ہم سب کے لیے باوقار لباس

آپ کو علم ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے غریب اور سفید پوش گھرانے سخت مشکل کا شکار ہیں۔

Abdulqhasan@hotmail.com

ہمارے ہم سب کے کرم فرماء اور دن رات ہماری فکر میں مصروف ڈاکٹر امجد ثاقب نے بطور خاص یاد فرمایا ہے اور بتایا ہے کہ اب انھوں نے ''اخوت کلاتھ بینک'' کا آغاز کیا ہے جس میں لوگ اپنے فالتو کپڑے جمع کرائیں گے اور کپڑے ضرورت مند لوگوں کی خدمت میں پیش کیے جائیں گے۔ فی الوقت ابتدائی طور پر کوئی دو سو افراد اور خاندان اپنے کپڑے پیش کریں گے۔ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ میں تو بوجوہ اس مبارک تقریب میں شرکت کے اعزاز اور ثواب سے محروم رہوں گا لیکن آپ کی طرح اب میں بھی سوچ رہا ہوں کہ کسی ذریعے خود نہ سہی کچھ کپڑے بھجوا دوں اور اخوت کلاتھ بینک کا اکاؤنٹ ہولڈر بن جاؤں۔ ایک ایسا اکاؤنٹ جو خوش نصیب لوگوں کو قبول کرے گا۔ اس سلسلے میں محترم ڈاکٹر صاحب نے جو پیغام بھیجا ہے وہ میں لفظ بلفظ پیش کر رہا ہوں۔

''آپ کو علم ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے غریب اور سفید پوش گھرانے سخت مشکل کا شکار ہیں۔ ہمارے یہ بھائی، بہن ماہانہ بجٹ میں مناسب کپڑوں کا بندوبست بھی نہیں کر پاتے۔ دوسری طرف بہت سے ایسے لوگ ہیں جن کی الماریاں ایسے کپڑوں اور اشیاء سے بھری رہتی ہیں جنھیں شاید وہ سال میں ایک بار بھی استعمال نہ کرتے ہوں۔ کیا ہم نے نہیں سوچا کہ ان کے پرانے کپڑے کسی غریب کے لیے نئے بن سکتے ہیں۔

اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے ادارہ اخوت کے زیر اہتمام ''اخوت کلاتھ بینک'' کا شعبہ گزشتہ ایک سال سے قائم کیا گیا ہے۔ اس شعبہ کے ذریعے متوسط اور خوشحال گھرانوں سے ایسے لباس اور کپڑے جن کی انھیں ضرورت نہیں رہی یا وہ پرانے اور آؤٹ آف فیشن ہو گئے ہیں بطور عطیہ وصول کیے جاتے ہیں۔ ہم انھیں دھلوانے کے بعد باقاعدہ لفافوں میں پیک کر کے ضرورت مند گھرانوں کو پیش کرتے ہیں تا کہ وہ لوگ باعزت طریقے سے انھیں استعمال کر سکیں اور موسم کی سختیوں سے بھی محفوظ رہیں۔

اخوت کلاتھ بینک اب تک بطور عطیہ وصول کیے گئے ایک لاکھ سے زائد کپڑے غریبوں اور ضرورت مندوں میں انتہائی عزت، وقار اور پیار کے ساتھ تقسیم کر چکا ہے۔


''اخوت کلاتھ بینک'' کا ایک اور قدم ''اخوت کلاتھ گفٹ شاپ'' جس میں مستحق اور ضرورت مند گھرانوں کو نئے کپڑے Zero Rental یا تحفے کی بنیاد پر دیے جائیں گے۔

ہمیں امید ہے کہ ہم اخوت کلاتھ بینک کے ذریعے ہر ماہ ہزاروں ضرورت مند گھرانوں کو کپڑے فراہم کرتے رہیں گے۔ آپ کا تعاون ہو تو رفتہ رفتہ یہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔ شاید وہ وقت بھی آئے جب کوئی پاکستانی باوقار لباس سے محروم نہ ہو۔''

آپ نے ڈاکٹر صاحب کا یہ خلوص بھرا پیغام پڑھ لیا۔ میرے خیال میں اس میں کسی اضافے کی گنجائش نہیں ہے۔ اگر کوئی گنجائش ہے تو کپڑوں کے تحفوں کی جو خوشحال لوگوں کے ہاں افراط کے ساتھ موجود ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی مہربانی ہے کہ انھوں نے نیکی کمانے کا ایک موقع دے دیا ہے۔ اب ہر ایک کی اپنی اپنی قسمت۔ انسانی ہمدردی اور صدقہ و خیرات میں ہم پاکستانیوں کا بڑا نام ہے۔ ہم سالانہ ایک ارب سے بھی زائد کی خیرات کر دیتے ہیں۔ اگرچہ ہمارا عام رویہ اس قدر نیکی کا نہیں ہے اور ذرا ذرا سی بات پر ہم اپنے کسی ہم وطن کی جان تک لے لیتے ہیں لیکن پھر بھی ہمارے ہاں صدقہ و خیرات کا سلسلہ بلاشبہ جاری رہتا ہے۔ ہو سکتا ہے ہم اپنے گناہوں سے خوفزدہ ہوں اور ان کے لیے یہ نیکی کرتے ہوں کیونکہ ہمارے گناہوں کا کوئی حساب نہیں۔ ہمارا ہر ترازو بے وزن ہے، ہر پیمانہ غلط ہے، فی میٹر کپڑا ہم گاہک کی آنکھ بچا کر فی گز میں بیچ دیتے ہیں۔ غرض کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے جب ہم کوئی گناہ نہ کرتے ہوں۔ ان بے حساب گناہوں کا حساب چونکہ بہرحال ہونا ہی ہے اس لیے کچھ نیکی کر کے وزن برابر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ غنیمت ہے ڈاکٹر صاحب جیسے لوگوں کا دم جو ہمیں یہ موقع دیتے ہیں اور رضاکارانہ یہ کام کرتے ہیں۔ وطن عزیز میں دو چار نام ایسے ہیں جب ہم ان کا تصور بھی کرتے ہیں تو ادب و احترام سے ہمارے دل جھک جاتے ہیں۔ ان میں ایک نام سابق بڑے افسر اور اب ایک رضا کار ڈاکٹر امجد کا نام بھی ہے۔ انھوں نے اپنے جذبے سے یہ نام اتنا عام کر دیا ہے کہ اب ایدھی کی طرح لوگ ان کے منتظر رہتے ہیں۔ یہ لوگ ہماری قومی خوش نصیبی کی علامت ہیں۔ وہ قوم کس قدر خوش نصیب ہے جس میں ڈاکٹر امجد ثاقب جیسے لوگ زندہ و سلامت موجود ہیں اور ہماری انگلی پکڑ کر ہمیں نیکی کے راستے پر لے جاتے ہیں۔

ہر امیر بلکہ ہر متوسط گھر کے اندر بھی ایسے کپڑے ضرور موجود رہتے ہیں جو آسانی کے ساتھ کسی کو دیے جا سکتے ہیں اور ہر پاکستانی باوقار لباس میں دکھائی دے سکتا ہے۔ میں ایسے کئی لوگوں کو جانتا ہوں جو اپنے ملنے والوں سے کہتے ہیں کہ میرے سائز کے کپڑے کسی کو فٹ ہوں تو وہ ضرور مجھ سے ملیں۔ ایک استاد محترم تھے ڈاکٹر باقر انھوں نے اخباروں میں باقاعدہ چھپوایا تھا کہ ان کے کپڑے حاضر ہیں جس کو فٹ ہوں وہ لے جائے۔ بہرحال اس ضمن میں مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں۔ میں ان کا پتہ اور فون لکھ رہا ہوں۔ 19 سوک سنٹر، سیکٹر اے۔ 2، ٹاؤن شپ لاہور، فون:042-35122743,042-35156382۔
Load Next Story