ذوالفقارمرزاکے47 ساتھیوں کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور
عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور مقدمے کے تفتیشی افسران کوبھی طلب کرلیاہے
انسداددہشتگردی کی عدالت کے جج بشیراحمدکھوسو نے بدین میں درج3 مقدمات میں سابق وزیرداخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے 47 ساتھیوں کی فی کس ایک لاکھ روپے کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری19مئی تک منظورکرلی ہے۔
عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور مقدمے کے تفتیشی افسران کوبھی طلب کرلیاہے،تمام ملزمان کو تفتیشی افسران کے روبرو پیش ہونے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ہفتے کوڈاکٹرذوالفقار مرزا اپنے حامیوں کی ضمانت قبل ازگرفتاری کیلیے فاضل عدالت اس موقع ذوالفقارمرزا کے ساتھیوں حاجی خان،مہر دین ،ندیم مغل،مرتضیٰ میمن عیسیٰ ملاح سمیت 47ملزمان وکیل اشرف سموں ودیگر وکلاکے ہمراہ عدالت میں موجودتھے،ذوالفقار مرزااور ان کے حامیوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت بدین میں3مقدمات درج ہیں۔
جن میں زبردستی دکانیں بند کروانے، 67 لاکھ روپے لوٹنے، ہوائی فائرنگ، ہراساں کرنے اور قتل کی دھمکی دینے، پولیس اسٹیشن پرحملے اور کارسرکار میں مداخلت کے الزامات شامل ہیں۔سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل اشرف سموں نے ملزمان کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کرتے ہوئے اپنے دلائل میں کہا کہ ایف آئی آرسیاسی بنیادوں پردرج کرائی گئیں ہیں،وزیراعلیٰ سندھ نے آصف زرداری کی ہدایت پرڈاکٹرذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کارروائی کی اور ان کے خلاف مقدمات درج کرائے تمام مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پرپولیس کے اعلیٰ حکام نے بدین تھانے کے ہیڈمنشی پردباؤڈال کرمقدمات درج کرائے ہیں ۔
سماعت کے بعدذوالفقار مرز ا نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ جنگ اپنے اپنے گھر والوں یا ساتھیوں کے لیے نہیں لڑ رہاہوں میں ملک بچانے کیلیے یہ جنگ لڑرہاہوں سندھ میں لاقانونیت ہے اوروزیر اعلی سندھ مدہوش ہوکر حکومت چلارہے ہیں ایسی حکومت کو عوام کولاتیں مار کر باہر نکالناچاہیے۔
عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور مقدمے کے تفتیشی افسران کوبھی طلب کرلیاہے،تمام ملزمان کو تفتیشی افسران کے روبرو پیش ہونے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ہفتے کوڈاکٹرذوالفقار مرزا اپنے حامیوں کی ضمانت قبل ازگرفتاری کیلیے فاضل عدالت اس موقع ذوالفقارمرزا کے ساتھیوں حاجی خان،مہر دین ،ندیم مغل،مرتضیٰ میمن عیسیٰ ملاح سمیت 47ملزمان وکیل اشرف سموں ودیگر وکلاکے ہمراہ عدالت میں موجودتھے،ذوالفقار مرزااور ان کے حامیوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت بدین میں3مقدمات درج ہیں۔
جن میں زبردستی دکانیں بند کروانے، 67 لاکھ روپے لوٹنے، ہوائی فائرنگ، ہراساں کرنے اور قتل کی دھمکی دینے، پولیس اسٹیشن پرحملے اور کارسرکار میں مداخلت کے الزامات شامل ہیں۔سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل اشرف سموں نے ملزمان کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کرتے ہوئے اپنے دلائل میں کہا کہ ایف آئی آرسیاسی بنیادوں پردرج کرائی گئیں ہیں،وزیراعلیٰ سندھ نے آصف زرداری کی ہدایت پرڈاکٹرذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کارروائی کی اور ان کے خلاف مقدمات درج کرائے تمام مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پرپولیس کے اعلیٰ حکام نے بدین تھانے کے ہیڈمنشی پردباؤڈال کرمقدمات درج کرائے ہیں ۔
سماعت کے بعدذوالفقار مرز ا نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ جنگ اپنے اپنے گھر والوں یا ساتھیوں کے لیے نہیں لڑ رہاہوں میں ملک بچانے کیلیے یہ جنگ لڑرہاہوں سندھ میں لاقانونیت ہے اوروزیر اعلی سندھ مدہوش ہوکر حکومت چلارہے ہیں ایسی حکومت کو عوام کولاتیں مار کر باہر نکالناچاہیے۔