپنے بیان میں سانحہ صفورا گوٹھ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے میں جاں بحق افراد کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پرامن کمیونٹی کے خلاف دہشت گردی ناقابل فہم اور بے حسی کی انتہا ہے، میری دعائیں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سانحہ صفورا گوٹھ پر یوم سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز، دکانداروں، اسکولوں، تاجروں اور صنعتکاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے کاروبار اور سرگرمیوں کو بند رکھ کر سانحہ صفورا گوٹھ کے متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کااظہار کریں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا گوٹھ کے بعدایم کیوایم رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ صفورا گوٹھ کے علاقے میں بس پر دہشت گرد موٹر سائیکلوں پربیٹھ کر حملہ آور ہوئے اورمعصوم شہریوں پر گولیاں برسائیں، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ سے کہا کہ آپ کی راہ میں جو رکاوٹیں ہیں کھل کر قوم کو بتائیں ورنہ اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیں۔
وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے اسلام آباد سے کراچی پہنچنے پر آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے ہمراہ صفورا گوٹھ کا دورہ کیا جنہیں بعدازاں عہدے سے ہٹا دیا گیا تاہم تھوڑی ہی دیر بعد انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق آئی جی غلام حیدر جمالی پراعتماد ہے اور وہ اپنے عہدے پربدستور کام کرتے رہیں گے،آئی جی سندھ اوران کی ٹیم نے کئی اہم کیسزحل کئے ہیں۔
سانحہ کے خلاف کراچی یونیورسٹی اور وفاقی اردو یونیورسٹی میں ہونے والے تمام پرچے ملتوی کردیئے گئے جب کہ حیدرآباد بورڈ کے زیراہتمام ہونے والا بارہویں جماعت کا پرچہ بھی ملتوی کردیا گیا جب کہ پرچوں کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ وزیرتعلیم سندھ نثار کھوڑو نے سانحہ پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کا مقابلہ تعلیم سے کیا جائے گا اور صوبے بھر میں اسکول کھلے رہیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q1ycf_safoora-goath_news