ملالہ پر حملے کی مذمتدہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے وفاقی کابینہ
متحد ہوکر انتہاپسندی سے اظہار لاتعلقی کرنا ہوگا، بلوچستان کمیٹی کی رپورٹ اجلاس میں پیش
وزیراعظم راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے ملالہ یوسف زئی اور دوسری طالبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور زخمی طالبات کی جلد صحتیابی کیلیے دعا کی ہے۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ اجلاس میں دو سیشن ہوئے پہلا سیشن وزیراعظم نے ملالہ یوسف زئی کے نام کیا، کابینہ نے اس واقعے کی بھرپور مذمت کی اور کہا اس واقعے نے عدم برداشت والوں اور امن پسندوں کے درمیان لکیر کھینچ دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ان عوام دشمنوں کامقابلہ کرنے کیلیے سب کو اکٹھا ہونا ہے یہ لڑائی حکومت ا کیلے نہیں لڑسکتی۔ منڈھیروں پر بیٹھنے کا رواج ختم کرنے کیلیے سب کو متحد ہو کر اپنے بچوںکے مستقبل کیلیے انتہاء پسند ذہنیت سے اظہار لاتعلقی کرنا ہو گا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کا اکھٹا ہونا ضروری ہے۔
انھوں نے کہا وزیراعظم نے ملالہ یوسف زئی کی عیادت کیلیے آج اسپتال جانے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو دعوت دی ہے کہ وہ ان کے ساتھ چلیں، ایئر ایمبولینس کا انتظام کر لیا گیا ہے۔ اگر ڈاکٹروں نے بیرون ملک بھجوانے کی تجویز دی تو ملالہ یوسف زئی کو بلا تاخیر بیرون ملک بھیج دیا جائے گا۔ سوات میں کسی نئے آپریشن کی ضرورت نہیں۔ کابینہ نے وزارت پٹرولیم کی پالیسی گائیڈ لائن کی منظوری دی۔ بلوچستان کے حوالے سے کابینہ کمیٹی کی رپورٹ اجلاس میں پیش کی گئی۔
جس میں بلوچستان کے اصل لیڈروں سے بات چیت کرنے، صوبے میں شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کرانے اور صوبے میں غیر ملکی مداخلت کو روکنے کیلیے سفارتی کوششیں تیز کرنے اور دیگر سیاسی اور انتظامی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، کابینہ نے بلوچستان حکومت کی اجازت سے سینڈک کے منصوبے کی لیز کی مدت میں 5 سال کی توسیع کر دی ہے۔ تمام لاپتہ افراد کے مقدمات درج کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بلوچستان کمیٹی کی رپورٹ میں'کوآرڈینیشن کمیٹی' کی تشکیل کی بھی تجویز دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس اور لاء انفورسنگ ایجنسیاں اس کمیٹی کو جوابدہ ہوں، پرائیویٹ آرمیز کی بالکل اجازت نہیں دی جائے گی، کسی گروہ کو منظم گینگز کے طورپر شناخت رکھنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ وفاقی وزیر نے کہا چیف سیکریٹری بلوچستان کے بارے میں لغو اور گھٹیا پروپیگنڈا بلوچستان میں بہتری کیلیے ان کی کوششوں کو سبوتاژکرنے کی کوشش ہے۔ قادیانی غیرمسلم اقلیت ہیں، دیگراقلیتوں کی طرح وہ بھی پاکستان میں رہنے کا حق رکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا ملالہ یوسفزئی قوم کے ماتھے کا جھومر اور جرات کی علامت ہے۔ افغانستان میں لڑنے والے تمام ملکوں کو پاکستان کے ذریعے طالبان سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ اجلاس میں دو سیشن ہوئے پہلا سیشن وزیراعظم نے ملالہ یوسف زئی کے نام کیا، کابینہ نے اس واقعے کی بھرپور مذمت کی اور کہا اس واقعے نے عدم برداشت والوں اور امن پسندوں کے درمیان لکیر کھینچ دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ان عوام دشمنوں کامقابلہ کرنے کیلیے سب کو اکٹھا ہونا ہے یہ لڑائی حکومت ا کیلے نہیں لڑسکتی۔ منڈھیروں پر بیٹھنے کا رواج ختم کرنے کیلیے سب کو متحد ہو کر اپنے بچوںکے مستقبل کیلیے انتہاء پسند ذہنیت سے اظہار لاتعلقی کرنا ہو گا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کا اکھٹا ہونا ضروری ہے۔
انھوں نے کہا وزیراعظم نے ملالہ یوسف زئی کی عیادت کیلیے آج اسپتال جانے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو دعوت دی ہے کہ وہ ان کے ساتھ چلیں، ایئر ایمبولینس کا انتظام کر لیا گیا ہے۔ اگر ڈاکٹروں نے بیرون ملک بھجوانے کی تجویز دی تو ملالہ یوسف زئی کو بلا تاخیر بیرون ملک بھیج دیا جائے گا۔ سوات میں کسی نئے آپریشن کی ضرورت نہیں۔ کابینہ نے وزارت پٹرولیم کی پالیسی گائیڈ لائن کی منظوری دی۔ بلوچستان کے حوالے سے کابینہ کمیٹی کی رپورٹ اجلاس میں پیش کی گئی۔
جس میں بلوچستان کے اصل لیڈروں سے بات چیت کرنے، صوبے میں شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کرانے اور صوبے میں غیر ملکی مداخلت کو روکنے کیلیے سفارتی کوششیں تیز کرنے اور دیگر سیاسی اور انتظامی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، کابینہ نے بلوچستان حکومت کی اجازت سے سینڈک کے منصوبے کی لیز کی مدت میں 5 سال کی توسیع کر دی ہے۔ تمام لاپتہ افراد کے مقدمات درج کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بلوچستان کمیٹی کی رپورٹ میں'کوآرڈینیشن کمیٹی' کی تشکیل کی بھی تجویز دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس اور لاء انفورسنگ ایجنسیاں اس کمیٹی کو جوابدہ ہوں، پرائیویٹ آرمیز کی بالکل اجازت نہیں دی جائے گی، کسی گروہ کو منظم گینگز کے طورپر شناخت رکھنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ وفاقی وزیر نے کہا چیف سیکریٹری بلوچستان کے بارے میں لغو اور گھٹیا پروپیگنڈا بلوچستان میں بہتری کیلیے ان کی کوششوں کو سبوتاژکرنے کی کوشش ہے۔ قادیانی غیرمسلم اقلیت ہیں، دیگراقلیتوں کی طرح وہ بھی پاکستان میں رہنے کا حق رکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا ملالہ یوسفزئی قوم کے ماتھے کا جھومر اور جرات کی علامت ہے۔ افغانستان میں لڑنے والے تمام ملکوں کو پاکستان کے ذریعے طالبان سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔